نئی دہلی: راجیہ سبھا میں پیر کو آئین پر بحث کے دوران مرکزی وزیر نرملا سیتارمن اور کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ سیتارمن نے کانگریس اور ان کے قائدین بشمول سابق وزیر اعظم جواہر لعل نہرو اور اندرا گاندھی پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے جو آئینی ترامیم کی ہیں وہ جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے نہیں بلکہ اقتدار میں رہنے والوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان کو آج بھی اظہار رائے کی آزادی پر فخر ہے۔ اس نے پہلی عبوری حکومت نے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے دیکھا، جس کا مقصد ہندوستانیوں کی آزادی اظہار کو روکنا تھا، اور وہ بھی آئین کو اپنانے کے ایک سال کے اندر۔
VIDEO | " i have to tell them that i also know how to read. i have studied in municipality school, she (nirmala sitharaman) has studied in jawaharlal nehru university, it is certain that her english will be good, her hindi will be good, but the deeds are not good," says congress… pic.twitter.com/1PFqGVS9II
— Press Trust of India (@PTI_News) December 16, 2024
ان کے کرم اچھے نہیں ہیں:
کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے آئین پر سیتا رمن کے تبصرے پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ اگرچہ ان کی زبان اچھی ہے، لیکن ان کے کرم اچھے نہیں ہیں۔ راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے کھرگے نے کہا، "مجھے انہیں بتانا ہوگا کہ میں بھی پڑھنا جانتا ہوں۔ میں نے میونسپل اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے، انہوں نے (نرملا سیتارمن) جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے، یہ بات یقینی ہے۔ ان کی انگریزی اچھی ہو سکتی ہے، ان کی ہندی اچھی ہو سکتی ہے، لیکن ان کے کرم اچھے نہیں ہیں۔"
یہ لوگ آئین کو جلا رہے تھے:
اس کے علاوہ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ جو لوگ آئین، قومی پرچم اور 'اشوک چکر' سے نفرت کرتے ہیں، وہ پرانی پارٹی کو سکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کھرگے نے کہا، "یہ کیا ہے؟ جب یہ آئین بنایا گیا تھا... یہ لوگ آئین کو جلا رہے تھے۔ جس دن آئین کو اپنایا گیا، انہوں نے رام لیلا میدان (دہلی میں) میں بابا صاحب امبیڈکر، جواہر لال نہرو، مہاتما گاندھی کے پتلے جلائے۔"
آر ایس ایس لیڈر آئین کے خلاف تھے:
انہوں نے کانگریس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب کئی طاقتور ممالک میں عالمی بالغ رائے دہی نہیں تھی، خواتین کو ووٹ کا حق نہیں تھا، اس وقت کانگریس اور آئین نے یہ حقوق قوم کو دیئے، انہوں نے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور جن سنگھ (اب بی جے پی) نے اس کی مخالفت کی۔ کھرگے نے راجیہ سبھا میں کہا کہ دستور ساز اسمبلی میں ہونے والی بحثوں سے یہ واضح ہے کہ آر ایس ایس کے سابقہ لیڈر آئین کے خلاف تھے۔