ممبئی: کانگرئیس لیڈر نسیم خان جو مہاراشٹر میں کانگریس کا مسلم چہرہ ہیں اور اسٹار پرچارکوں کی فہرست میں شامل ہیں، اُنہوں نے کانگریس صدر کو خط لکھ کر انتخابی مہم کمیٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے ریاست میں کسی بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہ دینے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اس خط کے سامنے آنے کے بعد یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر کانگریس اور ایم وی اے کے درمیان اندرونی طور پر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔
نسیم خان نے کہا 'کانگریس کو مسلم ووٹوں کی ضرورت ہے، امیدواروں کی کیوں نہیں؟ دوسری طرف کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ نسیم خان ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے ورشا گائیکواڑ کو ٹکٹ دیئے جانے سے خوش نہیں ہیں۔ نسیم خان یہاں سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔
نسیم خان نے کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ عام انتخابات میں کانگریس کے اسٹار پرچارکوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔ انہوں نے اپنی ناراضگی کے پیچھے وجوہات بھی بیان کی ہیں۔ نسیم خان نے خط میں لکھا کہ پارٹی نے ریاست میں کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا، اس کے باوجود مسلمانوں کے ووٹ چاہتی ہے۔
- مہاراشٹر میں ایم وی اے کے ذریعے مسلمان کو ٹکٹ نہ دینا افسوس ناک : ابوعاصم اعظمی
سماج وادی پارٹی کے مہاراشٹر وممبئی صدر اور ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی نے کہ اہے کہ مہاراشٹر میں ایم وی اے کے ذریعے مسلمان کو ٹکٹ نہ دینا افسوس ناک پہلو ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ مایوس کن امر ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی نے مہاراشٹر کی 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے کسی پر بھی مسلمان امیدوار کو نامزد نہیں کیاہے، جبکہ کانگریس کے سابق وزیر عارف نسیم خان کو بھی شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بھی انتخابی پینل سےاستعفیٰ دے دیا ہے۔ پہلے ریزرویشن پاس کرنے کے باوجود، کانگریس نے ایم وی اے حالیہ ڈھائی سالہ دور میں مسلم ریزرویشن کی وکالت نہیں کی۔ اگرچہ سماج وادی پارٹی نے مہاراشٹر میں ایک سیٹ کی درخواست کی تھی، لیکن کانگریس نے ریاست میں ناکافی حصہ کا حوالہ دیتے ہوئے اس مطالبے کو مسترد کر دیا، مہاراشٹر میں ایک بڑی پارٹی ہونے کے باوجود، یہ شرم کی بات ہے کہ کانگریس ایک بھی مسلم امیدوار کھڑا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: