ETV Bharat / bharat

نام کی تختیاں لگانے کا یوگی حکومت کا حکم غیر آئینی ہے: سپریم کورٹ کے فیصلے پر مختلف رہنماوں کا ردعمل - Nameplates in UP

سپریم کورٹ نے کانوڑ یاترا کے راستوں میں کھانے کے اسٹالز، دھابوں اور ہوٹلوں پر نام کی تختی لگانے کے اتر پردیش، اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش حکومتوں کے احکامات پر عبوری روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ پر اپوزیشن کے کئی رہنماوں نے رد عمل کا اظہار کیا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 22, 2024, 4:21 PM IST

Political leaders reacted
Political leaders reacted (Etv Bharat)

حیدرآباد: 'کانوڑ یاترا کے راستے میں نام کی تختیاں' کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس لیڈر پون کھیرا نے کہا ہے کہ "ہم سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے اسٹے کا خیرمقدم کرتے ہیں... یوگی حکومت کا یہ حکم غیر آئینی تھا اور کانگریس پارٹی سمیت پوری اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی۔ ...ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم اپنے وزرائے اعلیٰ کو ان کے 'راج دھرم' سے آگاہ کریں گے اور انہیں ان غیر آئینی اقدامات میں ملوث ہونے سے روکیں گے۔

سماج وادی پارٹی کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے سپریم کورٹ کی جانب سے کانوڑ یاترا کے راستے میں دکانوں کو مالک کا نام ظاہر کرنے کی ہدایت پر روک لگانے کے فیصلہ پر کہا کہ "میں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور اس طرح کی کارروائی کو روکنا چاہیے۔ کیونکہ جب فرقہ وارانہ سیاست ختم ہو گی تو یہ لوگ ایسا کریں گے"۔

اسی معاملے پر این ڈی اے کے اتحادی جے ڈی یو کے رہنما کے سی تیاگی نے کہا کہ "میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہمیں اندیشہ تھا کہ یہ اصول سماج کو تقسیم کر دے گا۔ یہ معاملہ اس کے علم میں ہے، میں اس کے لیے شکر گزار ہوں۔"

وہیں دوسری جانب 'کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں' پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت کا کہنا ہے کہ "میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں... سپریم کورٹ نے آئین کو بچانے کا کام کیا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے اس طرح کی گندی سیاست کی جاتی ہے"۔

ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ اور عرضی گزار مہوا موئترا نے 'کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں' پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا ہے کہ "میں خوش ہوں، ہم نے کل عرضی داخل کی تھی اور یہ آج سپریم کورٹ میں آئی ہے۔ یہ بنیادی اصولوں کے خلاف مکمل طور پر غیر آئینی حکم ہے۔ دکانوں میں صرف ویج/نان ویج کی شناخت اور نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے"۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کانوڑ یاترا کے راستے میں دکانوں کو مالک کا نام ظاہر کرنے کی ہدایت پر روک لگانے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے کہا ہے کہ یوگی حکومت کا یہ فیصلہ بہت غلط تھا اور مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کا نوٹس لیا اور ایک اہم فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ ملک میں سماجی ہم آہنگی پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہونے دے گی۔‘‘

واضح رہے کہ یوگی حکومت اور اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے کانوڑ یاترا کے روٹ پر نام کی تختیاں لگانے کے فرمان پر نہ صرف اپوزیشن کے رہنماوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا بلکہ این ڈی اے کے اتحادی پارٹیوں کے رہنماوں نے بھی یوگی حکومت پر نکتہ چینی کی تھی اور اس فیصلہ کو آئین کے خلاف قرار دیا تھا۔ یوگی کے فرمان کے بعد سے ہی اس پر نکتہ چینی کی جارہی تھی۔

حیدرآباد: 'کانوڑ یاترا کے راستے میں نام کی تختیاں' کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس لیڈر پون کھیرا نے کہا ہے کہ "ہم سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے اسٹے کا خیرمقدم کرتے ہیں... یوگی حکومت کا یہ حکم غیر آئینی تھا اور کانگریس پارٹی سمیت پوری اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی۔ ...ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم اپنے وزرائے اعلیٰ کو ان کے 'راج دھرم' سے آگاہ کریں گے اور انہیں ان غیر آئینی اقدامات میں ملوث ہونے سے روکیں گے۔

سماج وادی پارٹی کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے سپریم کورٹ کی جانب سے کانوڑ یاترا کے راستے میں دکانوں کو مالک کا نام ظاہر کرنے کی ہدایت پر روک لگانے کے فیصلہ پر کہا کہ "میں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور اس طرح کی کارروائی کو روکنا چاہیے۔ کیونکہ جب فرقہ وارانہ سیاست ختم ہو گی تو یہ لوگ ایسا کریں گے"۔

اسی معاملے پر این ڈی اے کے اتحادی جے ڈی یو کے رہنما کے سی تیاگی نے کہا کہ "میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہمیں اندیشہ تھا کہ یہ اصول سماج کو تقسیم کر دے گا۔ یہ معاملہ اس کے علم میں ہے، میں اس کے لیے شکر گزار ہوں۔"

وہیں دوسری جانب 'کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں' پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت کا کہنا ہے کہ "میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں... سپریم کورٹ نے آئین کو بچانے کا کام کیا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے اس طرح کی گندی سیاست کی جاتی ہے"۔

ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ اور عرضی گزار مہوا موئترا نے 'کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں' پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا ہے کہ "میں خوش ہوں، ہم نے کل عرضی داخل کی تھی اور یہ آج سپریم کورٹ میں آئی ہے۔ یہ بنیادی اصولوں کے خلاف مکمل طور پر غیر آئینی حکم ہے۔ دکانوں میں صرف ویج/نان ویج کی شناخت اور نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے"۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کانوڑ یاترا کے راستے میں دکانوں کو مالک کا نام ظاہر کرنے کی ہدایت پر روک لگانے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے کہا ہے کہ یوگی حکومت کا یہ فیصلہ بہت غلط تھا اور مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کا نوٹس لیا اور ایک اہم فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ ملک میں سماجی ہم آہنگی پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہونے دے گی۔‘‘

واضح رہے کہ یوگی حکومت اور اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے کانوڑ یاترا کے روٹ پر نام کی تختیاں لگانے کے فرمان پر نہ صرف اپوزیشن کے رہنماوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا بلکہ این ڈی اے کے اتحادی پارٹیوں کے رہنماوں نے بھی یوگی حکومت پر نکتہ چینی کی تھی اور اس فیصلہ کو آئین کے خلاف قرار دیا تھا۔ یوگی کے فرمان کے بعد سے ہی اس پر نکتہ چینی کی جارہی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.