18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے 7 ویں دن وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جاری بحث کا جواب دیا گیا۔ جس کے بعد لوک سبھا کے اجلاس کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر وزیر اعظم نے بالواسطہ طور پر راہل گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھگوان 'بالک بدھی' کو سد بدھی عطا کرے۔
وزیراعظم کے خطاب کے بعد لوک سبھا اجلاس غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی - parliament session 18th lok sabha
Published : Jul 2, 2024, 10:57 AM IST
|Updated : Jul 2, 2024, 6:54 PM IST
حیدرآباد: 18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے 7 ویں دن، وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جاری بحث کا جواب دیا۔ تسیرے مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ پارلیمنٹ سے ان کا پہلا خطاب تھا۔
یکم جولائی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی پہلی تقریر نے کافی سیاسی گرما گرمی پیدا کردی تھی۔ راہل گاندھی کی پہلی تقریر جو تقریباً 90 منٹ تک جاری رہی، اس میں منی پور کے تنازعہ سے لے کر پیپر لیک تنازعہ، اگنی پتھ اسکیم، کسان اور نفرت کی سیاست میں مہنگائی تک بہت سے اہم مسائل کا احاطہ کیا گیا۔ اس تقریر نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت ٹریژری بنچوں پر سینئر رہنماؤں کی مداخلت کو بھی اکسایا۔
راہل گاندھی کی تقریر کے دوران، بی جے پی رہنماؤں نے ان پر 'جھوٹ بولنے، ایوان کو گمراہ کرنے اور پوری ہندو برادری کو پرتشدد قرار دینے' کا الزام لگایا۔ لیکن راہل نے کہا کہ مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہے۔
LIVE FEED
لوک سبھا اجلاس غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی
کانگریس کا کلچر ہندوؤں کو ہر ممکن طریقے سے ذلیل کرنا ہے: پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ ہندوستان کی آنے والی نسلیں قائد حزب اختلاف کو کل پارلیمنٹ میں ہندوؤں کے بارے میں ان کے تبصرے پر معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح سوامی وویکانند ہماری ثقافت کے لیے کھڑے تھے۔ پی ایم مودی نے شبہ ظاہر کیا کہ ہندوؤں کی توہین کی سازش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دوسرے لوگ 'ہندو دہشت گردی' کی اصطلاح لے کر آئے لیکن ہندو کا مطلب رواداری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کے ایک اتحادی نے 'سناتن' کی توہین کرتے ہوئے اس کا ڈینگو، ملیریا سے موازنہ کرتے ہوئے غیر ضروری تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کانگریس کا کلچر ہندوؤں کو ہر ممکن طریقے سے ذلیل کرنا ہے۔
ایمرجنسی کے نفاذ کے پیچھے اقتدار کا لالچ تھا: پی ایم مودی
پی ایم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ ایمرجنسی کے نفاذ کے پیچھے اقتدار کا لالچ تھا جس سے یہ واضح ہو گیا کہ کانگریس نے آئینی اقدار کو کس طرح پامال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کے لوگوں پر آمریت کے ساتھ ظلم کیا، جو ملک کی جمہوریت پر کالا دھبہ بن گیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف حکومتوں کو ہٹا دیا گیا اور میڈیا کی آواز کو بے رحمی سے دبایا گیا۔
