پونے: مہاراشٹر کے پونے کی خصوصی عدالت نے سماجی کارکن نریندر دابھولکر کے قتل کیس کا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ملزمان وریندر سنگھ تاوڑے، سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو بری کر دیا ہے۔ جبکہ ملزم سچن اندورے اور شرد کالسکر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ غور طلب ہو کہ نریندر دابھولکر کو پونے میں 20 اگست 2013 کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
اس موقع پر نریندر دابھولکر کے بیٹے ڈاکٹر حامد دابھولکر نے کہا کہ مفکروں کے لیے خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ لوگوں کو ختم کر کے نظریات کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے نظریہ پر شک کرنے والوں کو سزا سنا دی ہے۔ مرکزی سرغنہ گرفتار کر لیا گیا۔ حامد دابھولکر نے کہا کہ وہ اس کے لیے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جائیں گے۔
وہیں نریندر دابھولکر کی بیٹی مکتا دابھولکر نے کہا کہ گوری لنکیش کے قتل کے بعد سچن اندورے، شرد کلسرکر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک مرحلے پر تفتیش روک دی گئی۔ عدالت نے گولی چلانے والے کو سزا سنائی ہے۔ توہم پرستی کے خلاف جنگ 11 سال سے جاری ہے، نرملون کمیٹی اور میڈیا نے اس مسئلے کو اٹھایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان 24 سے 25 سال کے ملزمان کا برین واش کس نے کیا؟ تفتیشی ادارے اس جرم کے ماسٹر مائنڈ کو تلاش کریں۔ سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ یہ ایک وسیع تر عسکریت پسندانہ سازش کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر دابھولکر قتل کیس میں سی بی آئی جانچ مکمل