ماسکو: وزیر اعظم نریندر مودی کو روس کا سب سے بڑا اعزاز 'دی آرڈر آف سینٹ اینڈریو دی اپوسل'دیا گیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یہ اعزاز وزیر اعظم نریندر مودی کو دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دیا ہے۔
مودی نے ایک تقریب میں ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "آرڈر آف سینٹ اینڈریو دی اپوسل حاصل کرنے پر فخر ہے۔ میں اسے بھارت کے لوگوں کے نام وقف کرتا ہوں۔"
واضح رہے کہ وزیراعظم مودی روس کے دو روزہ دورے پر ہیں اور روسی صدر پوتن کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی کی۔ انہوں نے یہاں بھارتی تارکین وطن سے بھی خطاب کیا اور مختلف موضوعات پر بات کی۔ مسلسل تیسری بار عہدہ سنبھالنے کے بعد پی ایم مودی کا یہ دوسرا بیرون ملک دورہ ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے منگل کو ماسکو میں دو طرفہ بات چیت بھی کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بھارت اور روس کے درمیان مضبوط تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے شاندار استقبال اور اعزاز کے لیے اپنے دوست پوتن کا شکریہ ادا کیا۔
روسی صدر پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں آپ کو اور عالمی برادری کو یقین دلاتا ہوں بھارت یوکرین تنازعہ کو ختم کرنے اور امن کی بحالی کے لیے ہر طرح سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کے اس دورے سے امن کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔ زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یوکرین میں آج روس کے وحشیانہ میزائل حملے کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے تین بچے تھے اور 13 بچوں سمیت 170 زخمی ہو گئے۔
انھوں نے آگے لکھا کہ ایک روسی میزائل نے یوکرین میں بچوں کے سب سے بڑے ہسپتال کو نشانہ بنایا۔ جس کی وجہ سے کئی بچے ملبے تلے دب گئے۔ ایسے وقت میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کو ماسکو میں دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگاتے دیکھنا مایوس کن اور امن کی کوششوں کے لیے تباہ کن دھچکا پہنچا ہے۔