کولکتہ: مغربی بنگال میں اپوزیشن بی جے پی نے آج نابنا ابھیجن (مارچ) کے شرکاء پر پولیس کی مبینہ زیادتی کے خلاف بدھ کو 12 گھنٹے کی ریاست گیر عام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی کے سربراہ سکانتا مجمدار نے کہا کہ "پارٹی نے 28 اگسٹ کو بنگال بھر میں 12 گھنٹے کی عام ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جس کے خلاف آج پولیس نے ریاستی سکریٹریٹ نابنا تک مارچ کے دوران کیا۔
بی جے پی کے ایک رہنما نے کہا کہ جمعرات کو ہم دھرنا مظاہرہ شروع کریں گے اور آج کے مارچ میں شریک طلباء کو ہر ممکن قانونی اور طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ بی جے پی کی خواتین ونگ، مہیلا مورچہ نے 30 اگست کو احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے اور ہم سب سے گزارش کرتے ہیں کہ سڑکوں پر نکل آئیں اور اس حکومت کے خلاف احتجاج کریں۔ یہ احتجاج بی جے پی کا نہیں ہے، یہ ایک سماجی احتجاج ہے۔
بی جے پی رہنما نے مزید کہا کہ پولیس نے لاٹھی چارج کا سہارا لیا، آنسو گیس کے گولے داغے اور ہاوڑہ اور کولکتہ کے کئی مقامات پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا جو ریاستی سکریٹریٹ، نبنا کی طرف احتجاجی مارچ کررہے تھے۔ جھڑپ کے دوران متعدد پولیس اہلکار اور کچھ مظاہرین زخمی ہوئے۔
نبنا مارچ ابھیجن، طلباء کی جانب سے بلایا گیا تھا، جس میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفیٰ اور آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کی 31 سالہ خاتون ڈاکٹر کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کی عصمت دری اور قتل کیا گیا تھا۔ سی بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس واقعہ کے سلسلے میں ایک شہری پولیس رضاکار کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں کئی مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ میڈیکل کالج کے پرنسپل سے بھی سی بی آئی نے کئی مرتبہ پوچھ تاچھ کی۔