کاٹھ مانڈو: نیپال میں جمعہ کو مٹی کا تودہ گرنے سے دو بسیں سوجن دریا میں گرنے کے بعد بہہ گئیں۔ اس حادثے میں 60 سے زائد افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق لاپتہ مسافروں میں کم از کم 7 ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ لاپتہ ہونے والے بھارتی شہریوں کی شناخت سنتوش ٹھاکر، سریندر ساہ، ادیت میاں، سنیل، شاہنواز عالم اور انصاری کے نام سے ہوئی ہے۔ ایک اور شخص کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
مائی ریپبلیک نیوز پورٹل نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ چِتون ضلع کے نارائن گھاٹ-مگلنگ روڈ کے ساتھ واقع سمتل علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 65 مسافروں کو لے جانے والی دو بسیں ترشولی ندی میں گر گئیں۔ چتوان کے چیف ڈسٹرکٹ آفیسر اندردیو یادو نے واقعہ کی تصدیق کی۔
#WATCH | Rescue and search operation underway after two buses carrying around 63 passengers were swept away into the Trishuli River due to a landslide on the Madan-Ashrit Highway in Central Nepal this morning.
— ANI (@ANI) July 12, 2024
(Source: Purushottam Thapa, DIG of the Armed Police Force, Nepal) pic.twitter.com/OqhYc6C6wz
یادو کے مطابق، کاٹھ مانڈو جانے والی اینجل بس اور گنپتی ڈیلکس، جو دارالحکومت سے گوڑ جا رہی تھی، گزشتہ روز صبح تقریباً 3.30 بجے حادثہ کا شکار ہو گئی۔ پولیس نے بتایا کہ کاٹھ مانڈو جانے والی بس میں 24 افراد اور گوڑ جانے والی بس میں 41 افراد سفر کر رہے تھے۔ کاٹھ مانڈو پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق گنپتی ڈیلکس بس میں سفر کرنے والے تین مسافر گاڑی سے چھلانگ لگا کر بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
اینجل ڈیلکس پربیر گنج سے کاٹھ مانڈو جانے والے 21 مسافروں کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ بس میں سفر کرنے والے مسافروں میں سات ہندوستانی شہری تھے۔ لاپتہ ہونے والے بھارتی شہریوں کی شناخت سنتوش ٹھاکر، سریندر ساہ، ادیت میاں، سنیل، شاہنواز عالم اور انصاری کے نام سے ہوئی ہے۔ دوسرے شخص کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
یادو نے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے مٹی کے تودے کا ملبہ ہٹانا شروع کر دیا ہے۔ ترشولی ندی میں دو بسوں کے لاپتہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' نے فوری تلاش اور بچاؤ آپریشن کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے اس حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اسی دوران پولیس سپرنٹنڈنٹ بھاویش رمل نے کہا کہ نیپال پولیس اور مسلح پولیس فورس کے اہلکار امدادی کارروائیوں کے لیے جائے حادثہ کی طرف جا رہے ہیں۔
مختلف مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے نارائن گھاٹ-مگلنگ روڈ سیکشن پر ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔ دریں اثنا الگ الگ واقعات میں جمعرات کو ضلع کاسکی میں مسلسل بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ مان سون کی آفات کی وجہ سے ایک دہائی میں 1,800 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس تباہی کے دوران تقریباً 400 افراد لاپتہ اور 1500 سے زائد زخمی ہوئے۔