ETV Bharat / bharat

راجیو اور سونیا کے بعد راہل، نہرو گاندھی خاندان کے تیسرے اپوزیشن لیڈر، جانیں کتنی تنخواہ ملے گی؟ - leader of opposition

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 26, 2024, 9:01 PM IST

Updated : Jun 26, 2024, 10:46 PM IST

رائے بریلی اترپردیش سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بننے والے نہرو گاندھی خاندان کے تیسرے شخص ہیں۔ اس سے پہلے اس خاندان میں یہ ذمہ داری کس نے ادا کی تھی؟ اور اپوزیشن لیڈر کو کون کون سی مراعات حاصل ہوتی ہیں۔

Rahul Gandhi became third leader of opposition from Nehru Gandhi family
راجیو اور سونیا کے بعد راہل، نہرو گاندھی خاندان کے تیسرے اپوزیشن لیڈر (Etv Bharat)

حیدرآباد: ایک دہائی کے بعد راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہوگئے ہیں۔ جس کے ساتھ راہل گاندھی، نہرو-گاندھی خاندان میں یہ پوزیشن حاصل کرنے والے تیسرے شخص بن گئے ہیں۔ اپنی ماں کی طرح راہل گاندھی بھی رائے بریلی کے ایم پی رہتے ہوئے یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔ راہل کے والد راجیو گاندھی نہرو-گاندھی خاندان سے پہلے اپوزیشن لیڈر تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ والدین اور بیٹا دونوں یوپی سے رکن اسمبلی رہتے ہوئے اپوزیشن لیڈر منتخب ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 2014 اور 2019 میں کانگریس کی صورتحال ایسی نہیں تھی کہ اسے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ مل سکے۔ اس کے باوجود 2014 میں غیر رسمی طور پر کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے اور 2019 میں ادھیر رنجن چودھری کو لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ لیکن 2024 کے انتخابات میں کانگریس کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔ اس بار راہل گاندھی کی محنت رنگ لائی اور انڈیا الائنس 234 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہا جبکہ کانگریس نے 99 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔

  • راجیو گاندھی خاندان کے پہلے اپوزیشن لیڈر بنے تھے

1989 میں ہوئے انتخابات میں کانگریس کو اکثریت نہیں ملی تھی۔تاہم کانگریس (اندرا) کو سب سے زیادہ 197 سیٹیں ملی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی جنتا دل نیشنل فرنٹ کی قیادت کرنے والی دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ اس وقت وی پی سنگھ بھارت کے وزیر اعظم بنے اور راہل گاندھی کے والد راجیو گاندھی کو اپوزیشن لیڈر منتخب کیا گیا۔ راجیو گاندھی اپنے خاندان سے پہلے اپوزیشن لیڈر بنے۔ راجیو گاندھی اس الیکشن میں امیٹھی سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے جنتا دل کے راج موہن گاندھی کو 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی تھی۔

  • سونیا گاندھی اٹل کی حکومت میں اپوزیشن لیڈر تھیں

اسی طرح 1999 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ 182 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی۔ اس وقت اٹل بہاری تیسری بار وزیر اعظم بنے جبکہ سونیا گاندھی کی قیادت میں الیکشن لڑنے والی کانگریس کو صرف 114 سیٹیں ملیں۔ اس کے بعد نہرو گاندھی خاندان کی دوسری رکن سونیا گاندھی اپوزیشن لیڈر بنیں۔ اس وقت سونیا گاندھی یوپی کے رائے بریلی سے الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچی تھیں۔ سونیا گاندھی نے سماج وادی پارٹی کے اشوک کمار سنگھ کو تقریباً ڈھائی لاکھ ووٹوں سے شکست دی۔

  • قائد حزب اختلاف کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف بننے کے لیے کسی پارٹی کے پاس کم از کم 10 فیصد یعنی 55 ایم پیز ہونے چاہیئے۔ جو اس بار کانگریس کے ساتھ ہے۔ جبکہ 2014 میں کانگریس کے 44 ایم پی تھے اور 2019 میں 52 ایم پی تھے۔ جس کی وجہ سے دونوں بار لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نہیں تھے۔

  • اپوزیشن لیڈر کو کتنی تنخواہ ملتی ہے؟

قائد حزب اختلاف کا عہدہ کابینہ کے وزیر کے برابر ہوتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کو ایک مرکزی وزیر کی طرح تنخواہ، الاؤنسز اور دیگر سہولیات ملتی ہیں۔ قائد حزب اختلاف کو ہر ماہ 3 لاکھ 30 ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔ جو کہ رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ سے زائد ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ رہائش، ڈرائیور، کار اور کابینہ وزیر کی سطح کے عملہ جیسی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

