نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالے میں ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن پر وزیر اعلی اروند کیجریوال آج بھی پیش نہیں ہوئے۔ اروند کیجریوال نے ای ڈی کو خط لکھ کر جواب بھیجا ہے۔ انہوں نے 12 مارچ کے بعد کی تاریخ مانگی ہے۔ حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیج کر آج پوچھ تاچھ کے لیے بلایا تھا، لیکن پہلے کی طرح وزیر اعلیٰ ای ڈی کے دفتر نہیں گئے۔ آج وہ اسمبلی میں موجود ہوں گے۔ اس وقت دہلی اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے، آج دہلی کے وزیر خزانہ آتشی حکومت کا 10واں بجٹ پیش کریں گی۔
شراب گھوٹالہ میں ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن کے بارے میں عام آدمی پارٹی نے کئی بار کہا ہے کہ اب یہ معاملہ عدالت کے زیر غور ہے۔ عدالت میں 16 مارچ کو سماعت ہونے والی ہے، اس لیے ایسی حالت میں ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ اس لیے ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن پر آج بھی اروند کیجریوال کے پیش ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
28 فروری کو ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دوبارہ سمن بھیجا تھا اور انہیں آج یعنی 4 مارچ کو پوچھ تاچھ کے لیے ہیڈ کوارٹر بلایا تھا۔ اس سے قبل 21 فروری کو سمن بھیجا گیا تھا اور 26 فروری کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ دہلی شراب گھوٹالہ میں اروند کیجریوال پر الزام ہے کہ اس پالیسی سے متعلق مسودہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر پر بنایا گیا تھا اور پورا معاملہ ان کے علم میں ہے۔ دہلی حکومت کی شراب پالیسی میں گھوٹالے کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی نے نومبر میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو پہلا سمن بھیجا تھا۔ اس کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایک کے بعد ایک بھیجے گئے تمام سمن کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
ساتھ ہی اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے عدالت میں یہ بھی کہا ہے کہ اسمبلی میں بجٹ سیشن چل رہا ہے اور دہلی کے 2 کروڑ عوام کا مستقبل اس بجٹ سے جڑا ہے، اس لیے انہیں 16 مارچ تک کا وقت دیا جائے۔ اس معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے عدالت نے اروند کیجریوال کو 16 مارچ تک کا وقت بھی دیا ہے۔ سوربھ بھردواج کے مطابق عدالتی حکم کے باوجود ای ڈی اس طرح سے سمن بھیج کر اروند کیجریوال کو پریشان کر رہی ہے، اس سے ذہن میں یہ شک پیدا ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے ضرور کوئی سیاسی سازش چھپی ہوئی ہے۔
واضح رہے اس سے پہلے سی بی آئی، شراب گھوٹالے میں کیجریوال سے پوچھ تاچھ کر چکی ہے۔ قبل ازیں ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن کے جواب میں اروند کیجریوال کی قانونی ٹیم نے کہا تھا کہ وہ ہر قانونی سمن کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ قانونی ٹیم نے ای ڈی کے سمن کو غیر قانونی اور سیاسی طور پر محرک قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: