نئی دہلی: سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے اور جیل سے رہا ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سنیچر سے انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ کیجریوال نے مشرقی دہلی کے کرشنا نگر علاقے میں بڑے پیمانے پر روڈ شو کیا۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی ان کے ساتھ رہے۔ دونوں رہنماؤں نے کھلی گاڑی پر سوار ہو کر روڈ شو کیا۔ روڈ شو میں عام آدمی پارٹی کے ہزاروں کارکن موجود رہے۔ اروند کیجریوال کا قافلہ ڈھول نگاڑے کے ساتھ آگے بڑھا۔ یہاں انہوں نے عآپ امیدوار کلدیپ کمار کی حمایت میں ووٹ مانگا۔ اس سے پہلے انہوں نے جنوبی دہلی کے مہرولی میں بھی روڈ شو کیا۔
اروند کیجریوال نے روڈ شو کے دوران ان کروڑوں لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے لیے دعا کی۔ سی ایم کیجریوال نے خاص طور پر خواتین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ان کے آشیرواد کا نتیجہ ہے کہ کل ایک معجزہ ہوا اور میں آج آپ کے درمیان ہوں۔
انہوں نے کہا کہ "وہ (بی جے پی) ہمارے کام کو روکنا چاہتے ہیں، یہ ملک کے لیے اچھی بات نہیں ہے، یہ آمریت ہے اور ہمیں اس آمریت کے خلاف لڑنا ہے۔ میں اس آمریت کے خلاف لڑ رہا ہوں۔ لیکن مجھے آپ کی حمایت چاہیے۔"
سی ایم کیجریوال کا کہنا ہے کہ انہیں جیل سے باہر آئے 20 گھنٹے ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بہت سے لوگوں سے فون پر بات کی ہے۔ ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ بی جے پی کو اکثریت نہیں مل رہی ہے۔ ہریانہ، راجستھان، کرناٹک میں ان کی سیٹیں کم ہو رہی ہیں۔ مہاراشٹر، مغربی بنگال، بہار، یوپی میں ان کا صفایا کر دیا جائے گا۔ مودی حکومت چار جون کو نہیں بن رہی ہے۔ چار جون کو ملک مخلوط حکومت قائم ہوگی اور عام آدمی پارٹی اس حکومت کا حصہ ہوگی۔
روڈ شو میں کیجریوال نے کہا کہ جب انہوں نے مجھے گرفتار کیا تو میں سوچ رہا تھا کہ میرا قصور کیا ہے؟ میری ایک چھوٹی سی پارٹی ہے۔ میری غلطی یہ ہے کہ میں نے دہلی کے لوگوں کے لیے اچھے اسکول اور اسپتال بنائے۔ کیجریوال نے مزید کہا کہ جب وہ تہاڑ جیل گئے تو انہوں نے میری انسولین بند کردی۔ اسی کے ساتھ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کی۔