ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی رائے بریلی اور وائناڈ میں سے کون سی سیٹ چھوڑیں گے؟ کیا پرینکا گاندھی لڑیں گی الیکشن؟ - Rahul Gandhi In Conflict

لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی نے رائے بریلی اور وائناڈ سیٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اب راہل گاندھی کو ان سیٹوں میں سے ایک سیٹ چھوڑنی پڑے گی۔ ہم آپ کو بتائیں گے کہ وہ کون سی سیٹ چھوڑ سکتے ہیں۔

Rae Bareli or Wayanad, which seat can Rahul Gandhi leave?
راہل گاندھی رائے بریلی اور وائناڈ میں سے کون سی سیٹ چھوڑیں گے؟ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 6, 2024, 9:46 AM IST

حیدرآباد: راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخابات میں رائے بریلی اور وائناڈ سیٹوں سے جیت درج کی ہے۔ راہل گاندھی کو شمال یا جنوب ان میں سے ایک سیٹ چھوڑنی ہوگی۔ اب اس حوالے سے سوشل میڈیا پر طرح طرح کے چرچے ہو رہے ہیں۔ تاہم جب راہل گاندھی سے دہلی میں اس معاملے پر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے نہایت شائستہ انداز میں جواب دیا۔ حالانکہ ابھی تک کانگریس کی طرف سے اس بارے میں کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ آئیے مزید جانتے ہیں کہ راہل گاندھی کون سی سیٹ چھوڑ سکتے ہیں۔

  • راہل گاندھی نے رائے بریلی میں 3.90 لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے:

2019 میں سونیا گاندھی نے رائے بریلی سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا۔ پھر انہوں نے بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو 1.70 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ 2019 میں راہل گاندھی نے امیٹھی سے الیکشن لڑا تھا۔ پھر انہیں بی جے پی کی اسمرتی ایرانی سے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 2024 میں راہل گاندھی نے اپنی والدہ سونیا گاندھی کی سیٹ سے الیکشن لڑا اور بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو 390030 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر کامیاب ہوئے۔

  • راہل گاندھی نے وائناڈ سے بھی بمپر جیت درج کی:

پچھلی بار کی طرح اس بار بھی راہل گاندھی نے وائناڈ سیٹ سے بمپر جیت درج کی ہے۔ تاہم اس بار ان کی جیت کا مارجن قدرے کم تھا۔ اس الیکشن میں راہل گاندھی نے وائناڈ سیٹ سے سی پی آئی لیڈر اینی راجہ کو 3,64,422 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ تاہم، رائے بریلی کے مقابلے میں یہاں ان کی جیت کا مارجن قدرے کم رہا ہے۔

  • بڑا سوال؟ ان دونوں میں سے راہل کس سیٹ کی نمائندگی کریں گے؟

اب راہل گاندھی کو رائے بریلی یا وایناڈ میں سے ایک سیٹ رکھنی ہوگی۔ اب سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ وہ کون سی سیٹ چھوڑیں گے؟ گزشتہ روز جب دہلی میں صحافیوں نے ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، 'مجھ سے پوچھا جا رہا ہے کہ میں وایناڈ سے ایم پی بنوں گا یا بریلی سے؟ میں دونوں جگہوں سے ایم پی بننا چاہتا ہوں، آپ سب کو بہت بہت مبارک ہو۔" ساتھ ہی راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کیا اور دونوں سیٹوں کے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا اور دونوں سیٹوں کو برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

  • اب حساب سمجھیں، راہل کونسی سیٹ رکھ سکتے ہیں؟

طویل عرصے کے بعد یوپی میں کانگریس کی واپسی ہوئی ہے۔ دو ایم ایل اے والی پارٹی کو اس لوک سبھا انتخابات میں یوپی سے چھ ایم پی ملے ہیں۔ یہ کانگریس کے لیے آکسیجن سے کم نہیں ہے۔ کانگریس نے جس طرح سے منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت امیٹھی میں واپسی کی ہے وہ کسی بڑی کامیابی سے کم نہیں ہے۔ چرچا ہے کہ کانگریس راہل گاندھی کی جو شبیہ یوپی میں ابھری ہے اسے کھونا نہیں چاہتی۔ ایسے میں ممکن ہے کہ پارٹی راہل گاندھی کو رائے بریلی سیٹ پر برقرار رکھ سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہیں وائناڈ سیٹ چھوڑنے کو کہا جا سکتا ہے۔ کانگریس جنوب میں کافی مضبوط پوزیشن میں ہے، اس لیے پارٹی یہ فیصلہ لے سکتی ہے۔

