نئی دہلی: ملک میں بیک وقت انتخابات کرانے کا طریقہ کار وضع کرنے والے دو بل منگل کو زبردست بحث کے بعد لوک سبھا میں پیش کئے گئے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے قوانین کے مسودے کو (ایک آئینی ترمیمی بل اور ایک عام بل) کو وفاقی ڈھانچے پر حملہ قرار دیا، اس الزام کو حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے ووٹوں کی تقسیم کے مطالبے کے بعد بل پیش کیے گئے۔ الیکٹرانک ووٹنگ اور کاغذی پرچیوں کے بعد گنتی کے بعد بل پیش کیے گئے، جن کے حق میں 269 اور مخالفت میں 198 ووٹ آئے۔ یہ پہلا موقع تھا جب نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کا استعمال کیا گیا۔ کانگریس نے بل کو جے پی سی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا جس کے بعد مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے تجویز پیش کی کہ بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے۔
Arjun Ram Meghwal, Union Law Minister introduces Constitutional Amendment Bill in Lok Sabha for ‘One Nation, One Election’. pic.twitter.com/pnbQTOcvwX
— ANI (@ANI) December 17, 2024
کانگریس رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے ون نیشن، ون الیکشن بل کو آئین کے بنیادی ڈھانچے کے نظریے پر حملہ قرار دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ، ون نیشن، ون الیکشن بل کا تعارف، غور اس ایوان کی قانون سازی کی اہلیت سے باہر ہے۔
Union Law Minister Arjun Ram Meghwal proposes bills should be sent to the Joint Parliamentary Committee. https://t.co/rERBLlzvuA
— ANI (@ANI) December 17, 2024
وہیں، ایس پی ممبر پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے ون نیشن، ون الیکشن بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ملک میں آمریت لانے کی بی جے پی کی کوشش قرار دیا۔ سماجوادی پارٹی کے علاوہ ٹی ایم سی اور ڈی ایم کے نے بھی ون نیشن ون الیکشن بل کی مخالفت کی۔
#WATCH | Samajwadi Party MP Dharmendra Yadav says " i am standing to oppose the 129th amendment act of the constitution, i am not able to understand just 2 days ago, no stone was left unturned in the glorious tradition of saving the constitution. within 2 days, the constitution… https://t.co/mW2OuEsceu pic.twitter.com/SqhAOZ4O7R
— ANI (@ANI) December 17, 2024
آل انڈیا اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) کے رکن اسد الدین اویسی نے اس بل کو جمہوری حقوق پر چوٹ قرار دیا۔ اویسی نے بل کو جمہوریت مخالف قرار دیا۔ اویسی نے واضح کیا کہ، ون نیشن ون الیکشن قانون سے علاقائی پارٹیاں ختم ہو جائیں گی۔
#WATCH | The Constitution (One Hundred and Twenty-Ninth Amendment) Bill, 2024’ and ‘The Union Territories Laws (Amendment) Bill, 2024’ introduced by Union Law Minister Arjun Ram Meghwal in Lok Sabha.
— ANI (@ANI) December 17, 2024
(Source: Sansad TV) pic.twitter.com/3aqJotZrYf
انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) کے لیڈر ای ٹی محمد بشیراور شیو سینا( یو بی ٹی ) کے رکن انیل دیسائی نے ون نیشن ون الیکشن بل کی مخالفت کی۔
دوسری جانب، بی جے پی کی سربراہی والی این ڈی اے کی مرکزی حکومت بل کا مضبوطی سے دفاع کر رہی ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ون نیشن ون الیکشن بل کا دفاع کرتے ہوئے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ، یہ بل کسی پارٹی کا نہیں بلکہ ملک کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: