نئی دہل: کانگریس کے لوک سبھا ممبر عبدالخالق نے جمعہ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ پارٹی نے حال ہی میں ان کا ٹکٹ کاٹ دیا تھا۔ آسام کے بارپیٹا سے لوک سبھا کے رکن خالق نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ خط میں دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین کمار بورا اور جنرل سکریٹری انچارج جتیندر سنگھ کے رویے نے ریاست میں پارٹی کے امکانات کو کمزور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں فوری طور پر انڈین نیشنل کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں‘‘۔
خالق نے اپنے استعفیٰ خط میں کہا، ’’گزشتہ 25 سالوں میں کانگریس پارٹی کے رکن کے طور پر میرے لیے یہ ایک شاندار سفر رہا ہے۔ میڈیا میں کام کرتے ہوئے میں کانگریس پارٹی کی طرف اس کے نظریے کی وجہ سے راغب ہوا۔ گاندھی جی، نہروجی، مولانا آزاد جی اور آزادی کی جدوجہد کے دیگر سرکردہ جنگجوؤں نے مجھے متاثر کیا۔ یہ ایک بھرپور تاریخ اور ورثہ، جدوجہد اور وقار کی جماعت ہے، جس کا میں دل سے احترام کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا قیادت کی خواہش کے مطابق میں نے مختلف حیثیتوں میں تنظیم کی خدمت کی ہے۔ میں نے ذمہ داریوں کو دل و جان سے نبھایا ہے۔ مجھے دو بار اسمبلی ممبر اور ایک بار لوک سبھا ممبر کے طور پر عوام کی خدمت کا موقع ملا۔ کانگریس پارٹی کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، جس کی اقدار اور نظریات ہماری خوبصورت قوم کے لیے لائف لائن کا کام کرتے ہیں۔
حال ہی میں کانگریس نے خلیق کا ٹکٹ منسوخ کر دیا تھا۔ کانگریس نے بارپیٹا سیٹ سے ان کی جگہ دیپ بیان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ حد بندی کی وجہ سے بدلے ہوئے سماجی مساوات کی وجہ سے کانگریس نے بارپیٹا میں اپنا امیدوار تبدیل کیا۔