  • کیا پرینکا گاندھی الیکشن لڑ سکتی ہیں؟

سوشل میڈیا پر یہ بحث ہے کہ اگر راہل گاندھی وائناڈ سیٹ چھوڑتے ہیں تو پارٹی اس سیٹ سے پرینکا گاندھی کو کھڑا کر سکتی ہے۔ کیونکہ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ دونوں سیٹیں اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں، اس کے بعد یہ بحث تیز ہو گئی کہ گاندھی خاندان ان دونوں سیٹوں کو فی الحال اپنے پاس رکھے گا۔ ایسے میں اگر راہل گاندھی سیٹ چھوڑتے ہیں تو کانگریس پرینکا گاندھی کو میدان میں اتار کر اس سیٹ کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

  • رائے بریلی سیٹ رکھنے کی پانچ بڑی وجوہات
  1. جب پرینکا گاندھی نے رائے بریلی سیٹ پر انتخابی مہم شروع کی تو انہوں نے گاندھی خاندان کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ کانگریس انہیں کبھی نہیں چھوڑے گی۔ ایسے میں کانگریس اپنے وعدے پر قائم رہتے ہوئے اپنی پوزیشن مضبوط رکھنا چاہتی ہے۔ پارٹی وعدہ خلافی کا کوئی پیغام عوام میں نہیں جانے دینا چاہتی۔
  2. کانگریس جانتی ہے کہ رائے بریلی اور امیٹھی وہ دو راستے ہیں جہاں سے پارٹی یوپی میں واپسی کر سکتی ہے۔ اس الیکشن میں بھی ایسا ہی ہوا۔ کانگریس نے چھ سیٹیں جیت کر زبردست واپسی کی ہے۔ پارٹی نہیں چاہے گی کہ راہل گاندھی رائے بریلی سیٹ چھوڑ کر یوپی میں خود کو کمزور کریں۔
  3. پارٹی نے امیٹھی میں اسمرتی ایرانی کو شکست دے کر اپنا بدلہ لے لیا ہے۔ اب پارٹی نہیں چاہے گی کہ کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو یہاں سے نقصان پہنچے۔ ایسے میں راہل گاندھی کو رائے بریلی سیٹ پر برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی دونوں سیٹوں پر اپنی مضبوط گرفت برقرار رکھے گی۔
  4. رائے بریلی اور امیٹھی سیٹوں کو گاندھی خاندان کا وقار سمجھا جاتا ہے۔ اب پارٹی نہیں چاہے گی کہ اس کی ساکھ کو کسی قسم کا نقصان پہنچے۔ کافی جدوجہد کے بعد پارٹی نے خاندان کا وقار حاصل کیا ہے، اس لیے پارٹی اس میں کوئی غلطی نہیں کرنے والی ہے۔
  5. کانگریس پارٹی جانتی ہے کہ جنوب میں پارٹی کی پوزیشن بہت مضبوط ہے، اگر راہل گاندھی یہ سیٹ چھوڑ دیتے ہیں تو بھی پارٹی پر اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ پارٹی آسانی سے ڈیمیج کنٹرول کر سکتی ہے اور اپوزیشن اس کا فائدہ نہیں اٹھا سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخابات میں رائے بریلی اور وائناڈ سیٹوں سے جیت درج کی ہے۔ راہل گاندھی کو شمال یا جنوب ان میں سے ایک سیٹ چھوڑنی ہوگی۔ اب اس حوالے سے سوشل میڈیا پر طرح طرح کے چرچے ہو رہے ہیں۔ تاہم جب راہل گاندھی سے دہلی میں اس معاملے پر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے نہایت شائستہ انداز میں جواب دیا۔ حالانکہ ابھی تک کانگریس کی طرف سے اس بارے میں کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ آئیے مزید جانتے ہیں کہ راہل گاندھی کون سی سیٹ چھوڑ سکتے ہیں۔

  • راہل گاندھی نے رائے بریلی میں 3.90 لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے:

2019 میں سونیا گاندھی نے رائے بریلی سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا۔ پھر انہوں نے بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو 1.70 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ 2019 میں راہل گاندھی نے امیٹھی سے الیکشن لڑا تھا۔ پھر انہیں بی جے پی کی اسمرتی ایرانی سے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 2024 میں راہل گاندھی نے اپنی والدہ سونیا گاندھی کی سیٹ سے الیکشن لڑا اور بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو 390030 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر کامیاب ہوئے۔

  • راہل گاندھی نے وائناڈ سے بھی بمپر جیت درج کی:

پچھلی بار کی طرح اس بار بھی راہل گاندھی نے وائناڈ سیٹ سے بمپر جیت درج کی ہے۔ تاہم اس بار ان کی جیت کا مارجن قدرے کم تھا۔ اس الیکشن میں راہل گاندھی نے وائناڈ سیٹ سے سی پی آئی لیڈر اینی راجہ کو 3,64,422 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ تاہم، رائے بریلی کے مقابلے میں یہاں ان کی جیت کا مارجن قدرے کم رہا ہے۔