  • قائد حزب اختلاف کے اختیارات

آئینی عہدوں پر تقرریوں میں قائد حزب اختلاف کا اہم کردار ہوتا ہے۔ویجیلنس کمشنر (سی وی سی)، انفارمیشن کمشنر، اور لوک پال، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) جیسی مرکزی ایجنسیوں کے سربراہوں کی تقرری میں اپوزیشن لیڈر سے مشورہ کیا جاتا ہے۔ سلیکشن کمیٹیوں میں قائد حزب اختلاف کی موجودگی حکومت کے فیصلوں میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بناتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نامزد

راہل گاندھی نے آئین کی کاپی ہاتھ میں اٹھائے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیا

حیدرآباد: ایک دہائی کے بعد راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہوگئے ہیں۔ جس کے ساتھ راہل گاندھی، نہرو-گاندھی خاندان میں یہ پوزیشن حاصل کرنے والے تیسرے شخص بن گئے ہیں۔ اپنی ماں کی طرح راہل گاندھی بھی رائے بریلی کے ایم پی رہتے ہوئے یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔ راہل کے والد راجیو گاندھی نہرو-گاندھی خاندان سے پہلے اپوزیشن لیڈر تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ والدین اور بیٹا دونوں یوپی سے رکن اسمبلی رہتے ہوئے اپوزیشن لیڈر منتخب ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 2014 اور 2019 میں کانگریس کی صورتحال ایسی نہیں تھی کہ اسے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ مل سکے۔ اس کے باوجود 2014 میں غیر رسمی طور پر کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے اور 2019 میں ادھیر رنجن چودھری کو لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ لیکن 2024 کے انتخابات میں کانگریس کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔ اس بار راہل گاندھی کی محنت رنگ لائی اور انڈیا الائنس 234 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہا جبکہ کانگریس نے 99 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔

  • راجیو گاندھی خاندان کے پہلے اپوزیشن لیڈر بنے تھے

1989 میں ہوئے انتخابات میں کانگریس کو اکثریت نہیں ملی تھی۔تاہم کانگریس (اندرا) کو سب سے زیادہ 197 سیٹیں ملی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی جنتا دل نیشنل فرنٹ کی قیادت کرنے والی دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ اس وقت وی پی سنگھ بھارت کے وزیر اعظم بنے اور راہل گاندھی کے والد راجیو گاندھی کو اپوزیشن لیڈر منتخب کیا گیا۔ راجیو گاندھی اپنے خاندان سے پہلے اپوزیشن لیڈر بنے۔ راجیو گاندھی اس الیکشن میں امیٹھی سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے جنتا دل کے راج موہن گاندھی کو 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی تھی۔

  • سونیا گاندھی اٹل کی حکومت میں اپوزیشن لیڈر تھیں

اسی طرح 1999 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ 182 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی۔ اس وقت اٹل بہاری تیسری بار وزیر اعظم بنے جبکہ سونیا گاندھی کی قیادت میں الیکشن لڑنے والی کانگریس کو صرف 114 سیٹیں ملیں۔ اس کے بعد نہرو گاندھی خاندان کی دوسری رکن سونیا گاندھی اپوزیشن لیڈر بنیں۔ اس وقت سونیا گاندھی یوپی کے رائے بریلی سے الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچی تھیں۔ سونیا گاندھی نے سماج وادی پارٹی کے اشوک کمار سنگھ کو تقریباً ڈھائی لاکھ ووٹوں سے شکست دی۔

  • قائد حزب اختلاف کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف بننے کے لیے کسی پارٹی کے پاس کم از کم 10 فیصد یعنی 55 ایم پیز ہونے چاہیئے۔ جو اس بار کانگریس کے ساتھ ہے۔ جبکہ 2014 میں کانگریس کے 44 ایم پی تھے اور 2019 میں 52 ایم پی تھے۔ جس کی وجہ سے دونوں بار لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نہیں تھے۔

  • اپوزیشن لیڈر کو کتنی تنخواہ ملتی ہے؟

قائد حزب اختلاف کا عہدہ کابینہ کے وزیر کے برابر ہوتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کو ایک مرکزی وزیر کی طرح تنخواہ، الاؤنسز اور دیگر سہولیات ملتی ہیں۔ قائد حزب اختلاف کو ہر ماہ 3 لاکھ 30 ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔ جو کہ رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ سے زائد ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ رہائش، ڈرائیور، کار اور کابینہ وزیر کی سطح کے عملہ جیسی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

  • قائد حزب اختلاف کے اختیارات

آئینی عہدوں پر تقرریوں میں قائد حزب اختلاف کا اہم کردار ہوتا ہے۔ویجیلنس کمشنر (سی وی سی)، انفارمیشن کمشنر، اور لوک پال، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) جیسی مرکزی ایجنسیوں کے سربراہوں کی تقرری میں اپوزیشن لیڈر سے مشورہ کیا جاتا ہے۔ سلیکشن کمیٹیوں میں قائد حزب اختلاف کی موجودگی حکومت کے فیصلوں میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بناتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نامزد

راہل گاندھی نے آئین کی کاپی ہاتھ میں اٹھائے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیا

Last Updated : Jun 26, 2024, 10:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.