ETV Bharat / bharat

میدھا پاٹکر کو ہتک عزت کیس میں آج سزا سنائی جائے گی، دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ سے متعلق ہے یہ معاملہ - MEDHA PATKAR DEFAMATION CASE - MEDHA PATKAR DEFAMATION CASE

24 مئی کو ہتک عزت کیس میں مجرم قرار دی گئی میدھا پاٹکر کو آج سزا سنائی جائے گی۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا کا انتظام ہے۔

میدھا پاٹکر کو سزا کیوں؟
میدھا پاٹکر (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 7, 2024, 12:30 PM IST

نئی دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت آج نرمدا بچاؤ آندولن کی لیڈر میدھا پاٹکر کو سزا سنائے گی۔ یہ سزا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راگھو سنائیں گے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی طرف سے دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں میدھا پاٹکر کو قصوروار پایا گیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ 30 مئی کو شکایت کنندہ وی ​​کے سکسینہ کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے میدھا پاٹکر کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ اس معاملے میں تعزیرات ہند کے تحت زیادہ سے زیادہ دو سال قید کی سزا کا انتظام کیا گیا ہے۔ 24 مئی کو ساکیت کورٹ نے میدھا پاٹکر کو مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے میدھا پاٹکر کو تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔

جانئے مجرم قرار دیے جانے پر عدالت نے کیا کہا؟

عدالت نے کہا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ملزمہ میدھا پاٹکر نے وی کے سکسینہ کے خلاف غلط معلومات کے ساتھ ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے الزامات لگائے۔ آپ کو بتا دیں کہ 25 نومبر 2000 کو میدھا پاٹکر نے انگریزی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وی کے سکسینہ پر حوالات کے ذریعے لین دین کا الزام لگایا تھا اور انہیں بزدل کہا تھا۔ میدھا پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ گجرات کے لوگوں اور ان کے وسائل کو غیر ملکی مفادات کے لیے گروی رکھ رہے ہیں۔ اس طرح کا بیان وی کے سکسینہ کی ایمانداری پر سیدھا حملہ تھا۔

میدھا پاٹکر نے عدالت میں دائر اپنے دفاع میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ سال 2000 سے جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات جاری کر تے رہے ہیں۔ پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ نے 2002 میں ان پر جسمانی حملہ کیا تھا، جس کے بعد میدھا نے احمد آباد میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ میدھا نے عدالت میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ کارپوریٹ مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں اور وہ سردار سروور پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والوں کے مطالبات کے خلاف ہیں۔

یہ ہے پورا معاملہ:

وی کے سکسینہ نے 2001 میں احمد آباد کی عدالت میں میدھا پاٹکر کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ گجرات کی ٹرائل کورٹ نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا۔ بعد میں 2003 میں سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت گجرات سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں منتقل کر دی۔ 2011 میں میدھا پاٹکر نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گی۔ جب وی کے سکسینہ نے احمد آباد میں مقدمہ دائر کیا تو وہ نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے چیئرمین تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت آج نرمدا بچاؤ آندولن کی لیڈر میدھا پاٹکر کو سزا سنائے گی۔ یہ سزا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راگھو سنائیں گے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی طرف سے دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں میدھا پاٹکر کو قصوروار پایا گیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ 30 مئی کو شکایت کنندہ وی ​​کے سکسینہ کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے میدھا پاٹکر کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ اس معاملے میں تعزیرات ہند کے تحت زیادہ سے زیادہ دو سال قید کی سزا کا انتظام کیا گیا ہے۔ 24 مئی کو ساکیت کورٹ نے میدھا پاٹکر کو مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے میدھا پاٹکر کو تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔

جانئے مجرم قرار دیے جانے پر عدالت نے کیا کہا؟

عدالت نے کہا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ملزمہ میدھا پاٹکر نے وی کے سکسینہ کے خلاف غلط معلومات کے ساتھ ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے الزامات لگائے۔ آپ کو بتا دیں کہ 25 نومبر 2000 کو میدھا پاٹکر نے انگریزی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وی کے سکسینہ پر حوالات کے ذریعے لین دین کا الزام لگایا تھا اور انہیں بزدل کہا تھا۔ میدھا پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ گجرات کے لوگوں اور ان کے وسائل کو غیر ملکی مفادات کے لیے گروی رکھ رہے ہیں۔ اس طرح کا بیان وی کے سکسینہ کی ایمانداری پر سیدھا حملہ تھا۔

میدھا پاٹکر نے عدالت میں دائر اپنے دفاع میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ سال 2000 سے جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات جاری کر تے رہے ہیں۔ پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ نے 2002 میں ان پر جسمانی حملہ کیا تھا، جس کے بعد میدھا نے احمد آباد میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ میدھا نے عدالت میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ کارپوریٹ مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں اور وہ سردار سروور پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والوں کے مطالبات کے خلاف ہیں۔

یہ ہے پورا معاملہ:

وی کے سکسینہ نے 2001 میں احمد آباد کی عدالت میں میدھا پاٹکر کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ گجرات کی ٹرائل کورٹ نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا۔ بعد میں 2003 میں سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت گجرات سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں منتقل کر دی۔ 2011 میں میدھا پاٹکر نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گی۔ جب وی کے سکسینہ نے احمد آباد میں مقدمہ دائر کیا تو وہ نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے چیئرمین تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.