پورنیہ: کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے آج بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے عظیم اتحاد چھوڑ کر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں شامل ہونے کے معاملے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار ان (راہل گاندھی) کے ذات پات کی مردم شماری کرانے اور بی جے پی کے نہ کرانے کے دباﺅ میں پھنس گئے تھے اس لئے چلے گئے۔
گاندھی نے اپنی 'بھارت جوڑو نیا ئے ترا' کے دوران منگل کو یہاں ایک عوامی پروگرام میں اپنے خطاب میںبہار میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کا پورا کریڈٹ لیتے ہوئے کہاکہ میں نے نتیش جی سے صاف کہہ دیا تھا کہ آپ کو بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کرنی پڑے گی ہم آپ کوئی رعایت نہیں دیں گے۔ عظیم اتحاد حکومت کے دیگر اتحادیوں، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور کانگریس نے نتیش پر دباؤ ڈال کر یہ کام کرالیا۔ لیکن اب دوسری طرف سے دباؤ آیا کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نہیں چاہتی تھی کہ ذاتوں کی مردم شماری ہو۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ نتیش کمار درمیان میں پھنس گئے تھے اور بی جے پی نے انہیں اس دباو سے نکلنے کا راستہ دیا اور وہ اس راستے پر چل پڑے۔ تھوڑا سا دباو پڑتاہے اور کمار یو ٹرن لے لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ”بہار میں سماجی انصاف فراہم کرنا ہمارے اتحاد کی ذمہ داری ہے۔ نتیش کمار کی یہاں کوئی ضرورت نہیں ہے، یہاں پر ہم اپنا کام کرلیں گے۔ ہمارا اتحاد مل کر یہاں اپنا کام کرلے گا۔
نتیش کمار کے پالا بدلنے پر طنز کرتے ہوئے، رہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد جب نتیش کمار وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف بڑھے تو راستے میں انہیں یاد آیا کہ وہ راج بھون میں ہی اپنی شال بھول گئے ہیں۔انہوں نے ڈرائیور سے دوبارہ راج بھون جانے کو کہا۔ وہاں پہنچنے پر گورنر نے نتیش سے کہا، 'آپ اتنی جلدی واپس آگئے۔
یو این آئی