ہلدوانی (اتراکھنڈ): ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقہ کے مالک کے باغ میں مبینہ طور پر سرکاری زمین پر بنائی گئی مسجد اور مدرسہ کو ہٹانے کے دوران جمعرات 8 فروری کو ہوئے تشدد کے بعد حالات آہستہ آہستہ معمول پر آ رہے ہیں۔ ہلدوانی شہر سے دفعہ 144 اور کرفیو ہٹا دی گئی ہے، جب کہ بنبھول پورہ علاقہ میں کرفیو بدستور جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی جانب سے ملک کے باغ میں متنازعہ سرکاری اراضی پر پولیس اسٹیشن کھولنے کے اعلان کے بعد نینی تال پولیس نے بنبھول پورہ علاقہ میں پولیس فورس تعینات کر کے ایک عارضی پولیس چوکی کھول دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہلدوانی تشدد: کسی بھی بے قصور کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، اتراکھنڈ ڈی جی پی کی یقین دہانی
اس سلسلہ میں ایس ایس پی نینی تال پرہلاد نارائن مینا نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے اعلان کے بعد مذکورہ جگہ پر ایک عارضی پولیس چوکی کھول کر پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سرکاری حکم نامہ کی کاپی موصول ہوتے ہی مذکورہ جگہ پر پولیس اسٹیشن کھولنے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ ایس ایس پی نینی تال پرہلاد نارائن مینا نے کہا کہ بنبھول پورہ کی حالت معمول پر آرہی ہے۔ علاقہ کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے لائسنس یافتہ اسلحہ کا لائسنس منسوخ کرنے کی کارروائی کی گئی ہے۔ محکمۂ پولیس نے اب لائسنس یافتہ ہتھیاروں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات معمول پر آنے کی صورت میں ضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پر روسٹر کی بنیاد پر کرفیو میں نرمی کی جائے گی۔ پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن بدستور جاری ہے، تشدد میں ملوث شرپسندوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، 500 سے زائد مشکوک موبائل نمبر چیک کرنے کے لیے بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