ETV Bharat / bharat

لوک سبھا انتخابی نتائج: 19 فیصد نئے ارکان پارلیمنٹ کی تعلیم پانچویں سے بارہویں کے درمیان - EDUCATION of WINNING CANDIDATES

author img

By PTI

Published : Jun 6, 2024, 3:15 PM IST

ول رائٹس باڈی ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز لوک سبھا انتخابات اور مختلف ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد منتخب امیدواروں کی مختلف طریقوں سے رپورٹ جاری کرتا ہے جس میں ان کی مالی حیثیت، تعلیمی قابلیت اور ان سے متعلق دیگر چیزیں بیان کی جاتی ہیں۔

EDUCATION WINNING CANDIDATES
EDUCATION WINNING CANDIDATES (etv bharat)

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات میں جیت حاصل کرنے والے تقریباً 105، یا 19 فیصد امیدواروں نے اپنی تعلیمی قابلیت کلاس 5 اور 12 کے درمیان ہونے کا اعلان کیا، جب کہ 420، یا 77 فیصد امیداوروں کی جانب سے گریجویٹ ڈگری یا اس سے زیادہ ہونے کا اعلان کیا گیا۔

پول رائٹس باڈی ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے کہا کہ سترہ جیتنے والے امیدوار ڈپلومہ ہولڈر تھے اور ایک جیتنے والا "صرف خواندہ" تھا۔ تمام 121 امیدوار، جنہوں نے خود کو ناخواندہ قرار دیا تھا، انتخابات میں کامیاب نہ ہوسکے۔ دو جیتنے والے امیدوار تھے جنہوں نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی، جب کہ چار کا کہنا تھا کہ انھوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ چونتیس امیدواروں نے اعلان کیا کہ انھوں نے دسویں جماعت تک اور 65 نے بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔

تھنک ٹینک کے ایک اور تجزیے کے مطابق پی آر ایس قانون سازی کی تحقیق، زراعت اور سماجی کام 543 ارکان پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ عام پیشے بن کر ابھرے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چھتیس گڑھ کے 91 فیصد اراکین پارلیمنٹ، مدھیہ پردیش سے 72 فیصد اور گجرات کے 65 فیصد نے زراعت کو اپنے پیشوں میں سے ایک قرار دیا۔ 18ویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے والے تقریباً 7 فیصد ممبران پارلیمنٹ وکیل ہیں، اور 4 فیصد میڈیکل پریکٹیشنرز ہیں۔

پہلی لوک سبھا سے 11ویں (1996-98) تک انڈر گریجویٹ ڈگری والے ممبران پارلیمنٹ کا تناسب مسلسل بڑھتا گیا۔ اس کے بعد کالج کی تعلیم کے بغیر اراکین پارلیمنٹ کا تناسب بھی بڑھ گیا ہے۔ تاہم پی آر ایس کے مطابق یہ تعداد 17ویں لوک سبھا میں 27 فیصد سے کم ہو کر 18ویں لوک سبھا میں 22 فیصد رہ گئی ہے۔ اس کے تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 18ویں لوک سبھا میں 5 فیصد ممبران پارلیمنٹ -- جن میں سے تین خواتین ہیں، کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

لوک سبھا انتخابات کے لئے 8,390 امیدواروں میں سے 121 امیدواروں نے خود کو ناخواندہ قرار دیا اور 359 نے بتایا کہ انہوں نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 647 امیدواروں نے آٹھویں جماعت تک اپنی تعلیمی سطح کی اطلاع دی۔ کل 1,303 امیدواروں نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسکول کو کلیئر کیا اور 1,502 امیدواروں نے کہا کہ ان کے پاس گریجویٹ ڈگری ہے۔ 198 امیدواروں کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات میں جیت حاصل کرنے والے تقریباً 105، یا 19 فیصد امیدواروں نے اپنی تعلیمی قابلیت کلاس 5 اور 12 کے درمیان ہونے کا اعلان کیا، جب کہ 420، یا 77 فیصد امیداوروں کی جانب سے گریجویٹ ڈگری یا اس سے زیادہ ہونے کا اعلان کیا گیا۔

پول رائٹس باڈی ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے کہا کہ سترہ جیتنے والے امیدوار ڈپلومہ ہولڈر تھے اور ایک جیتنے والا "صرف خواندہ" تھا۔ تمام 121 امیدوار، جنہوں نے خود کو ناخواندہ قرار دیا تھا، انتخابات میں کامیاب نہ ہوسکے۔ دو جیتنے والے امیدوار تھے جنہوں نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی، جب کہ چار کا کہنا تھا کہ انھوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ چونتیس امیدواروں نے اعلان کیا کہ انھوں نے دسویں جماعت تک اور 65 نے بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔

تھنک ٹینک کے ایک اور تجزیے کے مطابق پی آر ایس قانون سازی کی تحقیق، زراعت اور سماجی کام 543 ارکان پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ عام پیشے بن کر ابھرے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چھتیس گڑھ کے 91 فیصد اراکین پارلیمنٹ، مدھیہ پردیش سے 72 فیصد اور گجرات کے 65 فیصد نے زراعت کو اپنے پیشوں میں سے ایک قرار دیا۔ 18ویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے والے تقریباً 7 فیصد ممبران پارلیمنٹ وکیل ہیں، اور 4 فیصد میڈیکل پریکٹیشنرز ہیں۔

پہلی لوک سبھا سے 11ویں (1996-98) تک انڈر گریجویٹ ڈگری والے ممبران پارلیمنٹ کا تناسب مسلسل بڑھتا گیا۔ اس کے بعد کالج کی تعلیم کے بغیر اراکین پارلیمنٹ کا تناسب بھی بڑھ گیا ہے۔ تاہم پی آر ایس کے مطابق یہ تعداد 17ویں لوک سبھا میں 27 فیصد سے کم ہو کر 18ویں لوک سبھا میں 22 فیصد رہ گئی ہے۔ اس کے تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 18ویں لوک سبھا میں 5 فیصد ممبران پارلیمنٹ -- جن میں سے تین خواتین ہیں، کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

لوک سبھا انتخابات کے لئے 8,390 امیدواروں میں سے 121 امیدواروں نے خود کو ناخواندہ قرار دیا اور 359 نے بتایا کہ انہوں نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 647 امیدواروں نے آٹھویں جماعت تک اپنی تعلیمی سطح کی اطلاع دی۔ کل 1,303 امیدواروں نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسکول کو کلیئر کیا اور 1,502 امیدواروں نے کہا کہ ان کے پاس گریجویٹ ڈگری ہے۔ 198 امیدواروں کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.