ETV Bharat / bharat

مختار انصاری کیسے بن گئے تھے رابن ہڈ - Mukhtar Ansari Passes Away

Mafia Mukhtar Ansari Dies of Heart Attack in Banda Jail: یوپی کے رابن ہڈ مختار انصاری کی باندہ جیل میں دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔ آئیے جانتے ہیں مختار انصاری کے رابن ہڈ بننے کی کہانی۔

Mafia Mukhtar Ansari dies of heart attack in Banda jail, know how he became a mafia from a leader
Mafia Mukhtar Ansari dies of heart attack in Banda jail, know how he became a mafia from a leader
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 29, 2024, 8:39 AM IST

Updated : Mar 29, 2024, 3:10 PM IST

لکھنؤ: 19 سال سے ملک کی مختلف جیلوں میں بند یوپی کے قد آور سیاسی رہنما مختار انصاری کی جمعرات کی رات دیر گئے موت ہو گئی۔ باندہ جیل میں دیر رات مختار انصاری کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ دو روز قبل بھی مختار انصاری کو طبیعت بگڑنے پر میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ گینگسٹر کے بھائی افضل انصاری اور خود مختار انصاری نے مبینہ طور پر جیل میں دھیما زہر دینے کا الزام لگایا تھا۔ آئیے جانتے ہیں وہ ایک لیڈر سے رابن ہڈ کیسے بن گئے؟

21096035
21096035

مختار انصاری کون ہیں؟

مختار انصاری 3 جون 1963 کو مشرقی اتر پردیش کے غازی پور ضلع کے محمد آباد میں سبحان اللہ انصاری اور بیگم رابعہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ مختار جس خاندان میں پیدا ہوئے وہ ایک نامور سیاستدان کی شناخت رکھتا تھا۔ مختار کے دادا مختار احمد انصاری ایک آزادی پسند تھے اور مہاتما گاندھی کے ساتھ کام کرتے ہوئے وہ 1926-27 میں کانگریس کے صدر بھی رہے۔ دہلی کی ایک سڑک کا نام بھی مختار انصاری کے دادا کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مختار انصاری کی والدہ کا تعلق بھی ملک کے ایک مشہور گھرانے سے ہے۔ مختار انصاری کے نانا بریگیڈیئر محمد عثمان کو 1947 کی جنگ میں شہادت پر مہاویر چکر سے نوازا گیا۔ یہی نہیں ملک کے سابق نائب صدر حامد انصاری بھی مختار انصاری کے چچا لگتے ہیں۔ مختار انصاری کے دو دیگر بھائی صبغت اللہ انصاری اور افضل انصاری بھی سیاست میں سرگرم ہیں۔

مختار انصاری کے نانا نوشہرہ جنگ کے ہیرو تھے

مختار انصاری اتر پردیش کا ایک بڑا نام رہا ہے۔ ان کے نانا نے ملک کی حفاظت کے لیے بندوق اٹھائی تھی۔ مہاویر چکر کے فاتح بریگیڈیئر عثمان مختار انصاری کے نانا نے 1947 کی جنگ میں ہندوستانی فوج کی طرف سے جنگ لڑی اور نوشیرا کی جنگ میں ہندوستان کو فتح دلائی۔ وہ دشمن کی گولی اپنے سینے میں کھا کر ملک کے لیے شہید ہوئے۔

مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے
لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے

بیٹے نے ملک کا نام روشن کیا

مختار انصاری کی پہلی نسل ہی نہیں جو گذشتہ 19 سال سے ملک کی مختلف جیلوں میں بند تھی بلکہ ان کے بیٹے بھی اپنے خاندان کی عزت کو برقرار رکھنے اور اپنے والد سے الگ امیج بنانے کی بھرپور کوشش کر رہے تھے۔ مختار انصاری کے بڑے بیٹے عباس انصاری شاٹ گن شوٹنگ کے بین الاقوامی کھلاڑی ہیں۔ یہی نہیں عباس نے دنیا کے ٹاپ ٹین شوٹرز میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں کئی تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ تاہم بعد میں مختلف کیسز میں انہیں بھی نامزد کیا گیا اور فی الوقت وہ جیل میں قید ہیں۔

کمیونسٹ پارٹی سے پہلی بار الیکشن لڑا

جہاں ان کے دادا آزادی پسند تھے وہیں مختار کے والد سبحان اللہ انصاری نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کمیونسٹ رہنما ہونے کے باوجود 1971 کے بلدیاتی انتخابات میں اپنے صاف ستھری امیج کی وجہ سے بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ مختار اپنے بھائی افضل انصاری کی طرح سیاست میں آنا چاہتے تھے۔ اس لیے مختار انصاری نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 1995 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مختار انصاری نے جیل میں رہتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے غازی پور صدر اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ مختار انصاری، جو 1996 میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر جیت کر پہلی بار اسمبلی پہنچے تھے، 2002، 2007، 2012 اور پھر 2017 میں مئو سے جیتے تھے۔ مختار نے جیل میں رہتے ہوئے 2007، 2012 اور 2017 کے انتخابات جیتے تھے۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل مختار انصاری نے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا اور سیاسی وراثت اپنے بیٹے عباس انصاری کو سونپ دی۔

مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے
مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے

یوگی حکومت نے مختار انصاری کا قلعہ گرادیا

2005 سے جیل میں بند رہے مختار انصاری کے خلاف اتر پردیش میں کل 63 اور دہلی اور پنجاب میں ایک ایک کیس درج ہے جس میں 21 ایسے کیسز ہیں، جو عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ اب تک انصاری کو 8 مقدمات میں سزائیں ہو چکی ہیں۔ یوپی پولیس نے مبینہ طور پر ان سے وابستہ 282 لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے جس میں کل 143 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔ یوگی حکومت کے دور میں باندہ جیل میں بند مختار انصاری کے 6 ساتھیوں پر این ایس اے لگایا گیا تھا۔ مختار انصاری کے پانچ ساتھی مبینہ پولیس انکاؤنٹر میں مارے جا چکے ہیں۔ یوگی حکومت نے مختار انصاری اور ان کے خاندان کی تقریباً 5 ارب 72 کروڑ روپے کی جائیداد یا تو ضبط کر لی ہے یا اسے تباہ کر دیا ہے۔

پورے خاندان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں

گینگسٹر مختار انصاری اور بھائی افضال انصاری سمیت ان کے خاندان کے افراد کے خلاف کل 97 مقدمات درج ہیں۔ افضل انصاری کے خلاف سات، صبغت اللہ انصاری کے خلاف تین، مختار انصاری کی اہلیہ افشاں انصاری کے خلاف 11، مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کے خلاف آٹھ، عمر انصاری کے خلاف چھ اور عباس کی اہلیہ نکہت بانو کے خلاف 11 فوجداری مقدمات درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جانیے مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر وائرل - Mukhtar Ansari Passes Away

مختار انصاری کا باندہ میں انتقال، پوسٹ مارٹم صبح 8 بجے شروع ہوگا، غازی پور میں تدفین کی جائے گی - Death of Mukhtar Ansari

سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کا انتقال، مئو اور غازی پور میں سکیورٹی الرٹ - Mukhtar Ansari passes away

لکھنؤ: 19 سال سے ملک کی مختلف جیلوں میں بند یوپی کے قد آور سیاسی رہنما مختار انصاری کی جمعرات کی رات دیر گئے موت ہو گئی۔ باندہ جیل میں دیر رات مختار انصاری کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ دو روز قبل بھی مختار انصاری کو طبیعت بگڑنے پر میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ گینگسٹر کے بھائی افضل انصاری اور خود مختار انصاری نے مبینہ طور پر جیل میں دھیما زہر دینے کا الزام لگایا تھا۔ آئیے جانتے ہیں وہ ایک لیڈر سے رابن ہڈ کیسے بن گئے؟

21096035
21096035

مختار انصاری کون ہیں؟

مختار انصاری 3 جون 1963 کو مشرقی اتر پردیش کے غازی پور ضلع کے محمد آباد میں سبحان اللہ انصاری اور بیگم رابعہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ مختار جس خاندان میں پیدا ہوئے وہ ایک نامور سیاستدان کی شناخت رکھتا تھا۔ مختار کے دادا مختار احمد انصاری ایک آزادی پسند تھے اور مہاتما گاندھی کے ساتھ کام کرتے ہوئے وہ 1926-27 میں کانگریس کے صدر بھی رہے۔ دہلی کی ایک سڑک کا نام بھی مختار انصاری کے دادا کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مختار انصاری کی والدہ کا تعلق بھی ملک کے ایک مشہور گھرانے سے ہے۔ مختار انصاری کے نانا بریگیڈیئر محمد عثمان کو 1947 کی جنگ میں شہادت پر مہاویر چکر سے نوازا گیا۔ یہی نہیں ملک کے سابق نائب صدر حامد انصاری بھی مختار انصاری کے چچا لگتے ہیں۔ مختار انصاری کے دو دیگر بھائی صبغت اللہ انصاری اور افضل انصاری بھی سیاست میں سرگرم ہیں۔

