حیدرآباد: وقف ترمیمی بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے ہفتہ کو تلنگانہ اور دیگر ریاستوں کے سرکاری عہدیداروں اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور ان کی مشورے و شکایات سنیں۔
Oppose #Waqf Amendment Bill 2024.! Representation to JPC. At Hyderabad. pic.twitter.com/PmANxCv41L
— Dr Asma Zehra Tayeba (@AsmaZehradr) September 28, 2024
تلنگانہ حکومت کے اقلیتی کمیشن نے اس اجلاس کا اہتمام کیا، جہاں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے نمائندے بشمول وقف بورڈ اور دونوں ریاستوں کے ریاستی اقلیتی کمیشن، نے اپنے خیالات پیش کیے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا کہ ارکان نے چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش کے وقف بورڈ کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی۔
#WATCH | Hyderabad, Telangana: Waqf Amendment Bill JPC Chairman and BJP MP Jagdambika Pal says, " we held discussions with the chhattisgarh waqf board chairman, andhra pradesh waqf board chairman. stakeholders from 42 organisations participated in the discussions. we are holding… pic.twitter.com/qruswThCXW
— ANI (@ANI) September 28, 2024
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کمیٹی ملک کے مختلف شہروں کا دورہ کر رہی ہے اور اسٹیک ہولڈرز اور سرکاری حکام سے بات چیت کر رہی ہے۔
اس سے قبل وقف ترمیمی بل کا جائزہ لے رہی جے پی سی نے 26 ستمبر کو ممبئی کا اور 27 ستمبر کو گجرات کے احمدآباد کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد، جے پی سی 30 ستمبر کو مشاورت کے لیے چنئی، تمل ناڈو اور پھر یکم اکتوبر کو بنگلور جائے گی۔
احمد آباد میں جے پی سی کی میٹنگ میں ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ و جے پی سی کے رکن اسد الدین اویسی اور گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی تھی۔
وہیں، 26 ستمبر کو ممبئی گئی جے پی سی کو مسلم تنظیموں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہاں مسلم تنظیموں نے سختی سے وقف ترمیمی بل کو مسلم مخالف قرار دیتے ہوئے بل سے متعلق دیگر مذاہب سے آن لائن تجویز لینے کے جے پی سی کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: