نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے اور گنتی 4 جون کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس مرحلے کے لیے 89 جنرل مبصر، 53 پولیس مبصر اور 109 ایکسپینڈیچر آبزرور تعینات کیے گئے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں کل 1206 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس مرحلے میں کیرالہ سے 20، کرناٹک سے 14، راجستھان سے 13، مہاراشٹر اور اتر پردیش سے آٹھ، مدھیہ پردیش سے چھ، آسام اور بہار سے پانچ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال میں تین تین جبکہ جموں و کشمیر، منی پور اور تریپورہ میں ایک ایک سیٹ پر انتخابات ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق دوسرے مرحلے میں مدھیہ پردیش کی بیتول سیٹ پر بھی انتخابات ہونا تھے لیکن بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے امیدوار کی موت کے بعد اب اس سیٹ پر انتخابات تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو منعقد ہوں گے۔
دوسرے مرحلے کی ہائی پروفائل سیٹوں پر جہاں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا امتحان ہوگا وہیں تین مرکزی وزراء اور دو سابق وزرائے اعلیٰ کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ راجستھان کے دو سابق وزرائے اعلیٰ کے بیٹوں کی قسمت کا فیصلہ 26 اپریل کو ہی ہوگا۔
اس کے علاوہ کانگریس نے چھتیس گڑھ کی راج ناندگاؤں لوک سبھا سیٹ سے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو ٹکٹ دیا ہے۔ کرناٹک کی منڈیا لوک سبھا سیٹ پر سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
کمارسوامی کی پارٹی جنتا دل (سیکولر) بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں ہے۔ کیرالہ کی ترواننت پورم سیٹ بھی خبروں میں ہے، جہاں سے مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ کانگریس امیدوار اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور سے ہے۔
مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت تیسری بار راجستھان کی جودھ پور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کوٹا سے تیسری بار انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔سب کی نظریں متھرا سیٹ سے ہیما مالنی اور میرٹھ سیٹ سے سیریل رامائن کا کردار ادا کرنے والے ارون گوول پر بھی ہیں۔
بنگلورو جنوبی لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے نوجوان ایم پی تیجسوی سوریا کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ تیجسوی نے اس سیٹ سے پچھلا الیکشن جیتا تھا۔ کانگریس نے یہاں سومیا ریڈی کو ٹکٹ دیا ہے۔ بہار کی پورنیہ لوک سبھا سیٹ شروع سے ہی بحث میں رہی ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے یہاں بیما بھارتی کو میدان میں اتارا ہے۔
راجیش رنجن عرف پپو یادو کانگریس کی جانب سے اس سیٹ پر مقابلہ کرنا چاہتے تھے، لیکن اتحادی پارٹی آر جے ڈی نے یہ سیٹ کانگریس کو نہیں دی۔ اب پپو یادو اس سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 16.63 کروڑ ووٹروں نے کل آٹھ مرکزی وزراء کو ووٹ دیا جن میں مرکزی وزیر نتن گڈکری، کرن رجیجو، ارجن رام میگھوال، دو سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق گورنر سمیت 1605 امیدواروں کے انتخابی مستقبل کا فیصلہ کیا گیا۔
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 پارلیمانی نشستوں پر تقریباً 65 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ لوک سبھا کی 543 سیٹوں کے لیے سات مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ آخری مرحلہ یکم جون کو ہوگا اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