مختار انصاری کے نانا نوشہرہ جنگ کے ہیرو تھے

مختار انصاری اتر پردیش کا ایک بڑا نام رہا ہے۔ ان کے نانا نے ملک کی حفاظت کے لیے بندوق اٹھائی تھی۔ مہاویر چکر کے فاتح بریگیڈیئر عثمان مختار انصاری کے نانا نے 1947 کی جنگ میں ہندوستانی فوج کی طرف سے جنگ لڑی اور نوشیرا کی جنگ میں ہندوستان کو فتح دلائی۔ وہ دشمن کی گولی اپنے سینے میں کھا کر ملک کے لیے شہید ہوئے۔

مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے
لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے

بیٹے نے ملک کا نام روشن کیا

مختار انصاری کی پہلی نسل ہی نہیں جو گذشتہ 19 سال سے ملک کی مختلف جیلوں میں بند تھی بلکہ ان کے بیٹے بھی اپنے خاندان کی عزت کو برقرار رکھنے اور اپنے والد سے الگ امیج بنانے کی بھرپور کوشش کر رہے تھے۔ مختار انصاری کے بڑے بیٹے عباس انصاری شاٹ گن شوٹنگ کے بین الاقوامی کھلاڑی ہیں۔ یہی نہیں عباس نے دنیا کے ٹاپ ٹین شوٹرز میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں کئی تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ تاہم بعد میں مختلف کیسز میں انہیں بھی نامزد کیا گیا اور فی الوقت وہ جیل میں قید ہیں۔

کمیونسٹ پارٹی سے پہلی بار الیکشن لڑا

جہاں ان کے دادا آزادی پسند تھے وہیں مختار کے والد سبحان اللہ انصاری نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کمیونسٹ رہنما ہونے کے باوجود 1971 کے بلدیاتی انتخابات میں اپنے صاف ستھری امیج کی وجہ سے بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ مختار اپنے بھائی افضل انصاری کی طرح سیاست میں آنا چاہتے تھے۔ اس لیے مختار انصاری نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 1995 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مختار انصاری نے جیل میں رہتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے غازی پور صدر اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ مختار انصاری، جو 1996 میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر جیت کر پہلی بار اسمبلی پہنچے تھے، 2002، 2007، 2012 اور پھر 2017 میں مئو سے جیتے تھے۔ مختار نے جیل میں رہتے ہوئے 2007، 2012 اور 2017 کے انتخابات جیتے تھے۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل مختار انصاری نے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا اور سیاسی وراثت اپنے بیٹے عباس انصاری کو سونپ دی۔

مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے
مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے

یوگی حکومت نے مختار انصاری کا قلعہ گرادیا

2005 سے جیل میں بند رہے مختار انصاری کے خلاف اتر پردیش میں کل 63 اور دہلی اور پنجاب میں ایک ایک کیس درج ہے جس میں 21 ایسے کیسز ہیں، جو عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ اب تک انصاری کو 8 مقدمات میں سزائیں ہو چکی ہیں۔ یوپی پولیس نے مبینہ طور پر ان سے وابستہ 282 لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے جس میں کل 143 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔ یوگی حکومت کے دور میں باندہ جیل میں بند مختار انصاری کے 6 ساتھیوں پر این ایس اے لگایا گیا تھا۔ مختار انصاری کے پانچ ساتھی مبینہ پولیس انکاؤنٹر میں مارے جا چکے ہیں۔ یوگی حکومت نے مختار انصاری اور ان کے خاندان کی تقریباً 5 ارب 72 کروڑ روپے کی جائیداد یا تو ضبط کر لی ہے یا اسے تباہ کر دیا ہے۔

پورے خاندان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں

گینگسٹر مختار انصاری اور بھائی افضال انصاری سمیت ان کے خاندان کے افراد کے خلاف کل 97 مقدمات درج ہیں۔ افضل انصاری کے خلاف سات، صبغت اللہ انصاری کے خلاف تین، مختار انصاری کی اہلیہ افشاں انصاری کے خلاف 11، مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کے خلاف آٹھ، عمر انصاری کے خلاف چھ اور عباس کی اہلیہ نکہت بانو کے خلاف 11 فوجداری مقدمات درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جانیے مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر وائرل - Mukhtar Ansari Passes Away

مختار انصاری کا باندہ میں انتقال، پوسٹ مارٹم صبح 8 بجے شروع ہوگا، غازی پور میں تدفین کی جائے گی - Death of Mukhtar Ansari

سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کا انتقال، مئو اور غازی پور میں سکیورٹی الرٹ - Mukhtar Ansari passes away

Last Updated : Mar 29, 2024, 3:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.