بنگلورو: کرناٹک سے ایک چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر کے خلاف پاکسو کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پر ایک 17 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ نابالغ لڑکی کی ماں کی شکایت پر پوکسو (جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ کی ماں نے الزام لگایا ہے کہ 81 سالہ یدی یورپا نے 2 فروری کو ملاقات کے دوران ان کی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ پولیس کے مطابق بی جے پی لیڈر کے خلاف POCSO ایکٹ کی دفعہ 8 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 354A (جنسی ہراسانی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سداشیو نگر پولیس اسٹیشن میں یدی یورپا کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔ ابھی تک، اس پر یا ان کے خاندان کے کسی فرد کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
متاثرہ کی ماں نے سداشیو نگر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی گئی۔ جب وہ 2 فروری 2024 کو ایک کیس میں انصاف کے حصول کے لیے یدی یورپا کے گھر گئی جہاں اس کی بیٹی کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ فی الحال پولس اس معاملے میں سچائی کی جانچ کر رہی ہے۔
وہیں اس معاملے پر سابق وزیراعلیٰ کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل ایک خاتون میرے گھر آئی تھی۔ وہ روتے ہوئے کہہ رہی تھی کہ کوئی مسئلہ ہے۔ میں نے اس سے پوچھا کہ معاملہ کیا ہے اور میں نے خود پولیس کو بلایا، کمشنر کو معاملے سے آگاہ کیا اور ان سے مدد کرنے کو کہا۔ بعد میں وہی عورت میرے خلاف بولنے لگی۔ میں نے پولیس کمشنر کو اس معاملے سے آگاہ کر دیا ہے۔ کل (جمعرات) پولیس نے میرے خلاف شکایت درج کرائی۔ دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے، میں کیا کر سکتا ہوں۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ اس کے پیچھے کوئی سیاسی مقصد ہے۔