ETV Bharat / bharat

ریاسی حملہ جموں و کشمیر کی تشویشناک سکیورٹی صورتحال کی حقیقی تصویر: مختلف رہنماوں کا رد عمل - Leaders condemns Reasi terror attack

author img

By ANI

Published : Jun 9, 2024, 10:18 PM IST

Updated : Jun 9, 2024, 10:25 PM IST

جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں میں یاتریوں کو لے جانے والی مسافر بس پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ کی وجہ سے بس گہری کھائی میں گرگئی جس میں 9 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے ہیں۔ اسی حملے پر مختلف رہنماوں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے حملے کی سخت مذمت کی ہے۔

Leaders condemns Resai terror attack
Leaders condemns Resai terror attack (etv bharat)

حیدرآباد: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے ریاسی حملے پر کہا ہے کہ "میں واضح طور پر اس حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسے علاقوں کو دیکھ کر جو پہلے تمام عسکریت پسندوں سے پاک ہو چکے تھے، عسکریت پسندی کی واپسی دیکھ رہے ہیں"۔

کانگریس صدر ملک ارجن کھرگے نے ریاسی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہے '' جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ان کی این ڈی اے حکومت نے حلف اٹھایا اور کئی ممالک کے سربراہان ملک میں موجود ہیں، یاتریوں کو لے جانے والی بس پر ایک بزدلانہ عسکریت پسندانہ حملے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہم اپنے عوام پر ہونے والے اس خوفناک عسکریت پسندانہ حملے اور ہماری قومی سلامتی کی جان بوجھ کر توہین کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ حکومت اور حکام متاثرین کو فوری امداد اور معاوضہ فراہم کریں''۔

کھرگے نے مزید کہا کہ ''صرف تین ہفتے پہلے پہلگام میں سیاحوں پر فائرنگ کی گئی تھی، اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے کئی واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی (اب این ڈی اے) حکومت کی طرف سے امن اور معمول پر لانے کا تمام سینہ زور پروپیگنڈہ کھوکھلا ہے۔ بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہے''۔

ریاسی میں عسکریت پسندانہ حملے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا "...یہ شرمناک واقعہ جموں و کشمیر کی تشویشناک سیکورٹی صورتحال کی حقیقی تصویر ہے"۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے ایک مسافر بس پر عسکریت پسندانہ حملے کی مذمت کی ہے جس میں نو افراد ہلاک اور 33 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ریاسی کے رانسو میں یاتریوں کی بس پر عسکریت پسندانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ یہ غیر انسانی فعل سخت ترین مذمت کا مستحق ہے۔ زخمیوں کے لیے دعا اور اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے ساتھ تعزیت"۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں آج تقریبا چھ بجے عسکریت پسندوں نے یاتریوں کو لے جانے والی بس پر فائرنگ کر دی، جس میں نو افراد ہلاک اور 33 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے کہا کہ شیو کھوری مندر سے کٹرا جانے والی مسافر بس گولی چلنے کے بعد سڑک سے الٹ گئی اور گہری کھائی میں گر گئی۔

حیدرآباد: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے ریاسی حملے پر کہا ہے کہ "میں واضح طور پر اس حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسے علاقوں کو دیکھ کر جو پہلے تمام عسکریت پسندوں سے پاک ہو چکے تھے، عسکریت پسندی کی واپسی دیکھ رہے ہیں"۔

کانگریس صدر ملک ارجن کھرگے نے ریاسی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہے '' جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ان کی این ڈی اے حکومت نے حلف اٹھایا اور کئی ممالک کے سربراہان ملک میں موجود ہیں، یاتریوں کو لے جانے والی بس پر ایک بزدلانہ عسکریت پسندانہ حملے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہم اپنے عوام پر ہونے والے اس خوفناک عسکریت پسندانہ حملے اور ہماری قومی سلامتی کی جان بوجھ کر توہین کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ حکومت اور حکام متاثرین کو فوری امداد اور معاوضہ فراہم کریں''۔

کھرگے نے مزید کہا کہ ''صرف تین ہفتے پہلے پہلگام میں سیاحوں پر فائرنگ کی گئی تھی، اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے کئی واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی (اب این ڈی اے) حکومت کی طرف سے امن اور معمول پر لانے کا تمام سینہ زور پروپیگنڈہ کھوکھلا ہے۔ بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہے''۔

ریاسی میں عسکریت پسندانہ حملے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا "...یہ شرمناک واقعہ جموں و کشمیر کی تشویشناک سیکورٹی صورتحال کی حقیقی تصویر ہے"۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے ایک مسافر بس پر عسکریت پسندانہ حملے کی مذمت کی ہے جس میں نو افراد ہلاک اور 33 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ریاسی کے رانسو میں یاتریوں کی بس پر عسکریت پسندانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ یہ غیر انسانی فعل سخت ترین مذمت کا مستحق ہے۔ زخمیوں کے لیے دعا اور اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے ساتھ تعزیت"۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں آج تقریبا چھ بجے عسکریت پسندوں نے یاتریوں کو لے جانے والی بس پر فائرنگ کر دی، جس میں نو افراد ہلاک اور 33 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے کہا کہ شیو کھوری مندر سے کٹرا جانے والی مسافر بس گولی چلنے کے بعد سڑک سے الٹ گئی اور گہری کھائی میں گر گئی۔

Last Updated : Jun 9, 2024, 10:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.