ETV Bharat / bharat

وزیراعظم مودی کا بیان نہ صرف مسلمان بلکہ سبھی طبقات کے لئے توہین آمیز ہے: مولانا سجاد نعمانی - Moulana Sajjad Numani on PM Modi

ریاست اترپردیش کے غازی پور میں ملک کے معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے مختار انصاری کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ نفرت کا جواب ووٹ سے دینا چاہیے۔

Moulana Sajjad Numani on PM Modi
Moulana Sajjad Numani on PM Modi
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 25, 2024, 7:31 AM IST

Updated : Apr 25, 2024, 7:56 AM IST

Moulana Sajjad Numani on PM Modi

لکھنو: لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔ اس میں ملک بھر کے 88 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ریاست اتر پردیش میں 8 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں انتخابات کے لیے گذشتہ روز اشتہاری مہم ختم ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے عوام سے ایک خاص اپیل کی ہے۔

مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا ہے کہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف ووٹ کرنا چاہیے عوام سے ہم یہی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں وزیر اعظم کا راجستھان کی تقریر نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہوئی ہے بلکہ او بی سی، ایس سی ایس ٹی اور مسلمان سبھی طبقات کے لیے وزیراعظم کا خطاب توہین آمیز ہے۔

مختار انصاری کے گھر ان کے بھائی صبغۃ اللہ انصاری سے ملاقات پر انہوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختار انصاری کے انتقال کے بعد تعزیت پیش کرنے ان کے گھر نہیں پہنچ سکے تھے۔ گزشتہ روز ان کے گھر پہنچ کر ان کے بھائی صبغۃ اللہ انصاری سے ملاقات کی اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری سے ہمارے بہت دیرینہ تعلقات رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ میں نے ان کے گھر جا کر کے تعزیت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا حادثہ ہے اور ان حادثات سے نمٹنے کے لیے سبھی کو تیار رہنا چاہیے۔

واضح رہے کہ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اس سے پہلے بھی وزیراعظم مودی کے مسلمانوں کے خلاف بیان پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ 22 اپریل کو وزیراعظم مودی نے جو تبصرہ کیا ہے وہ انتہائی متنازعہ و ناگوار تھا جبکہ اس طرح کا بیان خود ہندوستان کے وزیراعظم نے دیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی نفرت انگیز زبان سے ہر ایک ہندوستانی شرمندہ ہے۔ مودی نے ایسے الفاظ استعمال کئے ہیں جو ہندوستان جیسے متحرک جمہوری ملک کے وزیراعظم کے عہدہ کےلئے بالکل ناگوار ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں 22 اپریل کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کہا تکھا کہ ''کانگریس کے منشور میں ہے کہ وہ عوام کو دولت کا حساب لگا کر ان سے چھین لیں گے اور اس دولت کو مسلمانوں میں تقسیم کردیں گے، مودی نے کہا تھا کہ کیا آپ لوگوں کو گوارا ہے کہ آپ کو دولت کو چھین کر گھس پیتھیوں میں تقسیم کردیا جائے''۔ اس بیان کے بعد اپوزیشن بالخصوص کانگریس کی جانب سے مودی پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ اس بیان کو عالمی میڈیا نے بھی کور کرتے ہوئے نکتہ چینی کی۔

Moulana Sajjad Numani on PM Modi

لکھنو: لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔ اس میں ملک بھر کے 88 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ریاست اتر پردیش میں 8 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں انتخابات کے لیے گذشتہ روز اشتہاری مہم ختم ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے عوام سے ایک خاص اپیل کی ہے۔

مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا ہے کہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف ووٹ کرنا چاہیے عوام سے ہم یہی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں وزیر اعظم کا راجستھان کی تقریر نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہوئی ہے بلکہ او بی سی، ایس سی ایس ٹی اور مسلمان سبھی طبقات کے لیے وزیراعظم کا خطاب توہین آمیز ہے۔

مختار انصاری کے گھر ان کے بھائی صبغۃ اللہ انصاری سے ملاقات پر انہوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختار انصاری کے انتقال کے بعد تعزیت پیش کرنے ان کے گھر نہیں پہنچ سکے تھے۔ گزشتہ روز ان کے گھر پہنچ کر ان کے بھائی صبغۃ اللہ انصاری سے ملاقات کی اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری سے ہمارے بہت دیرینہ تعلقات رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ میں نے ان کے گھر جا کر کے تعزیت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا حادثہ ہے اور ان حادثات سے نمٹنے کے لیے سبھی کو تیار رہنا چاہیے۔

واضح رہے کہ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اس سے پہلے بھی وزیراعظم مودی کے مسلمانوں کے خلاف بیان پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ 22 اپریل کو وزیراعظم مودی نے جو تبصرہ کیا ہے وہ انتہائی متنازعہ و ناگوار تھا جبکہ اس طرح کا بیان خود ہندوستان کے وزیراعظم نے دیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی نفرت انگیز زبان سے ہر ایک ہندوستانی شرمندہ ہے۔ مودی نے ایسے الفاظ استعمال کئے ہیں جو ہندوستان جیسے متحرک جمہوری ملک کے وزیراعظم کے عہدہ کےلئے بالکل ناگوار ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں 22 اپریل کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کہا تکھا کہ ''کانگریس کے منشور میں ہے کہ وہ عوام کو دولت کا حساب لگا کر ان سے چھین لیں گے اور اس دولت کو مسلمانوں میں تقسیم کردیں گے، مودی نے کہا تھا کہ کیا آپ لوگوں کو گوارا ہے کہ آپ کو دولت کو چھین کر گھس پیتھیوں میں تقسیم کردیا جائے''۔ اس بیان کے بعد اپوزیشن بالخصوص کانگریس کی جانب سے مودی پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ اس بیان کو عالمی میڈیا نے بھی کور کرتے ہوئے نکتہ چینی کی۔

Last Updated : Apr 25, 2024, 7:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.