حیدرآباد (نیوز ڈیسک): وزیر اعظم مودی اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی سمیت مختلف شخصیات نے مشہور طبلہ نواز استاد ذاکر حسین کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ استاد ذاکر حسین کو ہمیشہ ایک عظیم شخصیت کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت کو ایک نئی شناخت دی۔ پی ایم مودی نے انہیں ثقافتی اتحاد کا ستون قرار دیا۔
پی ایم مودی کا ٹویٹ
ذاکر حسین کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ '"عظیم طبلہ نواز استاد ذاکر حسین جی کے انتقال پر گہرا دکھ ہوا۔ انہیں ایک سچے صلاحیت مند شخص کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی دنیا میں انقلاب برپا کیا، انہوں نے طبلے کو عالمی اسٹیج پر بھی لایا اور اپنی بے مثال تال سے انہوں نے لاکھوں لوگوں کو محسور کر دیا۔ اس کے ذریعے انہوں نے ہندوستانی کلاسیکی روایات کو عالمی موسیقی کے ساتھ ملایا، اس طرح وہ ثقافتی اتحاد کی علامت بن گئے۔ ان کی شاندار پرفارمنس اور مسحورکن کمپوزیشن موسیقاروں اور موسیقی سے محبت کرنے والوں کی نسلوں کو متاثر کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔ ان کے خاندان، دوستوں اور عالمی میوزک کمیونٹی کے تئیں میری دلی تعزیت۔"
Deeply saddened by the passing of the legendary tabla maestro, Ustad Zakir Hussain Ji. He will be remembered as a true genius who revolutionized the world of Indian classical music. He also brought the tabla to the global stage, captivating millions with his unparalleled rhythm.…
— Narendra Modi (@narendramodi) December 16, 2024
وہیں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ 'عظیم طبلہ نواز استاد ذاکر حسین کے انتقال کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ان کا انتقال موسیقی کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ اس دکھ کی گھڑی میں ان کے اہل خانہ اور مداحوں کے لیے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ استاد ذاکر حسین نے اپنے فن کا ایسا ورثہ چھوڑا ہے جو ہمیشہ ہماری یادوں میں زندہ رہے گا۔
महान तबला वादक उस्ताद ज़ाकिर हुसैन जी के निधन का समाचार बेहद दुखद है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) December 16, 2024
उनका जाना संगीत जगत के लिए बड़ी क्षति है। इस दुख की घड़ी में मेरी संवेदनाएं उनके परिवार और प्रशंसकों के साथ हैं।
उस्ताद ज़ाकिर हुसैन जी अपनी कला की ऐसी विरासत छोड़ गए हैं, जो हमेशा हमारी यादों में जीवित… pic.twitter.com/2lVcgf3ESv
مائیکرو سافٹ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو افسر ستیہ نڈیلا نے بھی ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ 'ایک حقیقی لیجنڈ، استاد ذاکر حسین، جنہوں نے اپنی تال کی چمک کے ذریعے بے پناہ خوشی بکھیری۔ آپ کی موسیقی سرحدوں کے پار جاتی ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گی۔'
A true legend, Ustad Zakir Hussain, who brought immense joy through his rhythmic brilliance. Your music transcends boundaries and will live on forever. #Legend #Alvida #MusicLivesOn
— Satya Nadella (@satyanadella) December 16, 2024
واضح رہے کہ استاد ذاکر حسین پیر کی صبح سان فرانسسکو، امریکہ میں انتقال کر گئے۔ امریکہ میں مقیم 73 سالہ طبلہ نواز کو دل کی تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ذاکر تقریباً دو ہفتے تک اسپتال میں داخل رہے تاہم اتوار کو ان کی حالت مزید بگڑ گئی جس کے بعد انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا، جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔
مزید پڑھیں: مشہور طبلہ نواز ذاکر حسین انتقال کرگئے، امریکہ کے شہر سان فرانسسکو میں تھے زیر علاج
ذاکر حسین 9 مارچ 1951 کو بمبئی (موجودہ ممبئی) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد استاد اللہ رکھا خان بھی ایک مشہور طبلہ نواز تھے۔ ذاکر نے طبلہ بجانا اپنے والد سے سیکھا۔ انہوں نے سات سال کی عمر سے ہی موسیقی کی محافلوں میں طبلہ بجانا شروع کر دیا تھا۔