  • بڑا سوال؟ ان دونوں میں سے راہل کس سیٹ کی نمائندگی کریں گے؟

اب راہل گاندھی کو رائے بریلی یا وایناڈ میں سے ایک سیٹ رکھنی ہوگی۔ اب سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ وہ کون سی سیٹ چھوڑیں گے؟ گزشتہ روز جب دہلی میں صحافیوں نے ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، 'مجھ سے پوچھا جا رہا ہے کہ میں وایناڈ سے ایم پی بنوں گا یا بریلی سے؟ میں دونوں جگہوں سے ایم پی بننا چاہتا ہوں، آپ سب کو بہت بہت مبارک ہو۔" ساتھ ہی راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کیا اور دونوں سیٹوں کے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا اور دونوں سیٹوں کو برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

  • اب حساب سمجھیں، راہل کونسی سیٹ رکھ سکتے ہیں؟

طویل عرصے کے بعد یوپی میں کانگریس کی واپسی ہوئی ہے۔ دو ایم ایل اے والی پارٹی کو اس لوک سبھا انتخابات میں یوپی سے چھ ایم پی ملے ہیں۔ یہ کانگریس کے لیے آکسیجن سے کم نہیں ہے۔ کانگریس نے جس طرح سے منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت امیٹھی میں واپسی کی ہے وہ کسی بڑی کامیابی سے کم نہیں ہے۔ چرچا ہے کہ کانگریس راہل گاندھی کی جو شبیہ یوپی میں ابھری ہے اسے کھونا نہیں چاہتی۔ ایسے میں ممکن ہے کہ پارٹی راہل گاندھی کو رائے بریلی سیٹ پر برقرار رکھ سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہیں وائناڈ سیٹ چھوڑنے کو کہا جا سکتا ہے۔ کانگریس جنوب میں کافی مضبوط پوزیشن میں ہے، اس لیے پارٹی یہ فیصلہ لے سکتی ہے۔

  • کیا پرینکا گاندھی الیکشن لڑ سکتی ہیں؟

سوشل میڈیا پر یہ بحث ہے کہ اگر راہل گاندھی وائناڈ سیٹ چھوڑتے ہیں تو پارٹی اس سیٹ سے پرینکا گاندھی کو کھڑا کر سکتی ہے۔ کیونکہ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ دونوں سیٹیں اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں، اس کے بعد یہ بحث تیز ہو گئی کہ گاندھی خاندان ان دونوں سیٹوں کو فی الحال اپنے پاس رکھے گا۔ ایسے میں اگر راہل گاندھی سیٹ چھوڑتے ہیں تو کانگریس پرینکا گاندھی کو میدان میں اتار کر اس سیٹ کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

  • رائے بریلی سیٹ رکھنے کی پانچ بڑی وجوہات
  1. جب پرینکا گاندھی نے رائے بریلی سیٹ پر انتخابی مہم شروع کی تو انہوں نے گاندھی خاندان کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ کانگریس انہیں کبھی نہیں چھوڑے گی۔ ایسے میں کانگریس اپنے وعدے پر قائم رہتے ہوئے اپنی پوزیشن مضبوط رکھنا چاہتی ہے۔ پارٹی وعدہ خلافی کا کوئی پیغام عوام میں نہیں جانے دینا چاہتی۔
  2. کانگریس جانتی ہے کہ رائے بریلی اور امیٹھی وہ دو راستے ہیں جہاں سے پارٹی یوپی میں واپسی کر سکتی ہے۔ اس الیکشن میں بھی ایسا ہی ہوا۔ کانگریس نے چھ سیٹیں جیت کر زبردست واپسی کی ہے۔ پارٹی نہیں چاہے گی کہ راہل گاندھی رائے بریلی سیٹ چھوڑ کر یوپی میں خود کو کمزور کریں۔
  3. پارٹی نے امیٹھی میں اسمرتی ایرانی کو شکست دے کر اپنا بدلہ لے لیا ہے۔ اب پارٹی نہیں چاہے گی کہ کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو یہاں سے نقصان پہنچے۔ ایسے میں راہل گاندھی کو رائے بریلی سیٹ پر برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی دونوں سیٹوں پر اپنی مضبوط گرفت برقرار رکھے گی۔
  4. رائے بریلی اور امیٹھی سیٹوں کو گاندھی خاندان کا وقار سمجھا جاتا ہے۔ اب پارٹی نہیں چاہے گی کہ اس کی ساکھ کو کسی قسم کا نقصان پہنچے۔ کافی جدوجہد کے بعد پارٹی نے خاندان کا وقار حاصل کیا ہے، اس لیے پارٹی اس میں کوئی غلطی نہیں کرنے والی ہے۔
  5. کانگریس پارٹی جانتی ہے کہ جنوب میں پارٹی کی پوزیشن بہت مضبوط ہے، اگر راہل گاندھی یہ سیٹ چھوڑ دیتے ہیں تو بھی پارٹی پر اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ پارٹی آسانی سے ڈیمیج کنٹرول کر سکتی ہے اور اپوزیشن اس کا فائدہ نہیں اٹھا سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.