حیدرآباد: 'کانوڑ یاترا کے راستے میں نام کی تختیاں' کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس لیڈر پون کھیرا نے کہا ہے کہ "ہم سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے اسٹے کا خیرمقدم کرتے ہیں... یوگی حکومت کا یہ حکم غیر آئینی تھا اور کانگریس پارٹی سمیت پوری اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی۔ ...ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم اپنے وزرائے اعلیٰ کو ان کے 'راج دھرم' سے آگاہ کریں گے اور انہیں ان غیر آئینی اقدامات میں ملوث ہونے سے روکیں گے۔
#WATCH | Hyderabad, Telangana: On Supreme Court's verdict on 'nameplates in Kanwar Yatra route', Congress leader Pawan Khera says, " we welcome the stay given by the supreme court...this was unconstitutional and the congress party along with the entire opposition opposed it...we… pic.twitter.com/ExESm8CMuW
— ANI (@ANI) July 22, 2024
سماج وادی پارٹی کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے سپریم کورٹ کی جانب سے کانوڑ یاترا کے راستے میں دکانوں کو مالک کا نام ظاہر کرنے کی ہدایت پر روک لگانے کے فیصلہ پر کہا کہ "میں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور اس طرح کی کارروائی کو روکنا چاہیے۔ کیونکہ جب فرقہ وارانہ سیاست ختم ہو گی تو یہ لوگ ایسا کریں گے"۔
#WATCH | Delhi: On Supreme Court stays directive to shops along Kanwar yatra route to display owner's name, Samajwadi Party MP Akhilesh Yadav says, " i had said that the supreme court should take cognizance of this matter and stop such action. the government will take many such… pic.twitter.com/eraml2Cq2l
— ANI (@ANI) July 22, 2024
اسی معاملے پر این ڈی اے کے اتحادی جے ڈی یو کے رہنما کے سی تیاگی نے کہا کہ "میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہمیں اندیشہ تھا کہ یہ اصول سماج کو تقسیم کر دے گا۔ یہ معاملہ اس کے علم میں ہے، میں اس کے لیے شکر گزار ہوں۔"
#WATCH | Delhi: On Supreme Court's verdict on 'nameplates in Kanwar Yatra route', JD(U) leader KC Tyagi says, " i welcome this decision of the supreme court. it was our apprehension that this rule will divide the society. the supreme court took this matter in its cognizance. i am… pic.twitter.com/pcZcZRKLAJ
— ANI (@ANI) July 22, 2024
وہیں دوسری جانب 'کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں' پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت کا کہنا ہے کہ "میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں... سپریم کورٹ نے آئین کو بچانے کا کام کیا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے اس طرح کی گندی سیاست کی جاتی ہے"۔
#WATCH | On Supreme Court's verdict on 'nameplates in Kanwar Yatra', Shiv Sena (UBT) MP Arvind Sawant says, " i welcome this verdict...the supreme court has done the work of saving the constitution. this kind of dirty politics is done by the ruling bjp..." pic.twitter.com/UUJVzQ0I5M
— ANI (@ANI) July 22, 2024
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ اور عرضی گزار مہوا موئترا نے 'کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں' پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا ہے کہ "میں خوش ہوں، ہم نے کل عرضی داخل کی تھی اور یہ آج سپریم کورٹ میں آئی ہے۔ یہ بنیادی اصولوں کے خلاف مکمل طور پر غیر آئینی حکم ہے۔ دکانوں میں صرف ویج/نان ویج کی شناخت اور نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے"۔
#WATCH | On Supreme Court's verdict on 'nameplates in Kanwar Yatra', TMC MP and petitioner Mahua Moitra says " i am happy, we had filed the petition yesterday and it came up in the supreme court today. it is a completely unconstitutional order against the fundament principles of… pic.twitter.com/WLR1IGo8zy
— ANI (@ANI) July 22, 2024
سپریم کورٹ کی جانب سے کانوڑ یاترا کے راستے میں دکانوں کو مالک کا نام ظاہر کرنے کی ہدایت پر روک لگانے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے کہا ہے کہ یوگی حکومت کا یہ فیصلہ بہت غلط تھا اور مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کا نوٹس لیا اور ایک اہم فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ ملک میں سماجی ہم آہنگی پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہونے دے گی۔‘‘
#WATCH | Delhi: On Supreme Court stays directive to shops along Kanwar yatra route to display owner's name, Samajwadi Party MP Dharmendra Yadav says, " this decision was very wrong and i am happy that the sc took cognisance of this decision and given an important judgement. the sc… pic.twitter.com/X9cJmfOXD6
— ANI (@ANI) July 22, 2024
واضح رہے کہ یوگی حکومت اور اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے کانوڑ یاترا کے روٹ پر نام کی تختیاں لگانے کے فرمان پر نہ صرف اپوزیشن کے رہنماوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا بلکہ این ڈی اے کے اتحادی پارٹیوں کے رہنماوں نے بھی یوگی حکومت پر نکتہ چینی کی تھی اور اس فیصلہ کو آئین کے خلاف قرار دیا تھا۔ یوگی کے فرمان کے بعد سے ہی اس پر نکتہ چینی کی جارہی تھی۔