رانچی: لاپتہ ٹرینی طیارہ جمشید پور کے سوناری ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے بعد کریش لینڈ کر گیا ہے۔ طیارہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ عملے کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ طیارے میں دو پائلٹ سوار تھے۔ توقع ہے کہ طیارے کی کریش لینڈنگ کے دوران دونوں پائلٹ باہر نکل گئے ہوں گے۔ فی الحال ہیلی کاپٹر کی مدد سے دونوں کی تلاش جاری ہے۔
دراصل طیارے نے دن کے 11 بجے ٹیک آف کیا لیکن کچھ دیر بعد اے ٹی سی سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ اس کے بعد جمشید پور اور سرائی کیلا کی پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار تحقیقات میں مصروف ہو گئے۔ طیارے کا پتہ چل گیا ہے، طیارے کا ملبہ جیجیکا پنچایت میں باروبیرا نامی جگہ سے ملا ہے۔
- ٹرینی طیارہ کیا ہے؟
ٹرینی طیارے تربیت فراہم کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔ اس طیارے میں کچھ اضافی حفاظتی خصوصیات ہیں۔ دو سیٹوں والے اس طیارے میں ٹرینی پائلٹ کے ساتھ ایک تربیت یافتہ پائلٹ بھی ہوتا ہے اور دونوں کی الگ الگ سیٹیں ہوتی ہیں تاکہ دونوں ایک دوسرے کو اچھی طرح دیکھ سکیں اور صحیح ہدایات دے سکیں۔ اس کا یہ فائدہ بھی ہے کہ اگر سیکھنے والا کوئی غلطی کرتا ہے تو انسٹرکٹر اس پر نظر رکھتا ہے اور اسے بہتر کر سکتا ہے۔ عام طور پر دو سیٹوں والے اس طیارے کو سول ایوی ایشن کی تربیت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