ETV Bharat / bharat

مودی حکومت نے نہ کشمیریت کا احترام کیا اور نہ ہی جمہوریت کو برقرار رکھا: کھرگے - 5th anniversary of 370 abrogation

author img

By ANI

Published : Aug 5, 2024, 8:46 PM IST

مرکز کی مودی حکومت نے اگست 2019 میں جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں - جموں اور کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔

Congress prez Mallikarjun Kharge
Congress prez Mallikarjun Kharge (Etv bharat)

نئی دہلی: جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی 5 ویں سالگرہ پر مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے پیر کو کہا کہ بی جے پی نہ تو کشمیریت کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی 'جمہوریت' کو برقرار رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کھرگے نے کہا کہ "جموں و کشمیر اور لداخ پر بی جے پی کی پالیسی نہ تو 'کشمیریت' کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی 'جمہوریت' کو برقرار رکھتی ہے، مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ اقدام جموں و کشمیر کو مکمل طور پر ضم کرنے میں مدد کرے گا۔ خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا، اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو روکنا، تاہم حقیقت بالکل مختلف ہے"۔

کانگریس کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ "2019 سے لے کر اب تک 683 مہلک دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 258 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ اہلکاروں اور 170 شہریوں کی جانوں کا نقصان قابل ذکر ہے، وزیراعظم مودی کے تیسری مرتبہ حلف لینے کے بعد سے جموں کے علاقے میں 25 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، جن میں 15 فوجی ہلاک اور 27 زخمی ہوئے ہیں۔

کھرگے نے مزید کہا کہ کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں نے راہل گاندھی کو بتایا کہ وہ "معمول حالات کے لیے ترس رہے ہیں"۔ کانگریس صدر نے اپنی پوسٹ میں ذکر کیا کہ'' کشمیر 2019 سے خالی ہے۔ جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح 10 فیصد ہے، جس میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 18.3 فیصد ہے۔ 2021 میں نئی ​​صنعتی پالیسی متعارف کرائے جانے کے باوجود، صرف 3 فیصد سرمایہ کاری زمین پر عمل میں آئی ہے۔ وزیراعظم ڈیولپمنٹ پیکیج 2015 کے تحت 40 فیصد منصوبے زیر التوا ہیں۔ جموں و کشمیر کی خالص ریاستی گھریلو پیداوار (این ایس ڈی پی) کی شرح نمو 2019 کے بعد 13.28 فیصد (اپریل 2015-مارچ 2019) سے گھٹ کر 8.73 فیصد رہ گئی ہے"۔

کانگریس سربراہ نے مزید مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے جائیں۔ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن کے مطابق انتخابات منعقد کرائے جائیں، تاکہ لوگ اپنے نمائندے منتخب کر سکیں، آئینی حقوق حاصل کر سکیں، اور 'بیوروکریسی کی حکمرانی' کے اس طریقہ کار کو مکمل طور پر روک سکیں۔ انڈین نیشنل کانگریس ان خطوں کے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے، جو کہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگست 2019 میں مرکز نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا، جس نے سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں - جموں اور کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔

نئی دہلی: جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی 5 ویں سالگرہ پر مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے پیر کو کہا کہ بی جے پی نہ تو کشمیریت کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی 'جمہوریت' کو برقرار رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کھرگے نے کہا کہ "جموں و کشمیر اور لداخ پر بی جے پی کی پالیسی نہ تو 'کشمیریت' کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی 'جمہوریت' کو برقرار رکھتی ہے، مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ اقدام جموں و کشمیر کو مکمل طور پر ضم کرنے میں مدد کرے گا۔ خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا، اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو روکنا، تاہم حقیقت بالکل مختلف ہے"۔

کانگریس کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ "2019 سے لے کر اب تک 683 مہلک دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 258 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ اہلکاروں اور 170 شہریوں کی جانوں کا نقصان قابل ذکر ہے، وزیراعظم مودی کے تیسری مرتبہ حلف لینے کے بعد سے جموں کے علاقے میں 25 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، جن میں 15 فوجی ہلاک اور 27 زخمی ہوئے ہیں۔

کھرگے نے مزید کہا کہ کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں نے راہل گاندھی کو بتایا کہ وہ "معمول حالات کے لیے ترس رہے ہیں"۔ کانگریس صدر نے اپنی پوسٹ میں ذکر کیا کہ'' کشمیر 2019 سے خالی ہے۔ جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح 10 فیصد ہے، جس میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 18.3 فیصد ہے۔ 2021 میں نئی ​​صنعتی پالیسی متعارف کرائے جانے کے باوجود، صرف 3 فیصد سرمایہ کاری زمین پر عمل میں آئی ہے۔ وزیراعظم ڈیولپمنٹ پیکیج 2015 کے تحت 40 فیصد منصوبے زیر التوا ہیں۔ جموں و کشمیر کی خالص ریاستی گھریلو پیداوار (این ایس ڈی پی) کی شرح نمو 2019 کے بعد 13.28 فیصد (اپریل 2015-مارچ 2019) سے گھٹ کر 8.73 فیصد رہ گئی ہے"۔

کانگریس سربراہ نے مزید مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے جائیں۔ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن کے مطابق انتخابات منعقد کرائے جائیں، تاکہ لوگ اپنے نمائندے منتخب کر سکیں، آئینی حقوق حاصل کر سکیں، اور 'بیوروکریسی کی حکمرانی' کے اس طریقہ کار کو مکمل طور پر روک سکیں۔ انڈین نیشنل کانگریس ان خطوں کے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے، جو کہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگست 2019 میں مرکز نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا، جس نے سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں - جموں اور کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.