نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 6 اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے منگل کو دہلی شراب پالیسی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سسودیا کی عدالتی تحویل میں 6 اپریل تک توسیع کر دی۔ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے یہ حکم دیا۔ منیش سسودیا گزشتہ سال سے جیل میں ہیں۔
اس سے پہلے 7 مارچ کو منیش سسودیا کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ان کی عدالتی تحویل میں 19 مارچ تک توسیع کر دی تھی۔ آج بھی منیش سسودیا کے وکیل نے عدالت میں بہت بحث کی، لیکن منیش سسودیا کو عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی۔ اور عدالت نے سسودیا کی عدالتی تحویل میں 6 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔ ساتھ ہی 17 فروری کو عدالت نے ملزم کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے دستاویزات کو میچ کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دیا ہے۔ یہ ابھی تک نہیں ہوا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں عاپ کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ کو آج عدالت میں حاضری سے چھوٹ مل گئی۔ ان کے وکیل نے دلیل دی تھی کہ سنجے سنگھ کو راحت دی جانی چاہئے کیونکہ انہیں راجیہ سبھا کا حلف لینا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا۔ تین دن پہلے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے پارلیمنٹ میں جاکر راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لینے کی انھیں اجازت دی تھی۔ راؤس ایونیو کورٹ نے جیل انتظامیہ کو سنجے سنگھ کو 19 مارچ کو حلف لینے کے لیے پارلیمنٹ لے جانے کا حکم دیا تھا۔
منگل کو نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر عہدے کا حلف دلایا۔ اس موقع پر عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر این ڈی گپتا بھی موجود تھے۔ عاپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ جنوری میں دوسری بار راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔منتخب ہونے کے باوجود سنجے سنگھ حلف نہیں اٹھا سکے کیونکہ ان کا معاملہ استحقاق کمیٹی میں زیر التوا تھا۔ لیکن اب حلف کی منظوری ملنے کے بعد انہوں نے راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا ہے۔ سنجے سنگھ کی بطور رکن پارلیمنٹ یہ دوسری میعاد ہے، جنہوں نے عوامی مفاد کے تمام مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار جرات مندی سے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: