نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور حکومت کو ملک کے کسانوں کے لیے 'لعنت' قرار دیا۔ کھرگے نے حکومت پر کسانوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ صرف کانگریس پارٹی ہی کسانوں کو کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا قانونی حق فراہم کر سکتی ہے۔
ملکارجن کھرگے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "مودی حکومت ملک کے خوراک فراہم کرنے والے کسانوں کے لیے لعنت ہے، مسلسل جھوٹی 'مودی کی گارنٹی' کی وجہ سے پہلے 750 کسانوں نے اپنی جان گنوائی اور اب کل 1 کسان ہلاک اور ربڑ کی گولیوں کی وجہ سے تین کسان بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔ مودی حکومت نے کسانوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا، صرف کانگریس ہی انہیں ایم ایس پی کا قانونی حق دے گی۔
واضح رہے کہ شمبھو بارڈر پر تعینات سیکورٹی فورسز نے احتجاجی کسانوں کے خلاف مزاحمت جاری رکھی ہوئی ہے۔ جو قومی دارالحکومت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے کسانوں کا احتجاج آج پانچویں دن میں داخل ہو گیا۔ سینکڑوں کسان اور کچھ صحافی زخمی ہو گئے ہیں کیونکہ متعدد بار کثیر سطحی رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش میں مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ احتجاجی کسانوں نے منگل 13 فروری کو مارچ کے آغاز سے ہی سرحدی مقامات پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
مرکزی حکومت کے ساتھ بات چیت کا تیسرا دور جمعرات کو پنجاب-ہریانہ سرحد پر مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان تعطل کے درمیان ختم ہو گیا۔ اتوار کو مذاکرات کا ایک اور دور ہو گا۔ 'دہلی چلو' مارچ کی کال سمیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ نے دی ہے تاکہ بی جے پی زیرقیادت مرکز پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اپنے مطالبات تسلیم کرائیں۔ کسانوں نے مرکزی حکومت کے سامنے 12 مطالبات رکھے ہیں جس کے لیے وہ دہلی تک مارچ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
- کسانوں اور مرکز کے درمیان بات چیت بے نتیجہ، اگلا دور اتوار کو
- کسانوں کی تحریک کا اثر، پنجاب اور ہریانہ کی سرحدوں کو سیل کر دیا گیا
- کسانوں کو کچلنے کے لیے حکومت نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دیں: اے اے پی
احتجاج کرنے والے کسانوں کے مطابق مرکز نے ان سے فصلوں کی بہتر قیمتوں کا وعدہ کیا، جس کے بعد انہوں نے 2021 کا احتجاج ختم کردیا۔ وہ سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق تمام فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت دینے والا قانون نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ مکمل قرض معافی اور کسانوں اور کھیت مزدوروں کو پنشن فراہم کرنے کی اسکیم کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔
(اے این آئی)