نئی دہلی: دہلی پولیس نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کیس میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے کیس کی اگلی سماعت 2 اگست کو کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے اس معاملے میں تمام ملزمان کی عدالتی تحویل میں 2 اگست تک توسیع کر دی ہے۔ سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 13 کے تحت استغاثہ کی منظوری مل گئی ہے۔
دہلی پولیس نے 7 جون کو پہلی چارج شیٹ داخل کی۔ دہلی پولیس نے جن ملزمان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہے ان میں منورنجن ڈی، للت جھا، امول شندے، مہیش کماوت، ساگر شرما اور نیلم آزاد شامل ہیں۔ دہلی پولیس کی جانب سے داخل کردہ پہلی چارج شیٹ تقریباً ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔ 24 مئی کو عدالت نے دہلی پولیس کو اس معاملے کی تحقیقات کے لیے مزید 13 دن کا وقت دیا تھا۔
- پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی:
13 دسمبر 2023 کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے چیمبر میں کود پڑے تھے۔ تھوڑی دیر بعد ایک ملزم نے میز پر چہل قدمی کرتے ہوئے اپنے جوتوں سے کچھ نکالا جس سے اچانک پیلا دھواں نکلنے لگا۔ اس واقعہ کے بعد ایوان میں افراتفری مچ گئی۔ ہنگامہ آرائی اور دھویں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے ان نوجوانوں کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی بھی کی۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔
پارلیمنٹ کے باہر دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے اور پیلا دھواں چھوڑ رہے تھے۔ 21 دسمبر 2023 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو 24 گھنٹے کے اندر ملزم نیلم کے اہل خانہ کو ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ دہلی پولیس نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ 22 دسمبر 2023 کو ہائی کورٹ نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ واضح رہے کہ اس معاملے پر اپوزیشن کے رہنماؤں نے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی تھی اور ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی بھی کی گئی تھی۔