ETV Bharat / bharat

ہندو تو کی آڑمیں مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے: مایاوتی - BSP supremo Mayawati

بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے بی جے پی کا نام لیے بغیر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے ہندوتو کی آڑ میں مسلمانوں کو ہراساں کر ملک کو مذہب اور ذات کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے۔

author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 15, 2024, 7:42 PM IST

Bahujan Samaj Party supremo Mayawati
ہندو تو کی آڑمیں مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے: مایاوتی

مرادآباد: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بی جے پی کا نام لیے بغیر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے ہندوتو کی آڑ میں مسلمانوں کو ہراساں کر ملک کو مذہب اور ذات کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے۔

لائناپار واقع رام لیلا میدان میں مایاوتی نے پیر کو انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کی خوفناکی کسی سے محذوف نہیں ہے۔ اس لیے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوان مایوس، نا امید ہیں۔ احتجاج کرنے والے کسان سڑکوں پر اترنے کو مجبور ہیں آج مڈل کلاس پریشان ہے۔ دلتوں، پچھڑوں، قبائلیوں اور دیگر طبقات کو گزشتہ کچھ سالوں سے سرکاری نوکریوں میں ادھورے پڑے ریزرویشن کا کوٹہ پورا نہیں ہوا ہے۔ ملک کی عوام کا اعتماد ان پارٹیوں اور اتحاد سے اٹھ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس پی تنہا الیکشن لڑ رہی ہے اور اگر پارٹی مرکز میں حکومت بناتی ہے تو وہ اترپردیش کی طرح ٹھوس کام کرے گی۔ اقتدار کے لالچ میں بننے والے اتحاد عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کبھی کام نہیں کر سکتے۔ اس لیے ہمیں بی جے پی، کانگریس اور ان کے تمام اتحادی جماعتوں کو لوک سبھا انتخابات میں اقتدار میں آنے سے روکنا ہوگا۔ خاص طور پر بی جے پی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کا وقت آگیا ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی پورے سماج کے حقوق کی حفاظت کے لیے انتخابی میدان میں تنہا لڑ رہی ہے۔ لوگ کانگریس اور بی جے پی کی غلط پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرمایہ داروں اور امیروں کی پارٹی ہے، جو کانگریس کی طرز پر سرمایہ داروں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی صرف بیانات دیتے ہیں۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے لوگ گاؤں گاؤں جاکر مفت اناج دینے کی آڑ میں غریبوں کو گمراہ کر رہے ہیں جبکہ مفت اناج آپ کے اور ہم سب کے ٹیکس کے پیسے سے آتا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی پر سرمایہ داروں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کی کسی بھی ضمانت سے گمراہ نہیں ہونا چاہئے۔ میڈیا کے اوپینین پول اور سروے کے ذریعہ بی جے پی ہر ہربہ اپنا کر کسی بھی قیمت پر اقتدار میں آنا چاہتی ہے۔ ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز کی یہ حکومت غریب، دلت، قبائلی اور کسان مخالف ہے اور سرمایہ داروں اور کارپوریٹ گھرانوں کے اشارے پر چل رہی ہے۔ بی جے پی کا منشور محض کاغذی ضمانت سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ کانگریس کی طرح بی جے پی نے بھی مرکز کی تمام سرکاری تفتیشی ایجنسیوں کو سیاسی رنگ دیا ہے۔

بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ آج تنگ، فرقہ وارانہ، ملک دشمن پالیسیوں کو نافذ کرکے ملک کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا جا رہا ہے، جو کہ تشویش کی بات ہے۔ ملک کے جس حصے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے وہاں کے لوگ اس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔

بی جے پی کے منشور کی حالیہ ریلیز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انتخابی منشور جاری کرنے کے بجائے ان کی پارٹی عوام کے مفاد میں کام کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے بغیر کسی منشور کے اتر پردیش میں چار بار حکومت بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کی طرح اگر مرکز میں بھی بی ایس پی کی حکومت بنتی ہے تو وہ لوگوں کو بے روزگاری الاؤنس دینے کے بجائے انہیں روزی روٹی فراہم کرنے کا کام کرے گی اور بغیر کسی امتیاز کے پورے سماج کے مفاد میں ترقی کا کام کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سات سال بعد مرادآباد پہنچنے پر مایاوتی کو سننے کے لیے عوام کا جم غفیر امڑ پڑا۔ اسٹیج پر مغربی اترپردیش کے انچارج شمس الدین راینی، سینئر لیڈر سابق ایم ایل اے ہرپال سنگھ، منڈل کوآرڈینیٹر رنوجے سنگھ، مرادآباد سے امیدوار عرفان سیفی وغیرہ موجود تھے۔ (یو این آئی)

مرادآباد: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بی جے پی کا نام لیے بغیر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے ہندوتو کی آڑ میں مسلمانوں کو ہراساں کر ملک کو مذہب اور ذات کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے۔

لائناپار واقع رام لیلا میدان میں مایاوتی نے پیر کو انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کی خوفناکی کسی سے محذوف نہیں ہے۔ اس لیے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوان مایوس، نا امید ہیں۔ احتجاج کرنے والے کسان سڑکوں پر اترنے کو مجبور ہیں آج مڈل کلاس پریشان ہے۔ دلتوں، پچھڑوں، قبائلیوں اور دیگر طبقات کو گزشتہ کچھ سالوں سے سرکاری نوکریوں میں ادھورے پڑے ریزرویشن کا کوٹہ پورا نہیں ہوا ہے۔ ملک کی عوام کا اعتماد ان پارٹیوں اور اتحاد سے اٹھ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس پی تنہا الیکشن لڑ رہی ہے اور اگر پارٹی مرکز میں حکومت بناتی ہے تو وہ اترپردیش کی طرح ٹھوس کام کرے گی۔ اقتدار کے لالچ میں بننے والے اتحاد عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کبھی کام نہیں کر سکتے۔ اس لیے ہمیں بی جے پی، کانگریس اور ان کے تمام اتحادی جماعتوں کو لوک سبھا انتخابات میں اقتدار میں آنے سے روکنا ہوگا۔ خاص طور پر بی جے پی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کا وقت آگیا ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی پورے سماج کے حقوق کی حفاظت کے لیے انتخابی میدان میں تنہا لڑ رہی ہے۔ لوگ کانگریس اور بی جے پی کی غلط پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرمایہ داروں اور امیروں کی پارٹی ہے، جو کانگریس کی طرز پر سرمایہ داروں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی صرف بیانات دیتے ہیں۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے لوگ گاؤں گاؤں جاکر مفت اناج دینے کی آڑ میں غریبوں کو گمراہ کر رہے ہیں جبکہ مفت اناج آپ کے اور ہم سب کے ٹیکس کے پیسے سے آتا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی پر سرمایہ داروں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کی کسی بھی ضمانت سے گمراہ نہیں ہونا چاہئے۔ میڈیا کے اوپینین پول اور سروے کے ذریعہ بی جے پی ہر ہربہ اپنا کر کسی بھی قیمت پر اقتدار میں آنا چاہتی ہے۔ ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز کی یہ حکومت غریب، دلت، قبائلی اور کسان مخالف ہے اور سرمایہ داروں اور کارپوریٹ گھرانوں کے اشارے پر چل رہی ہے۔ بی جے پی کا منشور محض کاغذی ضمانت سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ کانگریس کی طرح بی جے پی نے بھی مرکز کی تمام سرکاری تفتیشی ایجنسیوں کو سیاسی رنگ دیا ہے۔

بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ آج تنگ، فرقہ وارانہ، ملک دشمن پالیسیوں کو نافذ کرکے ملک کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا جا رہا ہے، جو کہ تشویش کی بات ہے۔ ملک کے جس حصے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے وہاں کے لوگ اس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔

بی جے پی کے منشور کی حالیہ ریلیز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انتخابی منشور جاری کرنے کے بجائے ان کی پارٹی عوام کے مفاد میں کام کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے بغیر کسی منشور کے اتر پردیش میں چار بار حکومت بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کی طرح اگر مرکز میں بھی بی ایس پی کی حکومت بنتی ہے تو وہ لوگوں کو بے روزگاری الاؤنس دینے کے بجائے انہیں روزی روٹی فراہم کرنے کا کام کرے گی اور بغیر کسی امتیاز کے پورے سماج کے مفاد میں ترقی کا کام کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سات سال بعد مرادآباد پہنچنے پر مایاوتی کو سننے کے لیے عوام کا جم غفیر امڑ پڑا۔ اسٹیج پر مغربی اترپردیش کے انچارج شمس الدین راینی، سینئر لیڈر سابق ایم ایل اے ہرپال سنگھ، منڈل کوآرڈینیٹر رنوجے سنگھ، مرادآباد سے امیدوار عرفان سیفی وغیرہ موجود تھے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.