نئی دہلی: کانگریس راجیہ سبھا میں چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس حوالے سے پوری اپوزیشن متحد نظر آتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس تحریک عدم اعتماد کی ٹی ایم سی اور سماج وادی پارٹی نے بھی حمایت کی ہے۔
INDIA bloc is likely to move a Motion of No Confidence against the Rajya Sabha Chairman, alleging partisan functioning in the House. Parties will be moving the motion under Article 67(B) of the Constitution. All the parties of the INDIA bloc have signed the Motion including TMC,…
— ANI (@ANI) December 9, 2024
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے اب تک 50 سے زائد ارکان پارلیمنٹ دستخط کر چکے ہیں۔ تاہم انڈیا بلاک کی تمام جماعتوں نے اس تجویز سے اتفاق کیا ہے اور جلد ہی راجیہ سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا سکتی ہے۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دونوں ایوانوں کی کارروائی خوش اسلوبی سے نہیں چل رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے اسپیکر پر متعصب ہونے کا الزام لگایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں آئین کے آرٹیکل 67 (B) کے تحت تحریک عدم اعتماد پیش کریں گی۔
मैंने अपने पूरे राजनीतिक जीवन में कभी इतना पक्षपाती सभापति नहीं देखा है।
— Congress (@INCIndia) December 9, 2024
जिन नियम के तहत मुद्दों को रिजेक्ट कर दिया गया। उस पर हमें बोलने से रोकते हैं, लेकिन सत्ता पक्ष के सांसदों को बोलने दे रहे हैं।
मेरा यह आरोप है कि आज उन्होंने घोर पक्षपाती ढंग से सदन का संचालन किया है। सब… pic.twitter.com/dYT1QIRSZ5
جارج سوروس کے معاملے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ
آپ کو بتا دیں کہ جارج سوروس کے ساتھ کانگریس کے تعلقات کو لے کر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہوا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے کانگریس کے سوروس کے ساتھ مبینہ تعلقات کو لے کر بار بار ایوان کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس دوران اپوزیشن رہنماؤں نے ایوان کی کارروائی پر سوالات اٹھائے۔ اس ہنگامہ آرائی سے غمزدہ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے یہاں تک کہا کہ اس سے ان کے دل کو تکلیف پہنچتی ہے۔