ETV Bharat / bharat

'مس انڈیا کی فہرست میں کوئی دلت قبائلی خاتون نہیں'، راہل گاندھی کا مرکز پر طنز - Rahul Gandhi on Miss India list

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتر پردیش کے پریاگ راج میں 'سنودھان سمان سمیلن' سے خطاب کرتے ہوئے ذاتوں کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی
کانگریس لیڈر راہل گاندھی (IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 25, 2024, 12:30 PM IST

نئی دہلی: نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر تازہ حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ دلت، قبائلی یا او بی سی کمیونٹی کی کوئی بھی خاتون نے مس انڈیا بیوٹی کمپٹیشن میں حصہ نہیں لیا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے مس ​​انڈیا کی فہرست دیکھی کہ اس میں کوئی دلت یا آدیواسی عورت ہوگی، لیکن اس میں کوئی بھی دلت، آدیواسی یا او بی سی خاتون نہیں تھی۔ میڈیا رقص، موسیقی، کرکٹ، بالی ووڈ کے بارے میں بات کرتا ہے لیکن کسانوں اور مزدوروں کے بارے میں بات نہیں کرتا ہے۔

ملک گیر سطح پر ذاتوں کی مردم شماری کرانے کے اپنے مطالبے کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے، کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ یہ صرف مردم شماری نہیں ہے، بلکہ یہ موثر پالیسی سازی کی بنیاد کے طور پر کام کرے گی۔

'90 فیصد لوگوں کے پاس ہنر اور صلاحیت'

اتر پردیش کے پریاگ راج میں 'سنودھان سمان سمیلن' سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ضروری مہارت، ہنر اور علم ہونے کے باوجود 90 فیصد لوگ سسٹم سے جڑے نہیں ہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ 90 فیصد آبادی میں دولت کس طرح تقسیم کی جا رہی ہے۔

'ذاتوں کی صرف مردم شماری کافی نہیں'

انہوں نے مزید کہا، "بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ ذاتوں کی مردم شماری کے بعد او بی سی کیٹیگری بنائی جائے گی۔" ہم مختلف برادریوں کی فہرست چاہتے ہیں۔ ہمارے لیے ذاتوں کی مردم شماری صرف گنتی نہیں ہے، یہ پالیسی سازی کی بنیاد ہے۔ ذاتتوں کی مردم شماری کرانا ہی کافی نہیں ہے، یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ دولت کی تقسیم کس طرح ہو رہی ہے۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’یہ معلوم کرنا بھی ضروری ہے کہ بیوروکریسی، عدلیہ اور میڈیا میں او بی سی، دلت اور مزدوروں کی کتنی حصے داری ہے؟

آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ اگر پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ ذاتوں، ذیلی ذاتوں کی گنتی کے لیے ملک بھر میں سماجی و اقتصادی مردم شماری کرائے گی۔

وہیں پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے راہل گاندھی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اب، وہ مس انڈیا مقابلے، فلموں، کھیلوں میں بھی ریزرویشن چاہتے ہیں! یہ صرف "بال بدھی" یعنی بچکانہ دماغ کا ہی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ اس کی حوصلہ افزائی کرنے والے لوگ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں!

کرن رجیجو نے مزید کہا بچکانہ دماغ تفریح ​​کے لیے اچھی ہو سکتا ہے لیکن ان تفرقہ انگیز حرکتوں میں ہماری پسماندہ برادریوں کا مذاق نہ اڑائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں ٹیلنٹ کی نہ تو کوئی عزت ہے اور نہ قدر: راہل گاندھی

آئین کو تباہ کرنا اور بہوجنوں سے تحفظات چھیننا بی جے پی حکومت کا ورژن ہے: راہل گاندھی

نئی دہلی: نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر تازہ حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ دلت، قبائلی یا او بی سی کمیونٹی کی کوئی بھی خاتون نے مس انڈیا بیوٹی کمپٹیشن میں حصہ نہیں لیا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے مس ​​انڈیا کی فہرست دیکھی کہ اس میں کوئی دلت یا آدیواسی عورت ہوگی، لیکن اس میں کوئی بھی دلت، آدیواسی یا او بی سی خاتون نہیں تھی۔ میڈیا رقص، موسیقی، کرکٹ، بالی ووڈ کے بارے میں بات کرتا ہے لیکن کسانوں اور مزدوروں کے بارے میں بات نہیں کرتا ہے۔

ملک گیر سطح پر ذاتوں کی مردم شماری کرانے کے اپنے مطالبے کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے، کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ یہ صرف مردم شماری نہیں ہے، بلکہ یہ موثر پالیسی سازی کی بنیاد کے طور پر کام کرے گی۔

'90 فیصد لوگوں کے پاس ہنر اور صلاحیت'

اتر پردیش کے پریاگ راج میں 'سنودھان سمان سمیلن' سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ضروری مہارت، ہنر اور علم ہونے کے باوجود 90 فیصد لوگ سسٹم سے جڑے نہیں ہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ 90 فیصد آبادی میں دولت کس طرح تقسیم کی جا رہی ہے۔

'ذاتوں کی صرف مردم شماری کافی نہیں'

انہوں نے مزید کہا، "بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ ذاتوں کی مردم شماری کے بعد او بی سی کیٹیگری بنائی جائے گی۔" ہم مختلف برادریوں کی فہرست چاہتے ہیں۔ ہمارے لیے ذاتوں کی مردم شماری صرف گنتی نہیں ہے، یہ پالیسی سازی کی بنیاد ہے۔ ذاتتوں کی مردم شماری کرانا ہی کافی نہیں ہے، یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ دولت کی تقسیم کس طرح ہو رہی ہے۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’یہ معلوم کرنا بھی ضروری ہے کہ بیوروکریسی، عدلیہ اور میڈیا میں او بی سی، دلت اور مزدوروں کی کتنی حصے داری ہے؟

آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ اگر پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ ذاتوں، ذیلی ذاتوں کی گنتی کے لیے ملک بھر میں سماجی و اقتصادی مردم شماری کرائے گی۔

وہیں پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے راہل گاندھی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اب، وہ مس انڈیا مقابلے، فلموں، کھیلوں میں بھی ریزرویشن چاہتے ہیں! یہ صرف "بال بدھی" یعنی بچکانہ دماغ کا ہی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ اس کی حوصلہ افزائی کرنے والے لوگ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں!

کرن رجیجو نے مزید کہا بچکانہ دماغ تفریح ​​کے لیے اچھی ہو سکتا ہے لیکن ان تفرقہ انگیز حرکتوں میں ہماری پسماندہ برادریوں کا مذاق نہ اڑائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں ٹیلنٹ کی نہ تو کوئی عزت ہے اور نہ قدر: راہل گاندھی

آئین کو تباہ کرنا اور بہوجنوں سے تحفظات چھیننا بی جے پی حکومت کا ورژن ہے: راہل گاندھی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.