ETV Bharat / bharat

امیر بننے کے چکر میں 13 کروڑ روپے کا نقصان! واٹس ایپ پر لنک بھیج کر بزرگ شخص کے ساتھ دھوکہ دہی - Biggest Cyber Fraud in India

یہ تلنگانہ میں سائبر فراڈ کا سب سے بڑا معاملہ بتایا جا رہا ہے۔ یہاں دھوکہ بازوں نے واٹس ایپ پر ایک بزرگ شخص کو لنک بھیج کر 13.26 کروڑ روپے لوٹ لیے۔ پولیس نے بزرگ کی شکایت پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

امیر بننے کے چکر میں 13 کروڑ روپے کا نقصان
امیر بننے کے چکر میں 13 کروڑ روپے کا نقصان (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 5, 2024, 8:43 PM IST

حیدرآباد: ملک میں سائبر فراڈ کا سب سے بڑا معاملہ سامنے آنے پر ہلچل مچ گئی۔ آن لائن دھوکہ بازوں نے ایک بزرگ شخص کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 13.26 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔ بزرگ نے دھوکہ دہی کے بعد شکایت درج کرائی ہے۔ یہ میگا فراڈ ایک اور حالیہ گھوٹالے سے منسلک ہے جس میں حیدرآباد کے ایک باشندے کو 8.6 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو (TGCSB) نے اس گھوٹالے میں ملوث تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

تازہ ترین واقعہ حیدرآباد کے ایک ریٹائرڈ ملازم کا ہے، جسے واٹس ایپ پر ایک میسج موصول ہوا جس میں آن لائن اسٹاک ٹریڈنگ کی تجاویز دی گئی تھیں۔ متاثرہ شخص، جس نے پہلے اسٹاک مارکیٹ سے منافع کمایا تھا، نے واٹس ایپ پیغام کا جواب دیا۔ جس کے بعد دھوکہ بازوں نے AFSL، Upstox اور International Brokers (IB) جیسی مشہور کمپنیوں کے ناموں پر لنک بھیجے اور متاثرہ کو واٹس ایپ گروپ میں شامل کر لیا۔ ان معزز اور مشہور ناموں کے استعمال کی وجہ سے شکار کو کسی بھی قسم کا شبہ نہیں ہوا۔

بزرگ کو معلوم نہیں تھا کہ وہ کتنی بڑی مصیبت میں گرفتار ہے۔ جعلسازوں نے جو لنک شیئر کیے تھے وہ انہیں جعلی ویب سائٹس اور ایپس پر لے گئے۔ ان کمپنیوں کے نمائندوں کے طور پر، دھوکہ بازوں نے بزرگ شکار کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا۔ شروع میں، انہوں نے متاثرہ کو تھوڑا سا منافع دکھایا اور یہاں تک کہ ان سے اعتماد جیتنے کے لیے کچھ رقم نکالنے کی اجازت دی۔ بالآخر متاثرہ نے ایک ہی بار میں 13.26 کروڑ روپے ٹرانسفر کر دیے، جس کے بعد دھوکہ بازوں نے جواب دینا بند کر دیا۔ اس سے پہلے کہ متاثر شخص کچھ سمجھ پاتے ان کے ساتھ دھوکہ دہی ہو گئی۔متاثرہ نے 2 ستمبر کو TGCSB میں شکایت درج کرائی۔

گرفتاریاں ہوئیں، تفتیش جاری ہے۔

تحقیقات کے دوران، ٹی جی سی ایس بی نے پایا کہ رقم کا ایک حصہ حیدرآباد میٹرو ریل کے ملازم محمد اطہر پاشا (25)، ساکن ہمایت نگر کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔ حراست میں لینے اور پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے دو دیگر افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔ اس معاملے میں ہمایت نگر کے عرفات خالد محی الدین (25) اور چارمینار فتح دروازہ کے سید خواجہ ہاشم الدین (24) کا بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اطہر پاشا نے اعتراف کیا کہ ان دونوں نے اس کے نام پر ایک بینک اکاؤنٹ کھولا تھا، جسے وہ ایک میوچوؤل اکاؤنٹ کے طور پر استعمال کرتے تھے، جو دھوکہ دہی کے لین دین کے لیے دوسروں کے اکاؤنٹس کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ ہے۔اطہر پاشا کے مطابق، مرکزی ملزم نے کرپٹو کرنسی ڈیلنگ کے سلسلے میں ان سے آن لائن رابطہ کیا تھا۔اطہر پاشا کے اکاؤنٹ میں جمع رقم نکال کر کرپٹو کرنسی میں تبدیل کر دی گئی۔ بعد ازاں اسے مرکزی ملزم کے پاس منتقل کر دیا گیا جس کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

حیدرآباد: ملک میں سائبر فراڈ کا سب سے بڑا معاملہ سامنے آنے پر ہلچل مچ گئی۔ آن لائن دھوکہ بازوں نے ایک بزرگ شخص کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 13.26 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔ بزرگ نے دھوکہ دہی کے بعد شکایت درج کرائی ہے۔ یہ میگا فراڈ ایک اور حالیہ گھوٹالے سے منسلک ہے جس میں حیدرآباد کے ایک باشندے کو 8.6 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو (TGCSB) نے اس گھوٹالے میں ملوث تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

تازہ ترین واقعہ حیدرآباد کے ایک ریٹائرڈ ملازم کا ہے، جسے واٹس ایپ پر ایک میسج موصول ہوا جس میں آن لائن اسٹاک ٹریڈنگ کی تجاویز دی گئی تھیں۔ متاثرہ شخص، جس نے پہلے اسٹاک مارکیٹ سے منافع کمایا تھا، نے واٹس ایپ پیغام کا جواب دیا۔ جس کے بعد دھوکہ بازوں نے AFSL، Upstox اور International Brokers (IB) جیسی مشہور کمپنیوں کے ناموں پر لنک بھیجے اور متاثرہ کو واٹس ایپ گروپ میں شامل کر لیا۔ ان معزز اور مشہور ناموں کے استعمال کی وجہ سے شکار کو کسی بھی قسم کا شبہ نہیں ہوا۔

بزرگ کو معلوم نہیں تھا کہ وہ کتنی بڑی مصیبت میں گرفتار ہے۔ جعلسازوں نے جو لنک شیئر کیے تھے وہ انہیں جعلی ویب سائٹس اور ایپس پر لے گئے۔ ان کمپنیوں کے نمائندوں کے طور پر، دھوکہ بازوں نے بزرگ شکار کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا۔ شروع میں، انہوں نے متاثرہ کو تھوڑا سا منافع دکھایا اور یہاں تک کہ ان سے اعتماد جیتنے کے لیے کچھ رقم نکالنے کی اجازت دی۔ بالآخر متاثرہ نے ایک ہی بار میں 13.26 کروڑ روپے ٹرانسفر کر دیے، جس کے بعد دھوکہ بازوں نے جواب دینا بند کر دیا۔ اس سے پہلے کہ متاثر شخص کچھ سمجھ پاتے ان کے ساتھ دھوکہ دہی ہو گئی۔متاثرہ نے 2 ستمبر کو TGCSB میں شکایت درج کرائی۔

گرفتاریاں ہوئیں، تفتیش جاری ہے۔

تحقیقات کے دوران، ٹی جی سی ایس بی نے پایا کہ رقم کا ایک حصہ حیدرآباد میٹرو ریل کے ملازم محمد اطہر پاشا (25)، ساکن ہمایت نگر کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔ حراست میں لینے اور پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے دو دیگر افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔ اس معاملے میں ہمایت نگر کے عرفات خالد محی الدین (25) اور چارمینار فتح دروازہ کے سید خواجہ ہاشم الدین (24) کا بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اطہر پاشا نے اعتراف کیا کہ ان دونوں نے اس کے نام پر ایک بینک اکاؤنٹ کھولا تھا، جسے وہ ایک میوچوؤل اکاؤنٹ کے طور پر استعمال کرتے تھے، جو دھوکہ دہی کے لین دین کے لیے دوسروں کے اکاؤنٹس کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ ہے۔اطہر پاشا کے مطابق، مرکزی ملزم نے کرپٹو کرنسی ڈیلنگ کے سلسلے میں ان سے آن لائن رابطہ کیا تھا۔اطہر پاشا کے اکاؤنٹ میں جمع رقم نکال کر کرپٹو کرنسی میں تبدیل کر دی گئی۔ بعد ازاں اسے مرکزی ملزم کے پاس منتقل کر دیا گیا جس کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.