ممبئی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ممبئی بھارت اور دنیا کے لیے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی علامت ہے۔ ممبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم یو این ایس سی کے رکن تھے تو ہم انسداد دہشت گردی کمیٹی کے چیئرمین تھے۔ ہم نے پہلی بار سلامتی کونسل کا اجلاس ممبئی کے ہوٹل میں منعقد کیا، جہاں دہشت گرد حملہ ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت دہشت گردی کے اس چیلنج کے سامنے مضبوطی سے کھڑا ہے۔ آج ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قائد ہیں۔ ہمیں ممبئی میں جو ہوا اسے نہیں دہرانا چاہیے۔ ہم بالکل واضح ہیں، ہمیں دہشت گردی کو بھی بے نقاب کرنا ہے۔
#WATCH | Mumbai | EAM S Jaishankar says, " mumbai is a symbol of counter-terrorism for india and the world. when we were a member of the unsc, we were president of the counter-terrorism committee. we held the security council meeting for the first time in the hotel where a… pic.twitter.com/BzOHznlvUF
— ANI (@ANI) October 27, 2024
ایل اے سی پر جلد شروع ہوگی پیٹرولنگ:
ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارت اور چین جلد ہی مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر دوبارہ گشت شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ ڈیمچوک اور ڈیپسنگ جیسے علاقوں میں 31 اکتوبر سے پہلے جیسا گشت کا نظام واپس شروع ہو جائے گا۔ اس میں کچھ وقت لگے گا۔"
انہوں نے کہا کہ 21 اکتوبر کو بھارت اور چین کے درمیان طے پانے والے معاہدے سے لداخ کی شمالی سرحدوں بالخصوص ڈیپسانگ اور ڈیمچوک کے ساتھ گشت پر پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 2020 کے گشتی انتظامات پر واپس جانے کے لیے کیا گیا ہے۔ معاہدے کا مقصد سرحدی انتظام کو حل کرنا اور بڑھتے ہوئے تناؤ کے خطرے کو روکنا ہے۔
مستقبل کی بات چیت میں بارڈر مینجمنٹ پر زور دیا جائے گا:
جے شنکر نے کہا، "فوج کی واپسی اور گشت سے متعلق کچھ مسائل ابھی باقی ہیں۔" انہوں نے کہا کہ مستقبل کی بات چیت بارڈر مینجمنٹ اور استحکام کو یقینی بنانے پر مرکوز ہوگی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ گشت پر چین کے ساتھ حالیہ کامیاب معاہدے کا سہرا بھارت کی فوجی قوتوں اور سفارتی کوششوں کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے ملک کے دفاع کے لیے "انتہائی ناقابل تصور" حالات میں کام کیا۔
بھارت اور چین کے درمیان ایک اہم معاہدے کے بعد، دونوں ممالک نے مشرقی لداخ کے ڈیمچوک اور ڈیپسانگ کے میدانی علاقوں میں دو رگڑ پوائنٹس سے فوجیوں کی واپسی شروع کردی ہے اور یہ عمل 28-29 اکتوبر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
روزگار صرف ملک تک محدود نہیں...
روزگار کے بارے میں جے شنکر نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ روزگار صرف ملک تک محدود نہیں ہے۔ آج عاملی سطح پر کام کرنے کی جگہ ہے۔ یورپ ہو، امریکہ ہو یا ملائیشیا ہم نے معاہدوں کے ذریعے ایسے حالات پیدا کیے ہیں کہ ہمارے لوگ روزگار کے لیے وہاں جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم مودی امریکہ گئے تو انہوں نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بڑی کمپنیوں کے سی ای او سے ملاقات کی، چاہے وہ سرحدی سیکورٹی ہو، دہشت گردی سے نمٹنا ہو یا ہمارے پڑوس میں عدم استحکام - ہم اس سے اچھی طرح نمٹ رہے ہیں۔ دنیا کے کئی علاقوں میں کشیدگی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے تیسرے دور میں- روس یوکرین جنگ کے حوالے سے پہل کی، وہ روس گئے، انہوں نے برکس سربراہی اجلاس کے دوران صدر پوتن سے بھی ملاقات کی۔