ETV Bharat / bharat

مسلم مجلس مشاورت دو حصوں میں تقسیم ،ذمہ دار کوں؟ - Muslim Majlis e Mushawarat

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 12, 2024, 7:24 PM IST

ملک کی 61 سال قدیم مسلم تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اب دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ اس سلسلہ میں نئی تنظیم کے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے گفتگوں کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر اس تقسیم کےلئے کون ذمہ دار ہیں؟

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)

نئی دہلی : 61 سال قدیم مسلم تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت مکمل طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی، پرانی تنظیم کو غیرفعال قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت قدیم کے سابق صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں کی قیادت میں نئی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کا قیام عمل میں آیا ہے، اس کے لئے باضابطہ طور پر گذشتہ دنوں اوکھلا دہلی میں واقع ہوٹل ریور ویو میں ایک پریس کانفرنس کرکے نئی تنظیم یعنی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے نئے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں نے اعلان کیا۔

مسلم مجلس مشاورت دو حصوں میں تقسیم ،ذمہ دار کوں؟ (ETV Bharat)


مشاورت کی تقسیم کے بعد مسلمانوں میں چہ می گوئیاں بھی شروع ہوگئی ہے کچھ لوگ اس کو مسلم تنظیموں میں انتشار قرار دے رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے نئے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی اور پورے معاملے کو سمجھنے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں نےقدیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کو غیر فعال قرار دیتے ہوئے سنگین الزامات لگائے اور کہا کہ مشاورت میں جو سرگرم ممبران تھے ان کو الگ الگ الزامات لگاکر تنظیم سے باہر کردیا گیا ۔ اس لئے دو بڑی تنظیموں جماعت اسلامی ہند اور جماعت اہل حدیث کے علاوہ بیشتر مسلم تنظیموں کی حمایت کے ساتھ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کا قیام کیا گیا۔،انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم مسلمانوں کی آواز کو بلند طریقے سے اٹھائے گی۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام نے کہا کہ ال انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ ملک میں اقلیتوں خاص کر مسلمان خلاف ہو رہے زد و کوب کو فوقیت کی بنیاد پر مسائل کو اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لکھنو کے اکبر نگر میں مسلم گھروں کو بلڈوز کرنے کا مسئلہ ہو یا پھر مسلمانوں کی دیگر ایشوز۔
واضح رہے کہ ال انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ جنرل باڈی کے منتخب ممبران اس طرح ہیں ۔ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں صدر کواتفاق رائے سے دوسال کے لیے مشاورت کا صدر منتخب کیا گیااور انھیں یہ اختیار دیا گیا کہ وہ باہمی مشورے سے مشاورت کے دستور میں مناسب تیار کرائیں جسے اگلی جنرل باڈی کے اجلاس میں منظورکرایا جائے۔

نئی دہلی : 61 سال قدیم مسلم تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت مکمل طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی، پرانی تنظیم کو غیرفعال قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت قدیم کے سابق صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں کی قیادت میں نئی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کا قیام عمل میں آیا ہے، اس کے لئے باضابطہ طور پر گذشتہ دنوں اوکھلا دہلی میں واقع ہوٹل ریور ویو میں ایک پریس کانفرنس کرکے نئی تنظیم یعنی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے نئے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں نے اعلان کیا۔

مسلم مجلس مشاورت دو حصوں میں تقسیم ،ذمہ دار کوں؟ (ETV Bharat)


مشاورت کی تقسیم کے بعد مسلمانوں میں چہ می گوئیاں بھی شروع ہوگئی ہے کچھ لوگ اس کو مسلم تنظیموں میں انتشار قرار دے رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے نئے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی اور پورے معاملے کو سمجھنے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں نےقدیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کو غیر فعال قرار دیتے ہوئے سنگین الزامات لگائے اور کہا کہ مشاورت میں جو سرگرم ممبران تھے ان کو الگ الگ الزامات لگاکر تنظیم سے باہر کردیا گیا ۔ اس لئے دو بڑی تنظیموں جماعت اسلامی ہند اور جماعت اہل حدیث کے علاوہ بیشتر مسلم تنظیموں کی حمایت کے ساتھ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کا قیام کیا گیا۔،انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم مسلمانوں کی آواز کو بلند طریقے سے اٹھائے گی۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام نے کہا کہ ال انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ ملک میں اقلیتوں خاص کر مسلمان خلاف ہو رہے زد و کوب کو فوقیت کی بنیاد پر مسائل کو اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لکھنو کے اکبر نگر میں مسلم گھروں کو بلڈوز کرنے کا مسئلہ ہو یا پھر مسلمانوں کی دیگر ایشوز۔
واضح رہے کہ ال انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ جنرل باڈی کے منتخب ممبران اس طرح ہیں ۔ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں صدر کواتفاق رائے سے دوسال کے لیے مشاورت کا صدر منتخب کیا گیااور انھیں یہ اختیار دیا گیا کہ وہ باہمی مشورے سے مشاورت کے دستور میں مناسب تیار کرائیں جسے اگلی جنرل باڈی کے اجلاس میں منظورکرایا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.