پی ایم مودی نے لوک سبھا میں 'بچکانہ رویہ' دکھانے پر راہل گاندھی کی تنقید کی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر ایوان میں 'بچکانہ رویہ' دکھانے کا الزام لگایا۔ مودی نے کہا کہ کل یہ 'بالک بُدھی کا ولاپ چل رہا تھا. مجھے اس نے مارا، مجھے اس نے مارا، یہ مارا وہ مارا، یہ چل رہا تھا...' میں آپ کو ایک کہانی سناؤں گا، ایک بچہ اسکول سے واپس آیا اور اپنی ماں کے سامنے زور زور سے رونے لگا کہ آج مجھے اسکول میں مارا گیا تو ماں پریشان ہو گئی اس نے پوچھا کیا بات ہے لیکن وہ کچھ نہیں کہہ رہا تھا۔ بچہ یہ نہیں کہہ رہا تھا کہ آج اسکول میں اس نے ایک اور بچے کی ماں کو گالی دی، اس نے ایک بچے کی کتابیں پھاڑ دی ہیں، اس نے استاد کو چور کہا ہے۔ ہم نے کل ایوان میں یہی بچکانہ حرکت دیکھی۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایک نیا ڈرامہ شروع کیا گیا ہے اور راہل گاندھی کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ ضمانت پر باہر ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کو معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ یہ لوک سبھا میں ایل او پی کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے پر راہل گاندھی کے تلخ حملے کے بعد پی ایم مودی کا شدید حملہ تھا۔
پی ایم مودی کا کانگریس پر حملہ
پی ایم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ "یہ کانگریس کی تاریخ میں تیسری سب سے بڑی شکست ہے، بہتر ہوتا کہ کانگریس اپنی شکست کو قبول کرتی اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتی لیکن وہ بھارت کے شہریوں کے ذہنوں میں یہ بات قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے ہمیں شکست دے دی ہے۔ پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ اس ملک کے عوام نے 2024 کے انتخابات میں کانگریس کو مینڈیٹ ضرور دیا ہے لیکن اس ملک کا مینڈیٹ یہ ہے کہ آپ وہیں بیٹھیں، یعنی اپوزیشن میں ہی بیٹھیں۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پتھربازی ختم ہوگئی: پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ پچھلی حکومتوں کے دوران بہت زیادہ کرپشن کی گئی۔ لیکن ہماری سرکار کرپشن کے خلاف زیرو ٹولرنس کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پتھراؤ نہیں ہوا۔ پی ایم مودی نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت نے عسکریت پسندی اور انتہا پسندی کے مسائل سے مضبوطی کے ساتھ نمٹی ہے۔
اس دوران اپوزیشن انڈیا بلاک کے ممبران کی جانب سے مسلسل منی پور اور پری میڈیکل امیدوراوں کو انصاف کے لیے نعرے گونجتے رہے۔ تاہم پی ایم مودی نے زور دے کر کہا تھا کہ ملک میں گھوٹالے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ این ڈی اے سے پہلے کی حکومتوں نے ملک کے لوگوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے ایک وقت تھا جب دہشت گرد آکر جہاں چاہتے حملہ کر تے اور بے گناہ لوگ مارے جاتے تھے لیکن حکومتیں خاموش بیٹھی رہیں۔ 2014 کے بعد کا بھارت گھر میں گھس کر مارتا ہے"
ہم نے خوش آمد کی سیاست کو ختم کیا ہے: وزیراعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت 'وکشت بھارت' کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل کام کرتی رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ میں ہم وطنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم نے وکشت بھارت کا عہد کر رکھا ہے اور ہم اس عہد کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے اور ہم اسے پوری لگن اور ایمانداری کے ساتھ کریں گے اور ہم اس قرارداد کو پورا کرنے کے لیے اپنے وقت کا ہر لمحہ صرف کریں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس ملک نے ایک طویل عرصے سے خوشامد کی سیاست اور خوشامد کی حکمرانی کا ماڈل دیکھا ہے، لیکن ہم توشٹیکرن نہیں بلکہ سنتوشٹیکرن کے خیال کو لیکر چل رہے ہیں۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا میں وزیراعظم مودی کا خطاب شروع
اٹھارہویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے 7 ویں دن، وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جیسے ہی خطاب کرنا شروع کیا ویسے ہی اپوزیشن کی جانب سے منی پور کے لیڈروں کو خطاب کرنے کا موقع نہ دینے پر ہنگامہ شروع کردیا۔ تسیرے مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ وزیراعظم مودی کا پارلیمنٹ سے پہلا خطاب ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کی حیثیت سے بی جے پی پر راہل گاندھی کے شدید حملے کے ایک دن بعد پارلیمنٹ میں مودی کے جواب کا سب کو انتظار تھا۔
'ایک حقیقی ہندو تشدد پسند نہیں ہے': کانگریس ایم پی رینوکا چودھری
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے ریمارکس نے این ڈی اے اور انڈیا بلاک کے لیڈروں کے درمیان زبانی جنگ چھیڑ دی ہے۔کانگریس ایم پی رینوکا چودھری نے پارلیمنٹ کے باہر راہل گاندھی کی تقریر کا دفاع کیا اور کہا کہ راہل گاندھی نے درست بات کہی ہے اور ایک حقیقی ہندو متشدد نہیں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے لوک سبھا کے ریکارڈ سے اپوزیشن لیڈر کے ریمارکس کو حذف کرنے کے پیچھے دلیل پر بھی سوال اٹھایا اور ایوان بالا میں ملکارجن کھرگے کے ریمارکس کو بھی حذف کرنے پر اعتراض کیا۔
پی ایم نریندر مودی دو بیساکھیوں کے ساتھ چل رہے ہیں: ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ
مغربی بنگال سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 400 پار کے دعوے پر طنز کستے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت ایک کمزور حکومت بن گئی ہے جب کہ انڈیا بلاک ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آیا ہے جو حکومت کو جھنجھوڑنے کے لئے تیار ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم نریندر مودی دو بیساکھیوں کے ساتھ چل رہے ہیں، ایک چندرابابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی اور دوسری نتیش کمار کی جے ڈی یو۔ اس وجہ سے یہ حکومت کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔ کلیان بنرجی نے مزید کہا کہ بی جے پی نے بدعنوان اتحادیوں کو واشنگ مشینوں سے صاف کر دیا ہے۔ یہ مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا حال ہے اور یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ مودی، جو سیاسی نظام کو صاف کرنے کی بات کرتے ہیں وہی بدعنوان سیاست دانوں کے ساتھ حکومت بنانے پر مجبور ہیں۔
وزیراعظم مودی شام 4 بجے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیں گے
وزیر اعظم نریندر مودی، جنہیں 18ویں لوک سبھا کے پہلے ہی اجلاس میں اپوزیشن کے شدید حملے کا سامنا ہے، شام 4 بجے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب سیں گے۔ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے 2024 کے عام انتخابات میں 400 کا ہندسہ عبور نہیں کر سکی جس کی اس نے توقع کی تھی۔ یہاں تک کہ خود بی جے پی بھی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ گزشتہ روز لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی پہلی تقریر نے کافی سیاسی گرما گرمی پیدا کردی تھی۔
راہل کا اوم برلا کو خط، حذف شدہ ریمارکس کو بحال کرنے کی درخواست
لوک سبھا کی تقریر کے کچھ حصوں کو پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے خارج کرنے کے فوراً بعد راہل گاندھی نے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ حذف کیے گئے حصے قاعدہ 380 کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں ایوان کو جو کچھ بھی کہا وہ زمینی حقیقت اور حقائق پر مبنی ہے۔ راہل گاندھی نے خط میں اسپیکر سے اپنے خارج شدہ ریمارکس کو بحال کرنے کی بھی درخواست کی۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ جان کر حیران ہیں کہ کس بنیاد پر ان کی تقریر کے کافی زیادہ حصوں کو پارلیمنٹ کی کاروائی سے حذف کردیا گیا۔
