نئی دہلی: کوچنگ حادثے کے بعد دہلی حکومت نے بڑا اعلان کیا ہے۔ دہلی میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ وزیر آتشی اور میئر شیلی اوبرائے نے پریس کانفرنس کی۔
وزیر آتشی نے کہا کہ دہلی کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو اسکولوں کی طرح قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ دہلی حکومت کوچنگ انسٹی ٹیوٹ ریگولیشن ایکٹ لائے گی۔ تمام کوچنگ اداروں کے لیے بنیادی ڈھانچہ، اساتذہ کی اہلیت، فیس کا تعین، سیوڈو سائنس وغیرہ کو ضابطے میں لایا جائے گا۔ باقاعدگی سے جانچ پڑتال کی جائے گی کہ قواعد پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ ایکٹ کے لیے کمیٹی بھی بنائی جائے گی۔ دہلی حکومت، فائر، ایم سی ڈی کے افسران اور طلبہ بھی کمیٹی میں ہوں گے۔ اس ایکٹ پر لوگوں کی رائے بھی لی جائے گی۔ لوگ ای میل آئی ڈی Coaching.law.feedback@gmail.com پر اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
#WATCH | Old Rajinder Nagar coaching centre incident| Delhi Mayor Shelly Oberoi says, " ...we will listen to the demands of the students, we will hold a meeting with them soon and after that, we will pass that regulation in the delhi assembly..." pic.twitter.com/SdxS55W1VO
— ANI (@ANI) July 31, 2024
میئر شیلی اوبرائے نے کہا کہ ہم طلبہ کے مطالبات سنیں گے اور ان کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ اس کے بعد ہم اس قانون کو دہلی اسمبلی میں پاس کریں گے۔ سیل کرنے کا عمل آنے والے سالوں میں بھی جاری رہے گا۔ کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ دہلی میں کوچنگ حادثے کو لے کر وزیر آتشی اور میئر شیلی اوبرائے نے پریس کانفرنس کی۔ اس معاملے میں ایم سی ڈی نے مختلف کوچنگ اداروں کو سیل کرنے کی کارروائی کی ہے۔ دوسری جانب مکھرجی نگر میں طلبہ کا احتجاج چوتھے روز بھی جاری ہے، جس پر ڈی سی پی نے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس سے قبل وزیر آتشی نے الزام لگایا تھا کہ چیف سکریٹری کوچنگ مراکز کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے ان کے حکم کے باوجود اس معاملے کی رپورٹ انہیں 24 گھنٹے کے اندر پیش نہیں کی گئی۔ چیف سکریٹری نریش کمار کی جانب سے حادثے سے متعلق عبوری رپورٹ پیر کی رات دیر گئے وزیر آتشی کو سونپی گئی۔ اس رپورٹ میں دہلی کے نکاسی آب کے نظام اور نالوں کو صاف کرنے کے بارے میں منظم معلومات دی گئی ہیں۔
الزامات کا جواب دیتے ہوئے چیف سکریٹری نے کہا کہ حادثہ کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دینے کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔ بتایا گیا کہ محکمہ ریونیو کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (جو ڈویژنل کمشنر بھی ہیں) کی جانب سے فوری طور پر سنٹرل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ/چیئرمین دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو اس معاملے کی تحقیقات کرنے کے احکامات دیے گئے۔ ڈی ایم سنٹرل ڈسٹرکٹ کو 29 جولائی 2024 کو شام 5 بجے تک اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