حیدرآباد: بھارت اور پاکستان کے درمیان 1999 میں لڑی گئی کرگل جنگ میں بھارت کی فتح کو آج 25 سال گذر چکے ہیں۔ یہ بھارت کےلئے تاریخی فتح تھی۔ 3 مئی 1999کو بھارتی چرواہوں نے بلند علاقہ پر پہلی بار پاکستانی فوجیوں کو دیکھا جس کے بعد 4 مئی کو پنجاب رجمنٹ کو گشت کےلئے بھیجا گیا۔ اس دوران جنگ کا آغاز ہوا اور 8 مئی کو کرگل سیکٹر پر گولہ باری میں شدید اضافہ ہوگیا۔ کارگل جنگ سے متعلق تاریخی واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
09 مئی: رات کے وقت عسکریت پسندوں نے کرگل میں شدید گولہ باری کی۔
10 مئی: بھارتی فوجیوں نے حملہ میں شدت پیدا کردی۔
14 مئی: کرگل کے علاقے میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ بھارتی مارے گئے۔
16 مئی: سیاچن کے کرگل سیکٹر میں کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان نے علاقہ کی پانچ انتہائی اہم بھارتی پوسٹوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا۔
18 مئی: پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر نے مکمل جنگ کو مسترد کردیا۔
21 مئی: آئی اے ایف اسکواڈرن ہائی الرٹ پر ہیں۔
21 مئی: فوج نے کرگل بریگیڈ کو بڑھانے کے لیے وادی کشمیر سے تقریباً تین بریگیڈ (تقریباً 10,000 فوجیوں) کو روانہ کیا۔
22 مئی: رپورٹس میں بتایا گیا کہ پاکستان کے حمایت یافتہ تقریباً 350-450 عسکریت پسندوں نے 5 کیلومیٹر کی دراندازی کی ہے اور خطے کے کچھ غیرمحفوظ حصوں پر قبضہ کرلیا ہے۔
25 مئی: آرمی بریگیڈ کا ہیڈکوارٹر پاکستانی گولہ باری کا نشانہ بنا جس کے بعد دفاعی عہدیداروں نے انٹیلی جنس کی ناکامی کا اعتراف کیا۔
26 مئی: آئی اے ایف کے مگ فائٹر جیٹ طیاروں نے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا اور پانچ مختلف مقامات پر حملے کیے۔
27 مئی: فضائی حملے شروع کرنے کے 24 گھنٹوں کے اندر، IAF کے دو لڑاکا طیارے لاپتہ ہوگئے جبکہ پاکستان کی جانب سے انہیں مارگرانے کا دعویٰ کیا گیا۔ بھارت نے ایک طرف جنگ کے میدان میں دشمن کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا تو دوسری طرف وزارت خارجہ نے دنیا کے مختلف ممالک سے رابطہ کرکے پاکستان کی حرکتوں سے واقف کروایا اور اس پر بین الاقوامی دباؤ ڈالنے میں کامیاب رہا۔ 24 جون: بھارتی آرمی چیف جنرل وی پی ملک نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم اعلیٰ قومی مفاد میں ایل او سی عبور کر سکتے ہیں۔
29 جون: بھارتی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ہم جنگ کو اپنی شرائط پر ختم کریں گے، دشمن نے لڑائی شروع کی ہے لیکن ختم ہم کریں گے۔
یکم جولائی: فوج نے کرگل جنگ میں اپنی کامیابیوں کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے مزید چار چوٹیوں پر قبضہ کرلیا اور دراس، بٹالک میں کلیدی پوزیشن دوبارہ حاصل کرلی۔ وہیں وزیر اعظم واجپائی نے کہا تھا کہ بھارت، پاکستان سے جوہری حملے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
3 جولائی: بھارت نے ٹائیگر ہل پر دوبارہ قبضہ کر لیا گیا۔
4 جولائی: بل کلنٹن اور نواز شریف کی ملاقات۔
8 جولائی: شدید جنگ کے دوران پاکستان کے 92 فوجی اور 38 ہندوستانی فوجی مارے گئے۔
11 جولائی: بھارت نے بٹالک سیکٹر کو دوبارہ حاصل کرلیا۔
12 جولائی: شریف نے ٹیلی ویژن خطاب میں واجپائی کے ساتھ بات چیت کی تجویز پیش کی۔
14 جولائی: واجپائی نے آپریشن وجے کو کامیاب قرار دیا اور حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے شرائط طے کئے۔ انہوں نے پاکستان سے کہا کہ وہ ایل او سی کو تسلیم کرے اور سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو فوراً روکے۔
26 جولائی : بھارتی ڈی جی ایم او نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانی دراندازوں کو کرگل علاقہ سے نکال دیا گیا ہے۔ فوج نے کرگل جنگ کو فتح کرنے کا اعلان کردیا۔