لوک سبھا میں اویسی نے ملک اور سیاست میں مسلمانوں کی حالت زار کا معاملہ اٹھایا
ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں پیپر لیک ہو جاتا ہے اور کسی کو معلوم بھی نہیں ہوتا ہے۔ بی جے پی ملسمانوں کے لئے اچھی سوچ نہیں رکھتی ہے۔ اگنی ویر پر بھی اسد الدین اویسی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اویسی نے کہا کہ بی جے پی کے لیے مسلمانوں کی رائے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔
لوک سبھا ایل او پی راہل گاندھی کے بیان پر کانگریس کے رکن ششی تھرور نے کہا۔۔۔
دہلی: لوک سبھا ایل او پی راہل گاندھی کی ایوان میں تقریر پر، کانگریس کے رکن ششی تھرور نے کہا کہ، "راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی میں ایسے ہندو ہیں جو خود کو ہندو کہنے کے باوجود نفرت پھیلاتے ہیں۔ یہ بالکل سچ ہے, وہ لوگ (بی جے پی) کے ہیں۔ ہندوتوا کے نام کا غلط استعمال کرتے ہیں"
ملکارجن کھرگے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جگدیپ دھنکھڑ نے دیا مشورہ
دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے ایم پی ملکارجن کھرگے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ، آپ ہر بار کرسی کی بے عزتی نہیں کر سکتے، آپ اچانک کھڑے ہو کر جو چاہیں بولتے ہیں۔ اس ملک کی تاریخ میں اور پارلیمانی جمہوریت اور راجیہ سبھا کی کارروائی میں کبھی بھی کرسی کی اتنی بے عزتی نہیں ہوئی ہے۔
ہماری جیت فرقہ پرست سیاست کی ہار: اکھلیش یادو
لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو پیر لیک معاملے کے علاوہ دیگر معاملوں میں مودی حکومت کو گھیر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سرکار نئی ہے مگر مسائل پرانے ہیں. بی جے پی نے عوامی مسائل پر توجہ نہیں دی، انہوں نے ہمیشہ سیاست کی اور اس بار عوام نے ان کا غرور توڑ دیا۔ ایودھیا سے لیکر ای وی ایم تک اکھلیش نے مودی حکومت پر حملے کئے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنے خاندان کے ساتھ وزیر اعظم میوزیم کا دورہ کرنا چاہئے
این ڈی اے پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ وزیر اعظم نے بھی ایک درخواست کی ہےکہ ہر رکن اسمبلی کو اپنی فیملی کے ساتھ وزیر اعظم میوزیم میں آنا چاہیے اور اس کو دیکھنا چاہئے۔ وزیر اعظم میوزیم میں پنڈت جواہر لال نہرو سے وزیر اعظم نریندر مودی تک کے سفر کو بہت خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے۔ اس میں کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، یہ پہلی ایسی کوشش ہے جسے پورا ملک جانتا ہے، سراہتا ہے، اس سے سیکھتا ہے اور ہر وزیر اعظم کے تعاون کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کا خیرمقدم کیا:
این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں این ڈی اے لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کا خیرمقدم کیا۔
ایس پی ایم پی اودھیش پرساد نے کہا کہ بی جے پی والوں کی سوچ کے بارے میں زیادہ نہیں کہہ سکتے:
یوپی کے فیض آباد (ایودھیا) سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے کہا کہ میں بی جے پی والوں کی سوچ کے بارے میں زیادہ نہیں کہہ سکتا لیکن راہل گاندھی نے پوری ہندو برادری پر کوئی قابل اعتراض تبصرہ نہیں کیا۔ ارے بھائی ہمارا تعلق بھی ہندو سماج سے ہے۔ انکے بیان کو بی جے پی سمجھ ہی نہیں پائی۔
عام آدمی پارٹی ایم پی نے راہل گاندھی کی تقریر کا دفاع کیا
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ مالویندر سنگھ کانگ نے کہا کہ راہل گاندھی نے (پارلیمنٹ میں) بی جے پی کی طرف سے کی جارہی نفرت کی سیاست پر بات کی، نہ کہ پوری ہندو برادری پر۔ اگر ان کا (بی جے پی) کا یہی رویہ جاری رہا تو انہیں 40 سیٹیں بھی نہیں ملیں گی، کیونکہ ہمارے ملک کے لوگ نفرت اور تکبر کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔
