ETV Bharat / bharat

صدر جمہوریہ کا خطاب اسکرپٹیڈ اور جھوٹ پر مبنی تھا: کھرگے - President address - PRESIDENT ADDRESS

قومی دار الحکومت دہلی میں پارلیمنٹ کے ایوان سے صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے خطاب کیا۔ صدر کے خطاب میں اپوزیشن کے مختلف رہنماوں نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

Mallikarjun Kharge
Mallikarjun Kharge (etv bharat)
author img

By ANI

Published : Jun 27, 2024, 7:01 PM IST

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر کا خطاب جھوٹ سے بھری تقریر تھی۔

کھرگے نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھاکہ ’’مودی جی عزت مآب صدر کو جھوٹ بولنے پر مجبور کر کے سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہندوستان کے عوام 2024 کے انتخابات میں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں‘‘۔ انہوں نے صدر کے خطاب پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے اسکرپٹ کیا گیا تھا، جو ان کی طرف سے عوامی مینڈیٹ کو مسترد کرنے کی کوشش کے طور پر ظاہر ہوا تھا۔

کھرگے نے ایک پوسٹ میں کہا کہ "مودی حکومت کی طرف سے لکھے گئے صدر کے خطاب کو سن کر ایسا لگا جیسے مودی جی عوامی مینڈیٹ سے انکار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ مینڈیٹ ان کے خلاف تھا کیونکہ ملک کے عوام نے ان کے "اب کی بار 400 پار" کے نعرے کو مسترد کر دیا اور بی جے پی کو حکومت سازی کے ہندسے بھی دور رکھا۔ کھرگے نے پی ایم مودی پر حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 میں عوام کی طرف سے تبدیلی کی کال سے بے خبر کام کرنے کا الزام لگایا۔ کھرگے نے کہا کہ ’’مودی جی یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ وہ ایسا کام کر رہے ہیں جیسے کچھ نہیں بدلا ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کے لوگوں نے تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا‘‘۔

انہوں نے NEET پیپر لیک اسکینڈل، مہنگائی، منی پور میں تشدد، ٹرین حادثات، اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم سمیت کئی مسائل کو بھی اجاگر کیا۔ کھرگے نے کہا کہ ’’میں راجیہ سبھا میں اپنی تقریر میں تفصیلی جواب دوں گا، لیکن پہلی نظر میں میں کچھ باتیں کہنا چاہتا ہوں‘‘۔ کھرگے نے نوجوانوں پر بڑے پیمانے پر اثرات پر زور دیتے ہوئے حالیہ متنازعہ NEET پیپر لیک کیس کا ذکر کیا۔

کھرگے نے کہا کہ "نیٹ گھوٹالے میں پردہ پوشی کام نہیں کرے گی: پچھلے 5 سالوں میں این ٹی اے کے ذریعے کرائے گئے 66 بھرتی امتحانات میں سے کم از کم 12 سے زائد مرتبہ پیپر لیک اور دھوکہ دہی کے واقعات ہوئے ہیں، جس سے 7.5 ملین سے زیادہ نوجوان متاثر ہوئے ہیں۔ مودی حکومت محض یہ کہہ کر اپنے احتساب سے باز نہیں آسکتے کہ 'پارٹی سیاست سے اوپر اٹھنا چاہیے۔' نوجوان انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، مودی حکومت کے وزیر تعلیم کو اس کی ذمہ داری لینا ہوگی۔ کھرگے نے کہا کہ "ملک میں ہر دوسرا نوجوان بے روزگار ہے، اور بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے تقریر میں کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے۔ صرف اس پر بات کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوتا، فیصلہ کن قدم اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے"۔

صدر کی تقریر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں ملک کو درپیش 5 اہم مسائل کا ایک بار بھی ذکر نہیں کیا گیا۔ روزمرہ کی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ چار مہینوں میں خوراک کی افراط زر 8.5 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے صدر کے خطاب میں لفظ "مہنگائی" کی عدم موجودگی پر تنقید کی۔

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر کا خطاب جھوٹ سے بھری تقریر تھی۔

کھرگے نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھاکہ ’’مودی جی عزت مآب صدر کو جھوٹ بولنے پر مجبور کر کے سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہندوستان کے عوام 2024 کے انتخابات میں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں‘‘۔ انہوں نے صدر کے خطاب پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے اسکرپٹ کیا گیا تھا، جو ان کی طرف سے عوامی مینڈیٹ کو مسترد کرنے کی کوشش کے طور پر ظاہر ہوا تھا۔

کھرگے نے ایک پوسٹ میں کہا کہ "مودی حکومت کی طرف سے لکھے گئے صدر کے خطاب کو سن کر ایسا لگا جیسے مودی جی عوامی مینڈیٹ سے انکار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ مینڈیٹ ان کے خلاف تھا کیونکہ ملک کے عوام نے ان کے "اب کی بار 400 پار" کے نعرے کو مسترد کر دیا اور بی جے پی کو حکومت سازی کے ہندسے بھی دور رکھا۔ کھرگے نے پی ایم مودی پر حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 میں عوام کی طرف سے تبدیلی کی کال سے بے خبر کام کرنے کا الزام لگایا۔ کھرگے نے کہا کہ ’’مودی جی یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ وہ ایسا کام کر رہے ہیں جیسے کچھ نہیں بدلا ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کے لوگوں نے تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا‘‘۔

انہوں نے NEET پیپر لیک اسکینڈل، مہنگائی، منی پور میں تشدد، ٹرین حادثات، اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم سمیت کئی مسائل کو بھی اجاگر کیا۔ کھرگے نے کہا کہ ’’میں راجیہ سبھا میں اپنی تقریر میں تفصیلی جواب دوں گا، لیکن پہلی نظر میں میں کچھ باتیں کہنا چاہتا ہوں‘‘۔ کھرگے نے نوجوانوں پر بڑے پیمانے پر اثرات پر زور دیتے ہوئے حالیہ متنازعہ NEET پیپر لیک کیس کا ذکر کیا۔

کھرگے نے کہا کہ "نیٹ گھوٹالے میں پردہ پوشی کام نہیں کرے گی: پچھلے 5 سالوں میں این ٹی اے کے ذریعے کرائے گئے 66 بھرتی امتحانات میں سے کم از کم 12 سے زائد مرتبہ پیپر لیک اور دھوکہ دہی کے واقعات ہوئے ہیں، جس سے 7.5 ملین سے زیادہ نوجوان متاثر ہوئے ہیں۔ مودی حکومت محض یہ کہہ کر اپنے احتساب سے باز نہیں آسکتے کہ 'پارٹی سیاست سے اوپر اٹھنا چاہیے۔' نوجوان انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، مودی حکومت کے وزیر تعلیم کو اس کی ذمہ داری لینا ہوگی۔ کھرگے نے کہا کہ "ملک میں ہر دوسرا نوجوان بے روزگار ہے، اور بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے تقریر میں کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے۔ صرف اس پر بات کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوتا، فیصلہ کن قدم اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے"۔

صدر کی تقریر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں ملک کو درپیش 5 اہم مسائل کا ایک بار بھی ذکر نہیں کیا گیا۔ روزمرہ کی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ چار مہینوں میں خوراک کی افراط زر 8.5 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے صدر کے خطاب میں لفظ "مہنگائی" کی عدم موجودگی پر تنقید کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.