نئی دہلی: دہلی کی ساکیت کورٹ نے ممبئی بی جے پی کے ترجمان سریش کرمشی نکھوا کی ہتک عزت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یوٹیوبر دھرو راٹھی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ دھرو راٹھی کونوٹس بھیجنے کے علاوہ ڈسٹرکٹ جج گنجن گپتا نے گوگل اور ایکس (ٹوئٹر) کو بھی نوٹس جاری کر کے دُھرُو راٹھی کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔
عدالت میں وکلاء راگھو اوستھی اور مکیش شرما، عرضی گزار نکھوا کی طرف سے پیش ہوئے اور اپنی بات جج کے سامنے رکھی۔ آپ کو بتادیں کہ یوٹیوبر دھرو راٹھی پر 'مائی رپلائی ٹو گودی یوٹیوبرز’ (گودی یوٹیوبرس کو میرا جواب) کے عنوان سے اپنے یوٹیوب ویڈیو میں انہوں نے بی جے پی کے ترجمان پر کچھ الزام عائد کئے ہیں۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دھرو راٹھی نے نکھوا کو پرتشدد اور گالی گلوچ کرنے والا بتایا ہے۔ نکھوا نے ایک عرضی کے ذریعے دھرو راٹھی سے 20 لاکھ روپے کے جرمانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 6 اگست کو ہوگی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھرو راٹھی نے اپنی ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انکت جین، سریش نکھوا اور تیجیندر بگا جیسے پرتشدد اور بدسلوکی کرنے والوں کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر مدعو کیا تھا۔ دھرو راٹھی کی اس ویڈیو کو 24 ملین ویوز ملے ہیں جبکہ اسے 2.3 ملین لائکس ملے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے اس ویڈیو کے ویوز اور لائکس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بی جے پی ترجمان نے کہا ہے کہ اس سے غلط بات عوام تک پہنچ رہی ہے۔
نکھوا نے کہا ہے کہ دھرو راٹھی کے اس ویڈیو نے ان کی شبیہ کو کافی داغدار کیا ہے۔ اس ویڈیو کی وجہ سے لوگوں نے ان پر تنقید شروع کردی ہے اور اس سے ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھرو راٹھی لوگوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بی جے پی ترجمان نے مذید کہا ہے کہ دُھرُو راٹھی کے فالور کے تعداد ملین میں ہے اور ایسے میں ذرا سی غلط بات لوگوں پر منفی اثرات ڈال سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: