ایرناکولم: ہندوستانی فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ کویت کی ایک عمارت میں زبردست آتشزدگی کے واقعے میں ہلاک ہونے والے 45 ہندوستانیوں کی لاشوں کو لے کر کوچین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا۔ کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین کوچین بین الاقوامی ہوائی اڈے پر موجود رہے۔
اس سے پہلے کیرالہ کے وزیر کے راجن نے کہا تھا کہ طیارہ تقریباً 10 بجے یہاں پہنچنے کی امید ہے۔ متاثرین کی جسد خاکی کو لانے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ چونکہ زیادہ تر متاثرین کیرالہ سے ہیں، اس لیے وزارت خارجہ سے ہماری درخواست پر یہ طیارہ کیرالہ لایا جا رہا ہے۔ آتشزدگی سانحہ میں کیرالہ کے 23 ، تمل ناڈو سے 7 اور ایک کرناٹک سے ہے۔
لاشیں ملنے کے بعد انہیں مناسب طریقے سے متعلقہ مقامات پر پہنچایا جائے گا۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ ہر میت کے لیے وقف گاڑی فراہم کی جائے گی۔ کوچی ہوائی اڈے پر پولیس کی بھاری نفری اور ایمبولینسوں کو تعینات کیا گیا۔
ریاستی وزراء کے راجن اور روشی آگسٹین لاشوں کو لینے کے لیے ہوائی اڈے پر موجود رہے۔ ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر روشی آگسٹین نے کہا کہ یہ ایک ناخوشگوار صورتحال ہے۔ ایرناکلم کلکٹر این ایس کے امیش نے اے این آئی کو بتایا کہ ہر ایک لاش کے لیے خصوصی ایمبولینس کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میتوں کو ان کے گھروں تک باآسانی پہنچانے کو یقینی بنائیں گے۔
12 جون کو کویت کے منگاف میں ایک عمارت میں لگنے والی آگ میں کم از کم 45 ہندوستانیوں کی موت ہوگئی۔ ان میں کیرالہ کے 23، تمل ناڈو کے سات، آندھرا پردیش کے تین اور بہار، اڈیشہ، کرناٹک، مہاراشٹر، اتر پردیش، جھارکھنڈ، ہریانہ، پنجاب اور مغربی بنگال سے ایک ایک شخص شامل ہے۔
کیرالہ کی ریاستی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ وزیر کے راجن نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ریاستی وزیر صحت وینا جارج کو کویت جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کوششوں کو مربوط کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ کیرالہ کے لوگوں کا علاج صحیح انداز میں ہو۔ لیکن مرکزی حکومت نے تکنیکی وجوہات کی بنا پر انہیں انتظار کرایا۔
مرکزی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم کا بھی اعلان کیا ہے۔ ہندوستان کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے 13 جون کو کویت کے اسپتالوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے زیر علاج ہندوستانی شہریوں سے بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں: