تھانے: مہاراشٹر کے تھانے ضلع کے ڈومبی ولی میں جمعرات کو ایک کیمیکل فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے آگ لگ گئی۔ حادثے میں 8 افراد ہلاک اور 64 زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ ڈومبی ولی ایم آئی ڈی سی علاقہ کے فیز II میں واقع ایک کیمیکل فیکٹری میں پیش آیا۔ آتشزدگی کے باعث دھماکے کے بعد زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ، 'مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں کیمیکل فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے آگ لگنے کے حادثے میں کئی لوگوں کی موت کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ میں سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہوں اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا ہے کہ زخمیوں کے علاج کے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔ شندے نے اس حادثہ کے متاثرین کو ایک ہفتہ کے اندر معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈومبی ولی ایم آئی ڈی سی علاقے میں خطرناک کیمیکل کمپنیوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے بارے میں حکومتی سطح پر یقینی طور پر فیصلہ کیا جائے گا۔ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کا ایمس اور نیپچون پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے نام ابھی تک معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈومبی ولی فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ اس کی آواز ایک کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ آس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ دھماکے سے آس پاس کے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
تھانے شہری ادارے کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کے سربراہ یاسین تڈوی نے بتایا کہ دھماکے سے لگنے والی آگ تین قریبی فیکٹریوں میں پھیل گئی اور دھواں اور آگ کے شعلے دور سے دیکھے جا سکتے تھے۔
اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ٹوئٹر پر کہا کہ، کمپلیکس میں پھنسے آٹھ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ زخمیوں کے علاج کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں تھانے کلکٹر سے بات کی گئی ہے۔