ETV Bharat / bharat

بجٹ میں امتیازی سلوک پر اپوزیشن کا حملہ، پارلیمنٹ کے باہر احتجاج - Reactions on Budget 2024

مودی حکومت 3.0 کا بجٹ کل پیش کیا گیا جس میں این ڈی اے کی اتحادی پارٹیوں کو خوش کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی تاکہ وہ این ڈی اے کے ساتھ بنی رہیں۔ اس میں خاص طور پر بہار اور آندھراپردیش کو اچھے پیکیج دیے گئے اور غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں کو نظرانداز کیا گیا جس پر پارلیمنٹ کے باہر احتجاج جاری ہے۔

بجٹ میں امتیازی سلوک پر اپوزیشن کا احتجاج
بجٹ میں امتیازی سلوک پر اپوزیشن کا احتجاج (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 24, 2024, 1:26 PM IST

نئی دہلی: حزب اختلاف کی جماعتوں نے مرکزی بجٹ 2024 پر سخت تنقید کی ہے اور الزام لگایا کہ اس میں غیر این ڈی اے پارٹیوں کی حکومت والی ریاستوں کو 'محروم' کیا جا رہا ہے۔ ناراض اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کی صبح پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ نکالنے اور پھر ایوان کے اندر مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ کل بجٹ پیش کیا گیا تھا جس میں این ڈی اے کی اتحاد پارٹیوں کو خوش کرنے کے لئے کئی ایک پروجیکٹ کو منظوری دی گئی تھی اور غیر بی جے پی ریاستوں کو بالکل نظر انداز کردیا گیا۔ اسی بات پر آج ہنگامہ جاری ہے۔

یہ فیصلہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر منعقدہ انڈیا اتحاد پارٹیوں کی میٹنگ کے دوران لیا گیا۔ مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اپنی شکایات پر بات کرنے اور اپنی حکمت عملی بنانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

اپوزیشن لیڈروں کے مطابق، بجٹ میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی گئی ہے، جو این ڈی اے کی حکمرانی والی ریاستوں کے حق میں ہے جبکہ غیر این ڈی اے کی حکمرانی والی ریاستوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

لوک سبھا کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے مرکزی بجٹ اور ریلوے، تعلیم، صحت، ایم ایس ایم ای اور فوڈ پروسیسنگ کی وزارتوں سے متعلق مسائل پر بحث کے لیے 20 گھنٹے کا وقت مختص کیا ہے۔ اپوزیشن ارکان نے مختلف امور پر بحث کی درخواست کی ہے جب کہ گرانٹس کے مطالبات پر بحث میں متعلقہ معاملات کو شامل کیا جائے گا۔

پارلیمنٹ میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور ایل او پی لوک سبھا راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ "ہم نے کسان لیڈروں کو یہاں ملنے کے لیے مدعو کیا تھا۔ لیکن وہ انہیں یہاں (پارلیمنٹ میں) اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ کیونکہ وہ کسان ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ وہ انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔"

مرکزی بجٹ پر، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم کا کہنا ہے کہ، " ہمیں وزیر خزانہ سے توقع تھی کہ وہ ان طلبأ کو ریلیف دیں گی جن طلبأ نے اپنی تعلیم کے لئے قرض لیا تھا، جب کہ انہوں نے کہا ہے کہ وہ نئے طلباء کے قرضے دینے جا رہی ہیں، ان لوگوں کا کیا ہوگا جو پہلے ہی قرض لے چکے ہیں اور واپس کرنے کے قابل نہیں ہیں؟"

مرکزی بجٹ کے خلاف انڈیا بلاک کے احتجاج پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو کا کہنا ہے کہ ’’اتر پردیش کو کچھ دینے کو بھول جائیں، بجٹ میں یوپی کا نام بھی نہیں لیا گیا۔ حکومت کو بچانے کے لیے، وہ کچھ لوگوں کو فنڈز دے رہے ہیں تاکہ ان کی حکومت بچی رہے باقی ریاستوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔"

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی اروند ساونت کا کہنا ہے، "یہ بجٹ 'لاڈلا بہار، لاڈلا آندھرا پردیش اور لاڈلا اوڈیشہ کے لیے ہے۔ آندھرا پردیش نے خصوصی پیکیج کا کہا تھا لیکن ریاست کو 15000 کروڑ روپے دے کر ان کا منہ بند کر دیا گیا، بہار کو بھی اچھا پیکیج دیا گیا باقی کے لوگوں کے لئے کچھ نہیں ہے... "

یہ بھی پڑھیں: اب پراپرٹی بیچنے پر دینا ہوگا ٹیکس، بجٹ میں ٹیکس کم کیا گیا لیکن یہ اصول تبدیل کیا گیا

نئی دہلی: حزب اختلاف کی جماعتوں نے مرکزی بجٹ 2024 پر سخت تنقید کی ہے اور الزام لگایا کہ اس میں غیر این ڈی اے پارٹیوں کی حکومت والی ریاستوں کو 'محروم' کیا جا رہا ہے۔ ناراض اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کی صبح پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ نکالنے اور پھر ایوان کے اندر مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ کل بجٹ پیش کیا گیا تھا جس میں این ڈی اے کی اتحاد پارٹیوں کو خوش کرنے کے لئے کئی ایک پروجیکٹ کو منظوری دی گئی تھی اور غیر بی جے پی ریاستوں کو بالکل نظر انداز کردیا گیا۔ اسی بات پر آج ہنگامہ جاری ہے۔

یہ فیصلہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر منعقدہ انڈیا اتحاد پارٹیوں کی میٹنگ کے دوران لیا گیا۔ مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اپنی شکایات پر بات کرنے اور اپنی حکمت عملی بنانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

اپوزیشن لیڈروں کے مطابق، بجٹ میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی گئی ہے، جو این ڈی اے کی حکمرانی والی ریاستوں کے حق میں ہے جبکہ غیر این ڈی اے کی حکمرانی والی ریاستوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

لوک سبھا کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے مرکزی بجٹ اور ریلوے، تعلیم، صحت، ایم ایس ایم ای اور فوڈ پروسیسنگ کی وزارتوں سے متعلق مسائل پر بحث کے لیے 20 گھنٹے کا وقت مختص کیا ہے۔ اپوزیشن ارکان نے مختلف امور پر بحث کی درخواست کی ہے جب کہ گرانٹس کے مطالبات پر بحث میں متعلقہ معاملات کو شامل کیا جائے گا۔

پارلیمنٹ میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور ایل او پی لوک سبھا راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ "ہم نے کسان لیڈروں کو یہاں ملنے کے لیے مدعو کیا تھا۔ لیکن وہ انہیں یہاں (پارلیمنٹ میں) اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ کیونکہ وہ کسان ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ وہ انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔"

مرکزی بجٹ پر، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم کا کہنا ہے کہ، " ہمیں وزیر خزانہ سے توقع تھی کہ وہ ان طلبأ کو ریلیف دیں گی جن طلبأ نے اپنی تعلیم کے لئے قرض لیا تھا، جب کہ انہوں نے کہا ہے کہ وہ نئے طلباء کے قرضے دینے جا رہی ہیں، ان لوگوں کا کیا ہوگا جو پہلے ہی قرض لے چکے ہیں اور واپس کرنے کے قابل نہیں ہیں؟"

مرکزی بجٹ کے خلاف انڈیا بلاک کے احتجاج پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو کا کہنا ہے کہ ’’اتر پردیش کو کچھ دینے کو بھول جائیں، بجٹ میں یوپی کا نام بھی نہیں لیا گیا۔ حکومت کو بچانے کے لیے، وہ کچھ لوگوں کو فنڈز دے رہے ہیں تاکہ ان کی حکومت بچی رہے باقی ریاستوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔"

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی اروند ساونت کا کہنا ہے، "یہ بجٹ 'لاڈلا بہار، لاڈلا آندھرا پردیش اور لاڈلا اوڈیشہ کے لیے ہے۔ آندھرا پردیش نے خصوصی پیکیج کا کہا تھا لیکن ریاست کو 15000 کروڑ روپے دے کر ان کا منہ بند کر دیا گیا، بہار کو بھی اچھا پیکیج دیا گیا باقی کے لوگوں کے لئے کچھ نہیں ہے... "

یہ بھی پڑھیں: اب پراپرٹی بیچنے پر دینا ہوگا ٹیکس، بجٹ میں ٹیکس کم کیا گیا لیکن یہ اصول تبدیل کیا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.