بیڑ: مہاراشٹر میں ایک لڑکا 10ویں کلاس میں 10 بار فیل ہونے کے بعد آخر کار 11ویں بار امتحان پاس کر ہی گیا۔ اس کے ساتھ ہی ایک ضدی باپ کی اپنے بیٹے کو کسی بھی قیمت پر امتحان پاس کرنے کی خواہش بالآخر پوری ہو گئی۔ مہاراشٹر میں ایس ایس سی بورڈ 10ویں جماعت کے نتائج کا اعلان پیر (27 مئی) کو کیا گیا۔ اس بار لڑکیاں آگے تھیں۔ تاہم یہاں بیڑ کے ایک لڑکے کی بات کی جا رہی ہے جو دسویں جماعت میں 10 بار فیل ہوا لیکن 11ویں کوشش میں پاس ہو گیا۔ باپ اس بات پر بضد تھا کہ اس کا بیٹا ہر قیمت پر امتحان پاس کرے۔ آخرکار اس کے بیٹے نے اس کی خواہش پوری کر دی۔ کرشنا، پرلی تعلقہ کے ڈابی گاؤں کا رہنے والا ہے۔ وہ سال 2018 میں 10ویں کلاس میں تھا۔ اس نے 11ویں بار دسویں جماعت کا امتحان دینے کے بعد 2024 میں امتحان پاس کیا۔
کرشنا کے والد نام دیو خوش ہیں کہ آخر کار ان کے بیٹے نے ان کی خواہش پوری کر دی اور 11ویں کوشش میں 'جادوئی کامیابی' حاصل کی۔ نام دیو کی دلی خواہش تھی کہ ان کا بیٹا دسویں جماعت کا امتحان پاس کرے۔ اسی لیے انہوں نے اپنے بیٹے کرشنا کے اعتماد کو کبھی کم نہیں ہونے دیا۔ انھوں نے اپنے بیٹے سے کہا تھا کہ جب تک وہ دسویں جماعت کا امتحان پاس نہ کر لے امتحان نہ چھوڑے۔ حال ہی میں جب امتحانات کے نتائج کا اعلان ہوا تو والد کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ آج پورا گاؤں کرشنا کے خاندان کو مبارکباد دے رہا ہے۔ کرشنا نے آخر کار 10ویں جماعت میں کامیابی حاصل کر لی۔
اب کرشنا اپنے گاؤں کا ہیرو بن گیا ہے۔ اب وہ اپنے علاقے میں موضوع بحث بن گیا ہے۔ 10ویں جماعت کے نتائج میں 100 فیصد نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو سراہا جاتا ہے۔ تاہم، تمام مضامین میں 10 بار ناکام اور 11ویں کوشش میں 'جادوئی کامیابی' حاصل کرنے والے کرشنا کو ہر سطح سے خاص پذیرائی مل رہی ہے۔ اس سال دسویں کے امتحان میں نوے فیصد سے زیادہ نمبر لانے کا ریکارڈ بنا۔ ضلع میں 85 فیصد طلباء نے 90 فیصد سے زائد نمبر حاصل کئے ہیں۔ تاہم، پرلی تعلقہ کے ڈابی گاؤں میں نتیجہ کا جشن الگ ہی انداز میں منایا جا رہا ہے۔ کرشنا ٹوکواڑی میں رتنیشور ودیالیہ کا طالب علم ہے۔ ان کی غیر معمولی کامیابی کا اس وقت ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: