ETV Bharat / bharat

صدر کا خطاب "نئی بوتل میں پرانی شراب" کے مماثل: اویسی - President joint address

author img

By ANI

Published : Jun 27, 2024, 10:01 PM IST

قومی دار الحکومت دہلی میں پارلیمنٹ کے ایوان میں صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے صدارتی خطاب کیا جس پر اپوزیشن کے مختلف رہنماوں نے مختلف رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سخت نکتہ چینی کی ہے۔

Asaduddin Owaisi
Asaduddin Owaisi (ani)

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے جمعرات کو صدر دروپدی مرمو کے مشترکہ خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خطاب میں کوئی نئی بات نہیں تھی اور یہ خطاب "نئی بوتل میں پرانی شراب" کے مماثل ہے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ "پورے خطاب میں اقلیتوں یا بے روزگاری کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کل کہا کہ ہندوستان میں نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ ہوا ہے اور اقلیتوں کے مذہبی مقامات کو منہدم کیا جا رہا ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ خطاب میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

مجلس کے رہنما نے کہا کہ "خطاب میں کچھ نیا نہیں تھا، یہ ایک نئی بوتل میں پرانی شراب کی طرح تھا... نیٹ پر مباحثہ ہونا چاہیے تھا۔ ہر جگہ پیپر لیک ہو رہے ہیں۔ وہ 25 لاکھ نوجوانوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں"۔

صدر دروپدی مرمو نے آج کے اوائل میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا اور 1975 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی قیادت والی کانگریس حکومت کے تحت 'ایمرجنسی' کے نفاذ پر تنقید کی۔ صدر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایمرجنسی آئین پر براہ راست حملے کا سب سے بڑا اور تاریک باب تھا۔ ایمرجنسی کے دوران پورا ملک افراتفری میں ڈوب گیا تھا، لیکن قوم نے ایسے غیر آئینی اختیارات کے خلاف فتح حاصل کی۔" صدر مرمو نے قوم کو مزید یقین دلایا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاسوں میں مرکزی بجٹ کے دوران اہم اقتصادی اور سماجی فیصلوں اور تاریخی اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔

صدر مرمو نے قومی اہلیت-کم-داخلہ ٹیسٹ (NEET) امتحان 2024 پر تنازعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی منصفانہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ قصورواروں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ "حکومت کی یہ مسلسل کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا مناسب موقع ملے۔ میری حکومت پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی منصفانہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ قصورواروں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سے پہلے، ہم نے مختلف ریاستوں میں پرچہ لیک ہونے کو دیکھا ہے، اس کے لیے ایک ملک گیر ٹھوس حل کی ضرورت ہے۔

دریں اثناء صدر کے خطاب نے انڈیا بلاک کے رہنماؤں کی طرف سے ردعمل کو جنم دیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنما اور ایس پی رہنما اکھلیش یادو نے صدر کے خطاب پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر کا خطاب جھوٹ سے بھری تقریر تھی۔ کھرگے نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھاکہ ’’مودی جی عزت مآب صدر کو جھوٹ بولنے پر مجبور کر کے سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہندوستان کے عوام 2024 کے انتخابات میں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں‘‘۔ انہوں نے صدر کے خطاب پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے اسکرپٹ کیا گیا تھا، جو ان کی طرف سے عوامی مینڈیٹ کو مسترد کرنے کی کوشش کے طور پر ظاہر ہوا تھا۔

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے جمعرات کو صدر دروپدی مرمو کے مشترکہ خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خطاب میں کوئی نئی بات نہیں تھی اور یہ خطاب "نئی بوتل میں پرانی شراب" کے مماثل ہے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ "پورے خطاب میں اقلیتوں یا بے روزگاری کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کل کہا کہ ہندوستان میں نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ ہوا ہے اور اقلیتوں کے مذہبی مقامات کو منہدم کیا جا رہا ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ خطاب میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

مجلس کے رہنما نے کہا کہ "خطاب میں کچھ نیا نہیں تھا، یہ ایک نئی بوتل میں پرانی شراب کی طرح تھا... نیٹ پر مباحثہ ہونا چاہیے تھا۔ ہر جگہ پیپر لیک ہو رہے ہیں۔ وہ 25 لاکھ نوجوانوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں"۔

صدر دروپدی مرمو نے آج کے اوائل میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا اور 1975 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی قیادت والی کانگریس حکومت کے تحت 'ایمرجنسی' کے نفاذ پر تنقید کی۔ صدر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایمرجنسی آئین پر براہ راست حملے کا سب سے بڑا اور تاریک باب تھا۔ ایمرجنسی کے دوران پورا ملک افراتفری میں ڈوب گیا تھا، لیکن قوم نے ایسے غیر آئینی اختیارات کے خلاف فتح حاصل کی۔" صدر مرمو نے قوم کو مزید یقین دلایا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاسوں میں مرکزی بجٹ کے دوران اہم اقتصادی اور سماجی فیصلوں اور تاریخی اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔

صدر مرمو نے قومی اہلیت-کم-داخلہ ٹیسٹ (NEET) امتحان 2024 پر تنازعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی منصفانہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ قصورواروں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ "حکومت کی یہ مسلسل کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا مناسب موقع ملے۔ میری حکومت پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی منصفانہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ قصورواروں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سے پہلے، ہم نے مختلف ریاستوں میں پرچہ لیک ہونے کو دیکھا ہے، اس کے لیے ایک ملک گیر ٹھوس حل کی ضرورت ہے۔

دریں اثناء صدر کے خطاب نے انڈیا بلاک کے رہنماؤں کی طرف سے ردعمل کو جنم دیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنما اور ایس پی رہنما اکھلیش یادو نے صدر کے خطاب پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر کا خطاب جھوٹ سے بھری تقریر تھی۔ کھرگے نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھاکہ ’’مودی جی عزت مآب صدر کو جھوٹ بولنے پر مجبور کر کے سستی تالیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہندوستان کے عوام 2024 کے انتخابات میں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں‘‘۔ انہوں نے صدر کے خطاب پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے اسکرپٹ کیا گیا تھا، جو ان کی طرف سے عوامی مینڈیٹ کو مسترد کرنے کی کوشش کے طور پر ظاہر ہوا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.