ETV Bharat / bharat

بھارت ایک مضبوط عدالتی نظام والا جمہوری ملک، کسی سے سبق کی ضرورت نہیں: دھنکر - Kejriwal Arrest Issue

VP criticism of US and Germany نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھر نے جمعہ کے روز زور دے کر کہا کہ بھارت ایک مضبوط عدالتی نظام والا جمہوری ملک ہے جس کے ساتھ کوئی فرد یا کوئی گروہ سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔ ہندوستانی جمہوریت کو منفرد قرار دیتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کو قانون کی حکمرانی پر کسی سے سبق کی ضرورت نہیں ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 30, 2024, 11:01 AM IST

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکہ اور جرمنی کے حالیہ تبصروں کا جواب دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھر نے جمعہ کو زور دیا کہ بھارت ایک منفرد جمہوریت ہے اور اسے قانون کی حکمرانی پر کسی سے سبق لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

دھنکھر نے نئی دہلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے 70 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "قانون کے سامنے مساوات آج ہندوستان میں ایک نیا معمول ہے اور قانون ان لوگوں کو جوابدہ ٹھہرا رہا ہے جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ لیکن ہم کیا دیکھتے ہیں؟ جس وقت قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے، وہ سڑکوں پر نکل آتے ہیں،" ۔

بھارت کے عدالتی نظام کو مضبوط، عوام نواز اور خود مختار قرار دیتے ہوئے، دھنکھر نے سوال کیا کہ، ’’جب قانون حرکت میں آتا ہے تو کسی شخص یا کسی ادارے یا تنظیم کے لیے سڑکوں پر آنے کا کیا جواز ہے؟‘‘ اس مسئلے پر گہرے غور و خوض کا مطالبہ کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے پوچھا کہ، "کیا لوگ شکایت کرنے کے موڈ میں آرکیسٹریٹ کر سکتے ہیں، قانون کی حکمرانی سے دور ہونے کا ایک نقصان دہ رجحان؟ قانون کی خلاف ورزی میں ملوث شخص خود کو متاثرہ کیسے بتا سکتا ہے؟"

یہ تجویز کرتے ہوئے کہ بدعنوانی اب بچا نہیں سکتی، دھنکھر نے کہا، "بدعنوانی اب مواقع، ملازمت یا معاہدے کا راستہ نہیں ہے۔ یہ جیل جانے کا راستہ ہے۔ انتظامیہ اسے محفوظ بنا رہا ہے۔" انہوں نے اس استدلال پر بھی سوال اٹھایا کہ بدعنوانوں سے نہیں نمٹا جانا چاہئے کیونکہ یہ تہوار کا موسم ہے یا یہ کھیتی کا موسم ہے اور پوچھا کہ "جو لوگ مجرم ہیں ان کو بچانے کے لئے کوئی موسم کیسے ہوسکتا ہے؟ قانون کی حکمرانی کا واحد راستہ اختیار کریں!"

ہندوستانی عدلیہ کے عوام نواز موقف کی تعریف کرتے ہوئے، دھنکھر نے کہا کہ یہ عدلیہ کا وہ ادارہ ہے جس نے آدھی رات کو ملاقات کی، چھٹی کے دن ملاقات کی، ریلیف فراہم کیا۔ ہمارے اداروں کو نشانہ بنانے کے رجحان پر سوال اٹھاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے سوال کیا، "اگر لوگوں کا کوئی گروپ بغیر رجسٹرڈ یا تسلیم شدہ پارٹی ایک سیاسی پارٹی کے طور پر کام کرتا ہے، تو ہم کیا کریں؟ وہ جوابدہ نہیں ہیں، ہمیں اس سے اوپر اٹھنا چاہیے۔ "

انھوں نے اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا عروج کچھ حلقوں میں ہضم نہیں ہوتا، نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ اس کی تہذیب، معیشت، آبادی کے حجم کے لحاظ سے جمہوری کام کرنے والے ہندوستان کو ایسے مقام پر ہونا چاہیے جہاں فیصلے کیے جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نشست کے لیے ہندوستان کے کیس کی مزید وکالت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ اس وقت تک حفاظتی اور موثر نہیں ہو سکتا جب تک کہ آپ کے پاس ہندوستان جیسے ملک کی نمائندگی نہ ہو جو آئینی طور پر ہر سطح پر جمہوریت کو ڈھالنا والا دنیا کا واحد ملک ہونے کا منفرد مقام رکھتا ہے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے تزئین و آرائش شدہ احاطے کا بھی افتتاح کیا اور آئی پی اے کی متعدد اشاعتوں کا اجرا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکہ اور جرمنی کے حالیہ تبصروں کا جواب دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھر نے جمعہ کو زور دیا کہ بھارت ایک منفرد جمہوریت ہے اور اسے قانون کی حکمرانی پر کسی سے سبق لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

دھنکھر نے نئی دہلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے 70 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "قانون کے سامنے مساوات آج ہندوستان میں ایک نیا معمول ہے اور قانون ان لوگوں کو جوابدہ ٹھہرا رہا ہے جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ لیکن ہم کیا دیکھتے ہیں؟ جس وقت قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے، وہ سڑکوں پر نکل آتے ہیں،" ۔

بھارت کے عدالتی نظام کو مضبوط، عوام نواز اور خود مختار قرار دیتے ہوئے، دھنکھر نے سوال کیا کہ، ’’جب قانون حرکت میں آتا ہے تو کسی شخص یا کسی ادارے یا تنظیم کے لیے سڑکوں پر آنے کا کیا جواز ہے؟‘‘ اس مسئلے پر گہرے غور و خوض کا مطالبہ کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے پوچھا کہ، "کیا لوگ شکایت کرنے کے موڈ میں آرکیسٹریٹ کر سکتے ہیں، قانون کی حکمرانی سے دور ہونے کا ایک نقصان دہ رجحان؟ قانون کی خلاف ورزی میں ملوث شخص خود کو متاثرہ کیسے بتا سکتا ہے؟"

یہ تجویز کرتے ہوئے کہ بدعنوانی اب بچا نہیں سکتی، دھنکھر نے کہا، "بدعنوانی اب مواقع، ملازمت یا معاہدے کا راستہ نہیں ہے۔ یہ جیل جانے کا راستہ ہے۔ انتظامیہ اسے محفوظ بنا رہا ہے۔" انہوں نے اس استدلال پر بھی سوال اٹھایا کہ بدعنوانوں سے نہیں نمٹا جانا چاہئے کیونکہ یہ تہوار کا موسم ہے یا یہ کھیتی کا موسم ہے اور پوچھا کہ "جو لوگ مجرم ہیں ان کو بچانے کے لئے کوئی موسم کیسے ہوسکتا ہے؟ قانون کی حکمرانی کا واحد راستہ اختیار کریں!"

ہندوستانی عدلیہ کے عوام نواز موقف کی تعریف کرتے ہوئے، دھنکھر نے کہا کہ یہ عدلیہ کا وہ ادارہ ہے جس نے آدھی رات کو ملاقات کی، چھٹی کے دن ملاقات کی، ریلیف فراہم کیا۔ ہمارے اداروں کو نشانہ بنانے کے رجحان پر سوال اٹھاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے سوال کیا، "اگر لوگوں کا کوئی گروپ بغیر رجسٹرڈ یا تسلیم شدہ پارٹی ایک سیاسی پارٹی کے طور پر کام کرتا ہے، تو ہم کیا کریں؟ وہ جوابدہ نہیں ہیں، ہمیں اس سے اوپر اٹھنا چاہیے۔ "

انھوں نے اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا عروج کچھ حلقوں میں ہضم نہیں ہوتا، نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ اس کی تہذیب، معیشت، آبادی کے حجم کے لحاظ سے جمہوری کام کرنے والے ہندوستان کو ایسے مقام پر ہونا چاہیے جہاں فیصلے کیے جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نشست کے لیے ہندوستان کے کیس کی مزید وکالت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ اس وقت تک حفاظتی اور موثر نہیں ہو سکتا جب تک کہ آپ کے پاس ہندوستان جیسے ملک کی نمائندگی نہ ہو جو آئینی طور پر ہر سطح پر جمہوریت کو ڈھالنا والا دنیا کا واحد ملک ہونے کا منفرد مقام رکھتا ہے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے تزئین و آرائش شدہ احاطے کا بھی افتتاح کیا اور آئی پی اے کی متعدد اشاعتوں کا اجرا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.