نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے جب انہیں پیر کو راؤس ایونیو کورٹ میں خصوصی جج کاویری باویجا کے سامنے پیش کیا گیا۔ کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحویل ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
عدالت کے احاطے میں داخل ہوتے وقت دہلی کے وزیر اعلیٰ نے وزیراعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحیح کام نہیں کر رہے ہیں۔ جب انہیں عدالت میں پیش کیا جارہا تھا کہ اسی دوران کیجریوال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "پردھان منتری جو کر رہے ہیں وہ دیش کے لیے اچھا نہیں ہے، (وزیراعظم جو کر رہے ہیں وہ ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے)"۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) وزیراعلی اروند کیجروال کو سخت سیکورٹی کے درمیان عدالت لے آیا۔ ای ڈی نے اروند کیجریوال کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کی ہدایت مانگتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی اور کہا کہ اس وقت مزید حراست میں پوچھ گچھ کی ضرورت نہیں ہے۔ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے۔
کیجریوال نے اپنے وکلاء کے ذریعے تہاڑ میں عدالتی حراست کے دوران کچھ تجویز کردہ ادویات لے جانے کی اجازت مانگنے کے لیے درخواست دائر کی۔ کیجریوال نے ایک درخواست بھی پیش کی جس میں کئی کتابیں بشمول بگود گیتا، رامائن اور نیرجا چودھری کی تصنیف 'ہاؤ پرائم منسٹرس فیصلہ' نامی کتاب لے جانے کی اجازت مانگی۔
اس سے پہلے دن میں اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال اپنے شوہر کو عدالت میں پیش کرنے سے پہلے راؤس ایونیو کورٹ پہنچیں۔ دہلی کے وزراء سوربھ بھردواج اور آتشی بھی پیر کو عدالت میں موجود تھے۔ اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر گرفتار کیا تھا اس سے پہلے جمعرات کو، راؤس ایونیو کورٹ نے اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی حراست میں مزید چار دن کی توسیع کر دی۔
- یہ بھی پڑھیں:
شراب پالیسی معاملہ: کیجریوال کو ہائی کورٹ سے نہیں ملی راحت، اب تین اپریل کو سماعت - اروند کیجریوال کی ای ڈی تحویل ختم، راؤس ایونیوعدالت میں آج پیشی
اتوار کے روز کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجروال نے انڈیا بلاک کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے حامیوں اور لوگوں کو جذباتی بنا دیا تھا۔ اپنے شوہر کا پیغام پڑھتے ہوئے سنیتا نے کہا کہ "آپ کے اپنے کیجریوال نے آپ کو حراست سے ایک پیغام بھیجا ہے، تاہم اس پیغام کو پڑھنے سے پہلے میں آپ سے کچھ پوچھنا چاہوں گی۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے میرے شوہر کو حراست میں لے لیا۔ کیا آپ سب مانتے ہیں کہ انہوں نے صحیح کام کیا؟ کیا آپ کو یقین ہے کہ کیجریوال جی ایک سچے محب وطن اور ایماندار شخص ہیں؟ یہ بی جے پی والے کہہ رہے ہیں کہ چونکہ کیجریوال حراست میں ہیں، انہیں استعفیٰ دینا چاہئے، کیا آپ سب مانتے ہیں کہ انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے؟"۔