حیدرآباد: ہندنبرگ کے تازہ ترین الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان ہوا تو کیا وزیر اعظم نریندر مودی یا سیبی سربراہ یا گوتم اڈانی کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ راہل گاندھی نے الزامات کو 'سنگین' قرار دیتے ہوئے پوچھا کہ کیا سپریم کورٹ اس معاملے کی از خود نوٹس لے گا۔
اپنی تازہ ترین رپورٹ میں ہندنبرگ ریسرچ نے الزام لگایا تھا کہ سیبی کی چیئرپرسن مادھابی پوری بچ اور ان کے شوہر دھول بچ کے پاس گوتم اڈانی منی سیفوننگ اسکینڈل میں استعمال ہونے والے غیر واضح آف شور فنڈز میں حصہ داری تھی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو ایڈریس میں راہل گاندھی نے کہا ہے کہ "چھوٹے خوردہ سرمایہ کاروں کی دولت کی حفاظت کے لیے سیکیورٹیز ریگولیٹر، ایس ای بی آئی ( سیبی) کی سالمیت کے ساتھ اس کے چیئرپرسن کے خلاف الزامات کے باعث سنگین سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ ملک بھر کے ایماندار سرمایہ کار حکومت کے لیے اہم سوالات ہیں: - سیبی کی چیئرپرسن مادھابی پوری بوچ نے ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟۔
The integrity of SEBI, the securities regulator entrusted with safeguarding the wealth of small retail investors, has been gravely compromised by the allegations against its Chairperson.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 11, 2024
Honest investors across the country have pressing questions for the government:
- Why… pic.twitter.com/vZlEl8Qb4b
کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ اگر سرمایہ کار اپنی محنت سے کمائی گئی رقم کھو دیتے ہیں تو کون جوابدہ اور ذمہ دار ہوگا، وزیراعظم مودی، سیبی چیئرپرسن، یا گوتم اڈانی؟ "نئے اور انتہائی سنگین الزامات کی روشنی میں جو سامنے آئے ہیں، کیا سپریم کورٹ ایک بار پھر اس معاملے پر از خود غور کرے گی؟ یہ بات اب کافی حد تک واضح ہو گئی ہے کہ وزیر اعظم مودی جے پی سی کی جانچ سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں اور اس سے کیا انکشاف ہو سکتا ہے"۔
واضح رہے کہ ہنڈن برگ کی نئی رپورٹ کے منظر عام پر آنے سے ایک بار پھر ملک کی سیاست میں ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اپوزیشن پارٹیاں حکومت پر سخت نکتہ چینی کررہی ہیں اور اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اس معاملہ کی جانچ کےلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