رائے بریلی: کانگریس کی اسٹار مہم چلانے والی پرینکا گاندھی نے پیر کو بھوئےمؤ گیسٹ ہاؤس میں کانگریسی کارکنان سے خطاب کیا۔ اس دوران پرینکا نے کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی اور بوتھ سطح پر سخت محنت کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے بی جے پی کی پالیسیوں پر بھی حملہ کرتے ہوئے انہیں عوام مخالف اور جمہوریت مخالف قرار دیا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ایک طرف جمہوریت، حق اور سچائی ہے تو دوسری طرف ایک قسم کی دہشت ہے۔ ایسی سیاست عوام کو اولیت نہیں دیتی۔ آپ تمام کارکنوں نے ہمیشہ حق اور سچ کی فتح کی ہے، اب ایک بار پھر حکومت بدلنے کا موقع ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ آج بھی حالات وہی ہیں جو برطانوی حکومت میں ہوا کرتے تھے۔ آج ملک کے غریبوں اور کسانوں کو مکمل طور پر مسترد کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں نریندر مودی کی حکومت میں پالیسیاں ان کو ذہن میں رکھ کر نہیں بنائی گئیں بلکہ بڑے برے لوگوں کے لیے بنائی گئیں۔ ملک کے کسان پریشان ہیں۔ وہ سخت محنت کر رہے ہیں، لیکن اسے اپنی محنت کا پورا پھل نہیں مل رہا۔
آج ہر شخص اتنا کمانے کے قابل نہیں ہے کہ وہ آرام سے زندگی گزار سکے۔ بچوں کی تعلیم ہو یا روزگار۔ حکومت کی طرف سے کوئی تعاون نہیں مل رہا ہے۔
حکومت کی پالیسی ہے کہ لوگ 5 کلو راشن لیں۔ اور ہمیں ووٹ کریں۔ مگر ہم آپ کو صرف خواب نہیں دکھائیں گے بلکہ اس پر عمل کرکے دکھائیں گے۔ پرینکا نے کہا کہ ہم آپ کو دکھائیں گے کہ ملک کی معیشت کتنی مضبوط ہو رہی ہے۔
مودی حکومت نے جمہوریت کو مضبوط کرنے والے اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ میڈیا ہو یا عدلیہ۔ حکومت کی کوشش رہی ہے کہ ان اداروں کو کمزور کیا جائے اور اپنے حساب سے چلایا جائے۔ ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ پارلیمنٹ کو مضبوط نہیں ہونا چاہیے۔
میٹنگ سے باہر آنے کے بعد راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا کہ یہاں کارکن پرجوش نظر آ رہے ہیں۔ اس بار انہیں راہل گاندھی کی شکل میں اس خاندان کا ایک فرد ملا ہے۔ انہیں اپنے خاندان کا ایک سربراہ مل گیا ہے جو اپنی پارٹی، ملک اور جمہوریت کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
کارکنان نے یہ قرارداد پیش کی ہے کہ اس بار راہل گاندھی کو پانچ لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جتوائیں گے۔ تمام کارکنان اس پر کاربند ہیں۔ لوگوں کی نظروں میں ایسا لگتا ہے جیسے وہ امیٹھی اور رائے بریلی دونوں جیتنے کے لیے اپنی جان قربان کر دیں گے۔
یہ صاف طور پر کارکنوں کی آنکھوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ پرمود تواری نے کہا کہ میرا 44 سال کا تجربہ ہے میں جانتا ہوں کہ کارکنان بہت جوش میں ہیں اور انکو سمبھالنا بہت مشکل ہے۔ وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ ہی کارکنان راہل گاندھی کو پانچ لاکھ سے کم ووٹوں سے جیت دلائے بغیر مانیں گے نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: