نئی دہلی: نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر تازہ حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ دلت، قبائلی یا او بی سی کمیونٹی کی کوئی بھی خاتون نے مس انڈیا بیوٹی کمپٹیشن میں حصہ نہیں لیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے مس انڈیا کی فہرست دیکھی کہ اس میں کوئی دلت یا آدیواسی عورت ہوگی، لیکن اس میں کوئی بھی دلت، آدیواسی یا او بی سی خاتون نہیں تھی۔ میڈیا رقص، موسیقی، کرکٹ، بالی ووڈ کے بارے میں بات کرتا ہے لیکن کسانوں اور مزدوروں کے بارے میں بات نہیں کرتا ہے۔
ملک گیر سطح پر ذاتوں کی مردم شماری کرانے کے اپنے مطالبے کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے، کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ یہ صرف مردم شماری نہیں ہے، بلکہ یہ موثر پالیسی سازی کی بنیاد کے طور پر کام کرے گی۔
LIVE: Samvidhan Samman Sammelan | Prayagraj, UP https://t.co/EshU0yty67
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 24, 2024
'90 فیصد لوگوں کے پاس ہنر اور صلاحیت'
اتر پردیش کے پریاگ راج میں 'سنودھان سمان سمیلن' سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ضروری مہارت، ہنر اور علم ہونے کے باوجود 90 فیصد لوگ سسٹم سے جڑے نہیں ہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ 90 فیصد آبادی میں دولت کس طرح تقسیم کی جا رہی ہے۔
'ذاتوں کی صرف مردم شماری کافی نہیں'
انہوں نے مزید کہا، "بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ ذاتوں کی مردم شماری کے بعد او بی سی کیٹیگری بنائی جائے گی۔" ہم مختلف برادریوں کی فہرست چاہتے ہیں۔ ہمارے لیے ذاتوں کی مردم شماری صرف گنتی نہیں ہے، یہ پالیسی سازی کی بنیاد ہے۔ ذاتتوں کی مردم شماری کرانا ہی کافی نہیں ہے، یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ دولت کی تقسیم کس طرح ہو رہی ہے۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’یہ معلوم کرنا بھی ضروری ہے کہ بیوروکریسی، عدلیہ اور میڈیا میں او بی سی، دلت اور مزدوروں کی کتنی حصے داری ہے؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ اگر پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ ذاتوں، ذیلی ذاتوں کی گنتی کے لیے ملک بھر میں سماجی و اقتصادی مردم شماری کرائے گی۔
وہیں پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے راہل گاندھی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اب، وہ مس انڈیا مقابلے، فلموں، کھیلوں میں بھی ریزرویشن چاہتے ہیں! یہ صرف "بال بدھی" یعنی بچکانہ دماغ کا ہی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ اس کی حوصلہ افزائی کرنے والے لوگ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں!
Now, He wants reservations in Miss India competitions, Films, sports! It is not only issue of " bal budhi", but people who cheer him are - equally responsible too!
— Kiren Rijiju (@KirenRijiju) August 25, 2024
बाल बुद्धि मनोरंजन के लिए अच्छी हो सकती है पर अपनी विभाजनकारी चालों में, हमारे पिछड़े समुदायों का मजाक न उड़ाएं। pic.twitter.com/9Vm7ITwMJX
کرن رجیجو نے مزید کہا بچکانہ دماغ تفریح کے لیے اچھی ہو سکتا ہے لیکن ان تفرقہ انگیز حرکتوں میں ہماری پسماندہ برادریوں کا مذاق نہ اڑائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں ٹیلنٹ کی نہ تو کوئی عزت ہے اور نہ قدر: راہل گاندھی
آئین کو تباہ کرنا اور بہوجنوں سے تحفظات چھیننا بی جے پی حکومت کا ورژن ہے: راہل گاندھی