حیدرآباد: 18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے 7 ویں دن، وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جاری بحث کا جواب دیا۔ تسیرے مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ پارلیمنٹ سے ان کا پہلا خطاب تھا۔
یکم جولائی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی پہلی تقریر نے کافی سیاسی گرما گرمی پیدا کردی تھی۔ راہل گاندھی کی پہلی تقریر جو تقریباً 90 منٹ تک جاری رہی، اس میں منی پور کے تنازعہ سے لے کر پیپر لیک تنازعہ، اگنی پتھ اسکیم، کسان اور نفرت کی سیاست میں مہنگائی تک بہت سے اہم مسائل کا احاطہ کیا گیا۔ اس تقریر نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت ٹریژری بنچوں پر سینئر رہنماؤں کی مداخلت کو بھی اکسایا۔
راہل گاندھی کی تقریر کے دوران، بی جے پی رہنماؤں نے ان پر 'جھوٹ بولنے، ایوان کو گمراہ کرنے اور پوری ہندو برادری کو پرتشدد قرار دینے' کا الزام لگایا۔ لیکن راہل نے کہا کہ مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہے۔
LIVE FEED
لوک سبھا اجلاس غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی
18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے 7 ویں دن وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جاری بحث کا جواب دیا گیا۔ جس کے بعد لوک سبھا کے اجلاس کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر وزیر اعظم نے بالواسطہ طور پر راہل گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھگوان 'بالک بدھی' کو سد بدھی عطا کرے۔
کانگریس کا کلچر ہندوؤں کو ہر ممکن طریقے سے ذلیل کرنا ہے: پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ ہندوستان کی آنے والی نسلیں قائد حزب اختلاف کو کل پارلیمنٹ میں ہندوؤں کے بارے میں ان کے تبصرے پر معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح سوامی وویکانند ہماری ثقافت کے لیے کھڑے تھے۔ پی ایم مودی نے شبہ ظاہر کیا کہ ہندوؤں کی توہین کی سازش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دوسرے لوگ 'ہندو دہشت گردی' کی اصطلاح لے کر آئے لیکن ہندو کا مطلب رواداری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کے ایک اتحادی نے 'سناتن' کی توہین کرتے ہوئے اس کا ڈینگو، ملیریا سے موازنہ کرتے ہوئے غیر ضروری تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کانگریس کا کلچر ہندوؤں کو ہر ممکن طریقے سے ذلیل کرنا ہے۔
ایمرجنسی کے نفاذ کے پیچھے اقتدار کا لالچ تھا: پی ایم مودی
پی ایم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ ایمرجنسی کے نفاذ کے پیچھے اقتدار کا لالچ تھا جس سے یہ واضح ہو گیا کہ کانگریس نے آئینی اقدار کو کس طرح پامال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کے لوگوں پر آمریت کے ساتھ ظلم کیا، جو ملک کی جمہوریت پر کالا دھبہ بن گیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف حکومتوں کو ہٹا دیا گیا اور میڈیا کی آواز کو بے رحمی سے دبایا گیا۔
پی ایم مودی نے لوک سبھا میں 'بچکانہ رویہ' دکھانے پر راہل گاندھی کی تنقید کی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر ایوان میں 'بچکانہ رویہ' دکھانے کا الزام لگایا۔ مودی نے کہا کہ کل یہ 'بالک بُدھی کا ولاپ چل رہا تھا. مجھے اس نے مارا، مجھے اس نے مارا، یہ مارا وہ مارا، یہ چل رہا تھا...' میں آپ کو ایک کہانی سناؤں گا، ایک بچہ اسکول سے واپس آیا اور اپنی ماں کے سامنے زور زور سے رونے لگا کہ آج مجھے اسکول میں مارا گیا تو ماں پریشان ہو گئی اس نے پوچھا کیا بات ہے لیکن وہ کچھ نہیں کہہ رہا تھا۔ بچہ یہ نہیں کہہ رہا تھا کہ آج اسکول میں اس نے ایک اور بچے کی ماں کو گالی دی، اس نے ایک بچے کی کتابیں پھاڑ دی ہیں، اس نے استاد کو چور کہا ہے۔ ہم نے کل ایوان میں یہی بچکانہ حرکت دیکھی۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایک نیا ڈرامہ شروع کیا گیا ہے اور راہل گاندھی کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ ضمانت پر باہر ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کو معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ یہ لوک سبھا میں ایل او پی کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے پر راہل گاندھی کے تلخ حملے کے بعد پی ایم مودی کا شدید حملہ تھا۔
پی ایم مودی کا کانگریس پر حملہ
پی ایم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ "یہ کانگریس کی تاریخ میں تیسری سب سے بڑی شکست ہے، بہتر ہوتا کہ کانگریس اپنی شکست کو قبول کرتی اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتی لیکن وہ بھارت کے شہریوں کے ذہنوں میں یہ بات قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے ہمیں شکست دے دی ہے۔ پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ اس ملک کے عوام نے 2024 کے انتخابات میں کانگریس کو مینڈیٹ ضرور دیا ہے لیکن اس ملک کا مینڈیٹ یہ ہے کہ آپ وہیں بیٹھیں، یعنی اپوزیشن میں ہی بیٹھیں۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پتھربازی ختم ہوگئی: پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے جواب میں کہا کہ پچھلی حکومتوں کے دوران بہت زیادہ کرپشن کی گئی۔ لیکن ہماری سرکار کرپشن کے خلاف زیرو ٹولرنس کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پتھراؤ نہیں ہوا۔ پی ایم مودی نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت نے عسکریت پسندی اور انتہا پسندی کے مسائل سے مضبوطی کے ساتھ نمٹی ہے۔
اس دوران اپوزیشن انڈیا بلاک کے ممبران کی جانب سے مسلسل منی پور اور پری میڈیکل امیدوراوں کو انصاف کے لیے نعرے گونجتے رہے۔ تاہم پی ایم مودی نے زور دے کر کہا تھا کہ ملک میں گھوٹالے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ این ڈی اے سے پہلے کی حکومتوں نے ملک کے لوگوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے ایک وقت تھا جب دہشت گرد آکر جہاں چاہتے حملہ کر تے اور بے گناہ لوگ مارے جاتے تھے لیکن حکومتیں خاموش بیٹھی رہیں۔ 2014 کے بعد کا بھارت گھر میں گھس کر مارتا ہے"
ہم نے خوش آمد کی سیاست کو ختم کیا ہے: وزیراعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت 'وکشت بھارت' کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل کام کرتی رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ میں ہم وطنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم نے وکشت بھارت کا عہد کر رکھا ہے اور ہم اس عہد کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے اور ہم اسے پوری لگن اور ایمانداری کے ساتھ کریں گے اور ہم اس قرارداد کو پورا کرنے کے لیے اپنے وقت کا ہر لمحہ صرف کریں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس ملک نے ایک طویل عرصے سے خوشامد کی سیاست اور خوشامد کی حکمرانی کا ماڈل دیکھا ہے، لیکن ہم توشٹیکرن نہیں بلکہ سنتوشٹیکرن کے خیال کو لیکر چل رہے ہیں۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا میں وزیراعظم مودی کا خطاب شروع
اٹھارہویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے 7 ویں دن، وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جیسے ہی خطاب کرنا شروع کیا ویسے ہی اپوزیشن کی جانب سے منی پور کے لیڈروں کو خطاب کرنے کا موقع نہ دینے پر ہنگامہ شروع کردیا۔ تسیرے مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ وزیراعظم مودی کا پارلیمنٹ سے پہلا خطاب ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کی حیثیت سے بی جے پی پر راہل گاندھی کے شدید حملے کے ایک دن بعد پارلیمنٹ میں مودی کے جواب کا سب کو انتظار تھا۔
'ایک حقیقی ہندو تشدد پسند نہیں ہے': کانگریس ایم پی رینوکا چودھری
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے ریمارکس نے این ڈی اے اور انڈیا بلاک کے لیڈروں کے درمیان زبانی جنگ چھیڑ دی ہے۔کانگریس ایم پی رینوکا چودھری نے پارلیمنٹ کے باہر راہل گاندھی کی تقریر کا دفاع کیا اور کہا کہ راہل گاندھی نے درست بات کہی ہے اور ایک حقیقی ہندو متشدد نہیں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے لوک سبھا کے ریکارڈ سے اپوزیشن لیڈر کے ریمارکس کو حذف کرنے کے پیچھے دلیل پر بھی سوال اٹھایا اور ایوان بالا میں ملکارجن کھرگے کے ریمارکس کو بھی حذف کرنے پر اعتراض کیا۔
پی ایم نریندر مودی دو بیساکھیوں کے ساتھ چل رہے ہیں: ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ
مغربی بنگال سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 400 پار کے دعوے پر طنز کستے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت ایک کمزور حکومت بن گئی ہے جب کہ انڈیا بلاک ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آیا ہے جو حکومت کو جھنجھوڑنے کے لئے تیار ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم نریندر مودی دو بیساکھیوں کے ساتھ چل رہے ہیں، ایک چندرابابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی اور دوسری نتیش کمار کی جے ڈی یو۔ اس وجہ سے یہ حکومت کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔ کلیان بنرجی نے مزید کہا کہ بی جے پی نے بدعنوان اتحادیوں کو واشنگ مشینوں سے صاف کر دیا ہے۔ یہ مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا حال ہے اور یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ مودی، جو سیاسی نظام کو صاف کرنے کی بات کرتے ہیں وہی بدعنوان سیاست دانوں کے ساتھ حکومت بنانے پر مجبور ہیں۔
وزیراعظم مودی شام 4 بجے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیں گے
وزیر اعظم نریندر مودی، جنہیں 18ویں لوک سبھا کے پہلے ہی اجلاس میں اپوزیشن کے شدید حملے کا سامنا ہے، شام 4 بجے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب سیں گے۔ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے 2024 کے عام انتخابات میں 400 کا ہندسہ عبور نہیں کر سکی جس کی اس نے توقع کی تھی۔ یہاں تک کہ خود بی جے پی بھی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ گزشتہ روز لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی پہلی تقریر نے کافی سیاسی گرما گرمی پیدا کردی تھی۔
راہل کا اوم برلا کو خط، حذف شدہ ریمارکس کو بحال کرنے کی درخواست
لوک سبھا کی تقریر کے کچھ حصوں کو پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے خارج کرنے کے فوراً بعد راہل گاندھی نے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ حذف کیے گئے حصے قاعدہ 380 کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں ایوان کو جو کچھ بھی کہا وہ زمینی حقیقت اور حقائق پر مبنی ہے۔ راہل گاندھی نے خط میں اسپیکر سے اپنے خارج شدہ ریمارکس کو بحال کرنے کی بھی درخواست کی۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ جان کر حیران ہیں کہ کس بنیاد پر ان کی تقریر کے کافی زیادہ حصوں کو پارلیمنٹ کی کاروائی سے حذف کردیا گیا۔
لوک سبھا میں اویسی نے ملک اور سیاست میں مسلمانوں کی حالت زار کا معاملہ اٹھایا
ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں پیپر لیک ہو جاتا ہے اور کسی کو معلوم بھی نہیں ہوتا ہے۔ بی جے پی ملسمانوں کے لئے اچھی سوچ نہیں رکھتی ہے۔ اگنی ویر پر بھی اسد الدین اویسی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اویسی نے کہا کہ بی جے پی کے لیے مسلمانوں کی رائے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔
لوک سبھا ایل او پی راہل گاندھی کے بیان پر کانگریس کے رکن ششی تھرور نے کہا۔۔۔
دہلی: لوک سبھا ایل او پی راہل گاندھی کی ایوان میں تقریر پر، کانگریس کے رکن ششی تھرور نے کہا کہ، "راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی میں ایسے ہندو ہیں جو خود کو ہندو کہنے کے باوجود نفرت پھیلاتے ہیں۔ یہ بالکل سچ ہے, وہ لوگ (بی جے پی) کے ہیں۔ ہندوتوا کے نام کا غلط استعمال کرتے ہیں"
ملکارجن کھرگے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جگدیپ دھنکھڑ نے دیا مشورہ
دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے ایم پی ملکارجن کھرگے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ، آپ ہر بار کرسی کی بے عزتی نہیں کر سکتے، آپ اچانک کھڑے ہو کر جو چاہیں بولتے ہیں۔ اس ملک کی تاریخ میں اور پارلیمانی جمہوریت اور راجیہ سبھا کی کارروائی میں کبھی بھی کرسی کی اتنی بے عزتی نہیں ہوئی ہے۔
ہماری جیت فرقہ پرست سیاست کی ہار: اکھلیش یادو
لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو پیر لیک معاملے کے علاوہ دیگر معاملوں میں مودی حکومت کو گھیر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سرکار نئی ہے مگر مسائل پرانے ہیں. بی جے پی نے عوامی مسائل پر توجہ نہیں دی، انہوں نے ہمیشہ سیاست کی اور اس بار عوام نے ان کا غرور توڑ دیا۔ ایودھیا سے لیکر ای وی ایم تک اکھلیش نے مودی حکومت پر حملے کئے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنے خاندان کے ساتھ وزیر اعظم میوزیم کا دورہ کرنا چاہئے
این ڈی اے پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ وزیر اعظم نے بھی ایک درخواست کی ہےکہ ہر رکن اسمبلی کو اپنی فیملی کے ساتھ وزیر اعظم میوزیم میں آنا چاہیے اور اس کو دیکھنا چاہئے۔ وزیر اعظم میوزیم میں پنڈت جواہر لال نہرو سے وزیر اعظم نریندر مودی تک کے سفر کو بہت خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے۔ اس میں کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، یہ پہلی ایسی کوشش ہے جسے پورا ملک جانتا ہے، سراہتا ہے، اس سے سیکھتا ہے اور ہر وزیر اعظم کے تعاون کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کا خیرمقدم کیا:
این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں این ڈی اے لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کا خیرمقدم کیا۔
ایس پی ایم پی اودھیش پرساد نے کہا کہ بی جے پی والوں کی سوچ کے بارے میں زیادہ نہیں کہہ سکتے:
یوپی کے فیض آباد (ایودھیا) سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے کہا کہ میں بی جے پی والوں کی سوچ کے بارے میں زیادہ نہیں کہہ سکتا لیکن راہل گاندھی نے پوری ہندو برادری پر کوئی قابل اعتراض تبصرہ نہیں کیا۔ ارے بھائی ہمارا تعلق بھی ہندو سماج سے ہے۔ انکے بیان کو بی جے پی سمجھ ہی نہیں پائی۔
عام آدمی پارٹی ایم پی نے راہل گاندھی کی تقریر کا دفاع کیا
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ مالویندر سنگھ کانگ نے کہا کہ راہل گاندھی نے (پارلیمنٹ میں) بی جے پی کی طرف سے کی جارہی نفرت کی سیاست پر بات کی، نہ کہ پوری ہندو برادری پر۔ اگر ان کا (بی جے پی) کا یہی رویہ جاری رہا تو انہیں 40 سیٹیں بھی نہیں ملیں گی، کیونکہ ہمارے ملک کے لوگ نفرت اور تکبر کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