حیدرآباد: حیدرآباد میں تلنگانہ ہائی کورٹ کی عمارت کی تعمیر کے لیے زرعی یونیورسٹی کی اراضی الاٹ کیے جانے کے خلاف بدھ کے روز احتجاج کے دوران اسکوٹی پر سوار ایک خاتون پولیس اہلکار نے ایک طالبہ کا پیچھا کیا اور اسے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اسکوٹی پر سوار دو پولیس خواتین احتجاج کرنے والی ایک طالبہ کا پیچھا کر رہی ہیں اور ایک خاتون پولیس اہلکار اس کے بالوں سے اسے کھینچ رہی ہے، جس سے لڑکی نیچے گر کر درد سے رو رہی ہے۔ یہ واقعہ پروفیسر جے شنکر تلنگانہ اسٹیٹ ایگریکلچر یونیورسٹی کے کیمپس میں ہائی کورٹ کی تعمیر کے لیے یونیورسٹی کی اراضی الاٹ کیے جانے کے خلاف طلبہ گروپ کے احتجاج کے دوران پیش آیا۔
-
The recent incident involving Telangana police is deeply concerning and absolutely unacceptable. Dragging a peaceful student protester and unleashing abrasive behaviour on the protestor raises serious questions about the need for such aggressive tactics by the police.
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) January 24, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
This… pic.twitter.com/p3DH812ZBS
">The recent incident involving Telangana police is deeply concerning and absolutely unacceptable. Dragging a peaceful student protester and unleashing abrasive behaviour on the protestor raises serious questions about the need for such aggressive tactics by the police.
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) January 24, 2024
This… pic.twitter.com/p3DH812ZBSThe recent incident involving Telangana police is deeply concerning and absolutely unacceptable. Dragging a peaceful student protester and unleashing abrasive behaviour on the protestor raises serious questions about the need for such aggressive tactics by the police.
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) January 24, 2024
This… pic.twitter.com/p3DH812ZBS
اس واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ عوام نے اس واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سائبرآباد پولیس نے واقعہ کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ پولیس کمشنریٹ کے ایک بیان کے مطابق سائبرآباد پولیس کے کچھ پولیس اہلکاروں کی جانب سے غلط کارروائی کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں مناسب کارروائی کرنے کے لیے تفصیلی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
-
A female ABVP worker who was protesting against Telangana's Congress gvt is dragged by the hair by police.
— Vishnu Vardhan Reddy (@SVishnuReddy) January 24, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Is this your Mohabbat ki dukan Mr @RahulGandhi??
I demand strict action against the culprits & request @MinistryWCD to interfere.@khushsundar @smritiirani pic.twitter.com/xMBA85omXM
">A female ABVP worker who was protesting against Telangana's Congress gvt is dragged by the hair by police.
— Vishnu Vardhan Reddy (@SVishnuReddy) January 24, 2024
Is this your Mohabbat ki dukan Mr @RahulGandhi??
I demand strict action against the culprits & request @MinistryWCD to interfere.@khushsundar @smritiirani pic.twitter.com/xMBA85omXMA female ABVP worker who was protesting against Telangana's Congress gvt is dragged by the hair by police.
— Vishnu Vardhan Reddy (@SVishnuReddy) January 24, 2024
Is this your Mohabbat ki dukan Mr @RahulGandhi??
I demand strict action against the culprits & request @MinistryWCD to interfere.@khushsundar @smritiirani pic.twitter.com/xMBA85omXM
بی آر ایس کی رہنما کے کویتا نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور انسانی حقوق کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ ملوث افراد کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کرے۔ کویتا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "تلنگانہ پولیس کا حالیہ واقعہ انتہائی تشویشناک اور قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ احتجاج کرنے والے پرامن طلبہ کو گھسیٹنا اور مظاہرین کے ساتھ گھسیٹنے والا رویہ پولیس کی جانب سے اس طرح کے جارحانہ ہتھکنڈوں پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ تلنگانہ پولیس کو اس متکبرانہ رویہ پر غیر مشروط معافی مانگنا چاہیے''۔
ایک اور بی آر ایس لیڈر داسوجو سراون نے احتجاجی طالبہ کے خلاف پولیس کی بربریت کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی اراضی پر ہائی کورٹ کی تعمیر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ہائی کورٹ کی عمارت بنانے کے لیے یونیورسٹی کی زمین زبردستی چھینی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس اقدام سے ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع تباہ ہوجائے گا اور پرندوں اور پودوں کی نایاب نسلوں کی بقا کو خطرے میں ڈال دے گا۔
مزید پڑھیں: تلنگانہ پولیس نے ماسک نہ پہننے والوں پر ایک ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا
واضح رہے کہ ریاستی کانگریس حکومت نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا، جس میں راجندر نگر میں واقع یونیورسٹی کی 100 ایکڑ زمین ریاستی ہائی کورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے مختص کی گئی۔ بی جے پی نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ریاستی حکومت کے غیر جمہوری اور طلبہ مخالف اقدام کی عکاسی کرتا ہے۔
آئی اے این ایس